پشاور : زرعی ڈائریکٹوریٹ پردہشتگردوں کے حملے میں 12 افرادشہید، 32زخمی

انسپکٹرجنرل آف پولیس خیبرپختونخوا صلاح الدین محسود نے کہاہے کہ ایگریکلچرٹریننگ انسٹیٹیوٹ(اے ٹی آئی) پشاور پر دہشتگردوں کے حملے کے نتیجے میں 12افرادشہید ہوگئے جن میں چھ طلباءاورایک سکیورٹی گارڈاورپانچ سویلین شامل ہیں جبکہ 32افراد زخمی ہوئےہیں۔آپریشن ختم ہونے اور انسٹیٹیوٹ کلیئرہونے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انسٹیٹیوٹ پر حملہ آورچاروں دہشتگردمارے گئے۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردبرقعوں میں رکشے سے اترکر اے ٹی آئی میں داخل ہوئے اور گیٹ پرموجودسکیورٹی گارڈ پر فائرنگ شروع کردی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ انہوں نے کہاکہ عیدمیلادالنبی ﷺ اور ہفتہ اور اتوار کی لمبی چھٹیوں کے باعث انسٹیٹیوٹ میں طلباءکی تعدادنہ ہونے کے برابر تھی انہوں نے کہاکہ پولیس ،ایلیٹ فورس ، ریپڈرسپانس فورس اور آرمی کے جوانوں کی بروقت کارروائی کے باعث دہشتگردوں کو آگے بڑھنے کا موقع نہ مل سکا اوراگر دہشتگرد ہاسٹلوں اورکوارٹروں میں داخل ہوجاتے توسینکڑوں کی تعداد میں لوگ شہیدہوجاتے۔آئی جی پی نے کہاکہ دہشتگردوں کے حملے کے بعد تین سے پانچ منٹ کے دوران سکیورٹی فورسز کے جوان پہنچ گئے اورآپریشن شروع کردیا۔ انہوں نے کہاکہ ایگری کلچرڈائریکٹوریٹ میں انسٹیٹیوٹ کے ہاسٹل میں 60سے70تک طلباءموجود تھے جبکہ پاس ہی پراونشل ہاﺅسنگ اتھارٹی کے ہاسٹل میں70سے زائد افرادموجود تھے اسی احاطہ میں رہائش کے لئے کوارٹرزبھی موجود ہیں جبکہ ایگریکلچرڈائریکٹوریٹ سے ملحق کے ٹی ایچ ڈاکٹرزہاسٹل بھی واقع ہے۔دہشتگردوں کی رسائی صرف ایک ہاسٹل تک ہوسکی تھی جبکہ سکیورٹی فورسز نے دوسرے ہاسٹل اور رہائشی کوارٹروں کو کورکرلیاتھا جہاں سے انہوں نے طلباءاورمکینوں کو باحفاظت باہرنکالا ۔انہوں نے کہاکہ آپریشن کے دوران پاک فوج کے دواورپولیس کا ایک افسربھی زخمی ہوا انہوں نے کہاکہ پولیس اور پاک فوج کے درمیان کوارڈینیشن انتہائی شاندار رہا جس کی تصدیق ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں بھی کی ۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کی نعشوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارود برآمد ہوا جن میں تین خودکش جیکٹس،20دستی بم،دوکلاشنکوف شامل تھے۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگرد افغانستان سے رابطے میں تھے جہاں سے انہیں ہدایات دی جارہی تھیں ایک سوال کے جواب میں آئی جی پی نے کہاکہ پچھلے سات ماہ کے دوران پولیس نے 70دہشتگردوں کو ہلاک جبکہ419کوگرفتارکیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ صوبے میں ساٹھ ہزار سکولزہیں جبکہ صوبے بھر میں پولیس اہلکاروں کی تعداد85ہزار ہے کے پی پولیس نے 2017ءکے دوران تین لاکھ36ہزار965مکانوں کی تلاشی لی اور محکمہ پولیس کے ساتھ رجسٹریشن نہ کرنے پر 11ہزار492افرادکے خلاف ایف آئی آردرج کیں۔انہوں نے کہاکہ ایک لاکھ18ہزار253غیرمحفوظ اداروں کوچیک کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ 70ہزاردوسکولوں کو پولیس نے سکیورٹی بہتربنانے کی ہدایت کی ہیں۔انہوں نے کہاکہ سخت سکیورٹی کے باعث دہشگرد اب آسان ہدف کونشانہ بنارہے ہیں اوردہشتگردی کی یہ وارداتیں باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ سرحد کی اس پار سے کئے جارہے ہیں اس موقع پر صوبائی وزیرصحت شہرام ترکئی نے کہاکہ زخمیوں کو ہسپتالوں میں معیاری طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ ہسپتالوں میں پہلے ہی سے ایمرجنسی نافز کردی گئی ہے انہوں نے کہاکہ قیام امن کےلئے شروع کئے گئے کوششیں جاری رہیں گی اور اس مقصد کے حصول کےلئے صوبائی حکومت کسی قربانی سے دریغ نہیں کریگی۔

ای پیپر دی نیشن