اسلام آباد ، لاہور (سپیشل رپورٹ+ خصوصی رپورٹر+ ایجنسیاں) سابق سیکرٹری جنرل امور خارجہ اکرم ذکی گزشتہ شام انتقال کر گئے۔ انکی نماز جنازہ آج دن 10 بجے اسلام آباد میں ایف 8 انکی رہائشگاہ پر ادا کی جائے گی۔ اکرم ذکی چند ماہ سے علیل اور پمز کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیر علاج تھے۔ اکرم ذکی ایک منجھے ہوئے سفارتکار تھے۔ وہ چین سمیت مختلف ملکوں میں پاکستان کے سفیر رہے۔ وہ مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر سینیٹ کے رکن بھی رہے۔ اکرم ذکی مرحوم کا شمار وزارت خارجہ کے قابل سفارتکاروں اور افسران میں ہوتا تھا۔ و ہ امریکہ میں سفیر کے عہدے پر بھی خدمات سرانجام دیتے رہے۔ وہ چین، نائیجریا اور فلپائن میں بھی سفیر رہے اور بعدازاں سیکرٹری خارجہ امور بھی رہے۔ وہ نوائے وقت کے ادارتی صفحہ کیلئے مختلف موضوعات خصوصاً خارجہ پالیسی پر کالم بھی لکھتے رہے۔ انکے بڑے بھائی انور زاہد‘ نواز شریف کی دوسری حکومت میں 1997ء سے 1999ء تک وزیراعظم کے معاون خصوصی کے طورپر خدمات انجام دیتے رہے۔ اکرم ذکی 27 اکتوبر 1931 کو گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے۔ فورمین کرسچن کالج‘ یونیورسٹی آف پنجاب اور بعدازاں فلیچر سکول آف لاء اینڈ ڈپلومیسی امریکہ سے تعلیم حاصل کی۔ وہ مسلم لیگ (ن) سے وابستہ رہے۔ 1997ء سے 2002ء تک ایوان بالا کے رکن رہے۔ سینیٹ سٹینڈنگ کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین رہے۔ وزیر مملکت برائے خارجہ امور کی حیثیت سے بھی خدمات سرانجام دیں۔ پاکستان ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین رہے اور انسانی حقوق کیلئے آواز بلند کی۔ انکی تحریروں میں پاکستانیت رچی بسی تھی۔ اپنے کالموں میں پاکستان کو درپیش عالمی چیلنجز کا کھل کر اظہار کرتے اور مسائل کا دیرپا حل بھی پیش کرتے۔ دریں اثنا صدر ممنون حسین، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی اور ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کے علاوہ مختلف سیاسی رہنمائوں نے اکرم ذکی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ صدر، وزیراعظم، شہبازشریف کا کہنا تھا کہ اکرم ذکی کی پاکستان کیلئے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔ انہوں نے مرحوم کی مغفرت اور درجات کی بلندی کیلئے بھی دعا کی۔