علیمہ خان کے اثاثوں ایمنسٹی کا ریکارڈ آج طلب : بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق نتائج چاہئیں : چیف جسٹس

اسلام آباد ( نوائے وقت نیوز)سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کی بہن علیمہ خان کی دبئی جائیداد کی تفصیلات طلب کرلیں۔ عدالت نے ایف بی آر کو علیمہ خان کی دبئی میں جائیدادوں کی تمام تفصیلات کل تک پیش کرنے کا حکم دیدی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کے پاس تفصیلات طلب کرنے کا اختیار ہے،،، ایف آئی اے نے بیرون ملک جائیدادیں بنانے والے مزید220پاکستانیوں کاسراغ لگا لیا،بیرون ملک جائیدادیں بنانے والوں کی تعداد 1 ہزار 115 ہو گئی۔ ایف آئی اے رپورٹ میں بیرون ملک پاکستانیوں کی 2ہزار 29جائیدادوں کا انکشاف ہوا ہے۔چیف جسٹس کے استفسار پر چیئرمین ایف بی آر نے عدالت کو بتایا کہ ایف بی آر نے کمیٹی بناکر 20 لوگوں کا جائزہ لیا ہے، چار لوگوں نے دبئی میں جائیداد تسلیم کی ہے دو لوگ عدالتی حکم کے بعد ایف بی آر میں پیش نہیں ہوئے، 14 لوگوں نے جواب دیا لیکن ان کے جواب میں تضاد ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ وقار احمد کی 14 جائیدادیں دبئی میں ہیں لیکن انہوں ٹیکس 6 لاکھ روپے دیا، ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے سے قبل جائیداد کوتسلیم کرنا پڑتا ہے، کیا علیمہ خان کی دبئی میں جائیداد ہے؟، جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ علیمہ خان کی دبئی میں 6 پراپرٹیز ہیں۔ ایمنسٹی اسکیم کے تحت فائدہ لینے والوں کے نام صیغہ راز میں رکھے جاتے ہیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جن جائیدادوں کی تفصیل مانگی وہ نہیں ملی، کس چیز کا صیغہ راز؟ کیا یہ آپ کی جائیداد ہے، کیا علیمہ خان نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا۔ عدالت کو فوری معلومات فراہم کریں، ہمیں معلومات سربمہر لفافے میں ڈال کر دے دیں۔ عدالت نے ایف بی آر سے علیمہ خان کی دبئی میں جائیدادوں اور ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ کی تفصیلات طلب کر لیں جبکہ وقار احمد کو آج عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ وقفے کے بعد سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ علیمہ خان کی دوبئی جائیداد کی تفصیل مانگی تھی علیمہ خان کی جائیداد کی تفصیل کدھر ہے جس پر ممبر ایف بی آر نے عدالت کو بتایا کہ علیمہ خان کی جائیداد سے متعلق تفصیل لاہور میں ہے جس پر عدالت نے عدالت کا ایف بی آر کو علیمہ خان کی جائیداد کی تفصیل بند لفافے میں آج لاہور پیش کرنے کا حکم دیدیا ۔چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کیس کو لاہور میں سنیں گے لاہور سے علیمہ خان کی فائل منگوائیں دیکھنا ہے جائیداد رکھنے والوں نے کوئی جرم کیا۔ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق 417 پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت دبئی میں جائیدادیں ظاہرکیں جب کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں سندھ بازی لے گیا۔رپورٹ کے مطابق سندھ کے 267 افراد نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت دبئی میں جائیدادیں ظاہرکیں، پنجاب کے 117، کے پی کے 4، اسلام آباد کے 2 افراد نے دبئی میں جائیدادیں ظاہرکیں جب کہ بلوچستان کے کسی شہری نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھایا۔رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے انکوائری افسر کے سامنے 351 پاکستانیوں نے جائیدادیں ظاہرکیں اور دبئی میں جائیدادیں رکھنے والے 63 پاکستانیوں کی شناخت نہ ہوسکی اورغیرشناخت پاکستانیوں میں 9 کا تعلق پنجاب، 43 کا سندھ اور 11 کا اسلام آباد سے ہے۔ علمیہ خان کے دبئی میں جائیدادوں سے متعلق کیس کی سماعت کل لاہور جبکہ بیرون ملک اثاثوں اور اکا¶نٹس سے متعلق کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی گئی ۔سپریم کورٹ نے تعلیمی اداروں میں منشیات فراہمی سے متعلق کیس میں تمام صوبائی سیکرٹریزداخلہ سے دس روز میں جواب طلب کر لیے ہیں جبکہ چیف جسٹس میاںثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیںکہ سکولوں، کالجوں کے بچے منشیات استعمال کر رہے ہیں۔پولیس والے خود منشیات فراہمی میں ملوث ہیں۔ایسی کالی بھیڑوں کے خلاف کیا ایکشن لیا گیا پنجاب حکومت ماہانہ بنیادوں پر رپورٹ پیش کرے۔چیف جسٹس میاںثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے تعلیمی اداروں میں منشیات فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کی تو وفاق اور صوبوں نے رپورٹس جمع کرائیں،اس دوران درخواست گزار نے بتایا کہ موضع ڈورہ سے منشیات پورے اسلام آباد میں سپلائی ہوتی ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پولیس والے تو خود منشیات سپلائی کرتے ہیں۔ان کالی بھیڑوں کا کیا ہوا۔منشا بم نے کس کو گالیاں دیں لاہور میں بتائیں کتنی جائیداد واگزار کی ہے۔منشا بم نے دو ارب کی جائیداد پر قبضہ کر رکھا ہے کیا صرف اخبار میں خبریں لگوا کر جائیداد واگزار کرائی ۔اس پر ڈی آئی جی آپریشنز نے بتایا کہ لاہور شہر میں 50 مقدمات درج کر کے منشیات برآمد کی گئیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ عدالت کو پنجاب سے ماہانہ بنیادوں پر رپورٹس چاہیئں، سندھ کی کیا صورتحال ہے؟ سکولوں، کالجوں کے بچے منشیات استعمال کر رہے ہیں، لڑکیاں فون پر رکھ کر آئس استعمال کرتی ہیں۔
علیمہ خان / سپریم کورٹ

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...