طاہر منیر طاہر
نبی اکرم ؐ کی حیات مبارکہ اورآپ ؐ کے فرمان سے رہنمائی میں ہی انسانیت کی فلاح مضمر ہیاگر ہم اپنی زندگیوں کو اسلام کے سانچے میں ڈھال لیں تو دنیا کے ساتھ آخرت میں بھی سرخرو ہو سکتے ہیں ۔ آپ ؐ کی ولادت باسعادت کا جشن عید میلادالنبی ؐ کی صورت میں انتہائی مذہبی عقیدت اور جوش سے منایا گیا ، اسلامی ممالک کے ساتھ دنیا بھر میں جہاں مسلمان ہیں یہ دن مناتے ہیں ۔ صبح سے شام تک فضائیں درود و سلام سے گونجتی ہیں ،ہر سال کی طرح اس سال بھی آپ ؐ کی ولادت کے موقع پر درود سلام کی محافل کے ساتھ ساتھ ریلیاں اور جلوس کنکالے گئے ۔ نبی اکرمؐ سے عقیدت و محبت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے آپ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی دنیا جنت نظیر بن سکتی ہے۔ آپؐ کے اسوہ حسنہ کی پیروی کرکے ہم دنیا میں اور آخرت میں سرخرو ہو سکتے ہیں ۔جشن عید میلاد النبیؐ کے موقع پر جہاں نعت خوانی اور پاکیزہ محافل کا انعقاد کیا گیا وہاں حکومت پاکستان کے زیر اہتمام بین الاقوامی ’’ رحمت للعالمین ‘‘ؐ کانفرنس کا انعقاد اسلام آباد میں ہوا ،جس میں پاکستان کے علاوہ دنیا بھر سے علماء اور مشائخ کی بڑی تعداد نے شرکت کیحسب روائرت اس بار بھی پاکستان سوشل سنٹر شارجہ میں عید میلاد النبیؐ عقیدت و احترام سے منایا گیا اس موقع پر محفل میلاد کا اہتمام کیا گیا جس میں مہمان خصوصی مفتی ضمیر احمد تھے جو پاکستان سے تشریف لائے تھے ۔محفل کا آغاز تلاوت کلام پاک سے محمود بزمی نے لیا جبکہ ڈاکٹر اکرم شہزاد ،ناصر محمود ،حافظ رخسار احمد ،روشن دین ،خان اجمیری ،افضل چشتی، ریاض مصطفی ،حافظ شفقت قادری ،زاہد علی ،محمد بشیر ،محمد شاہد اور دیگر ثناخونوں نے نذرانہ عقیدت پیش کیا۔محفل میلاد میں چودھری خالد حسین ،عبید اللہ ،عبدالوحید پال ،افتخار چودھری ،سعید احمد ،سفیر ستی بھی شیک تھے اس موقع پر علامہ ضمیر نے کہا آپ نے اپنے قول و فعل سے یہ ثابت کیا کہ سچائی کا اصل راستہ دین اسلام ہے ،لہذا ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ سنت رسول اپنائے اور والدین کو بھی چاہئے کہ وہ اپنی اولاد کو دین اسلام سمجھانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔محفل کے ّخر میں دورد و سال پڑھا گیا اور پاکستان کی سلامتی و اتحاد بین المسلمین کے لئے دعا مانگی گئی ۔اسی طرح پاکستان کے مختلف شہروں
کراچی، حیدر آباد ، ملتان ، پشاور ، کوئٹہ ، سیالکوٹ ، لاہور ، راولپنڈی ، سمیت دیگر شہروں میں بھی عید میلاد کی محافل کا انعقاد کیا گیا اوورسیز پاکستانیوں نے الیکٹرانک میڈیا کی خصوصی نشریات کو بھی دیکھا ۔۔۔
نظرانہ عقیدت
وہ خوش قسمت جو محبوب خداؐ سے لو لگاتے ہیں
غموں کی چلچلاتی دھوپ میں بھی مسکراتے ہیں
جہاں بھی آپؐ نے رکھے تھے پاکیزہ قدم اپنے
وہاں پر آج بھی ارض و سما آنکھیں بچھاتے ہیں
رسول پاکؐ سے نسبت تو ہم کو یاد رہتی ہے
ہیں فرماں آپؐ کے جو، ہم وہ اکثر بھول جاتے ہیں
بجھے دل زائروں کے ہی سمجھ سکتے ہیں اس غم کو
بچھڑ کر آپؐ کے در سے وہ کیسے لوٹ آتے ہیں
مدینہ دیکھنے کو جب تڑپتا ہے یہ دل میرا
تو پھر اشکوں کے دریا بھی بہت ہلچل مچاتے ہیں
نبیؐ کا شہر انور میں نے دیکھا تھا بہت پہلے
حسیں منظر نظر میں اس کے اب بھی جگمگاتے ہیں
دعا ہے کہ یہ حسرت جلد ہو پوری مروت کی
سنے مژدہ یہ، آقاؐ پھر اسے در پر بلاتے ہیں
مروت احمد( مسقط، عمان)