لاہور (خصوصی نامہ نگار)جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے منصورہ میں اسلامک پبلی کیشنز کے بورڈ اجلاس اور جمعیت اتحاد العلماء پاکستان کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ کرتار پور راہداری کے موقع پر وزیراعظم عمران خان کی تقریر مسلمہ قومی حکمت عملی کے منافی ہے ۔ وزیراعظم نے سو دن کی کارکردگی میں مہنگائی ، بڑھتی بے روزگاری اور کاروبار ٹھپ ہونے پر کوئی بات نہیں کی ۔ عملاً کہنے کو کچھ نہیں ہے البتہ نئے اعلانات کے ساتھ عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا گیاہے ۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مالم کو نظر انداز کر کے بھارت سے دوستی لاحاصل مشق ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی معاشرہ کے تمام طبقات میں بلاتفریق دعوت و خدمت کا کام کر رہی ہے ۔ ہم تمام اقلیتوں کے حقق کے محافظ ہیں لیکن عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت ؐ کے قانون میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کرنے دی جائے گی ۔ انہوںنے کہاکہ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی کی تحریریں آج بھی نظریاتی و تہذیبی محاذ کی حفاظت اور اشتراکیت کے زوال کے بعد مغربی سرمایہ دارانہ اور استحصالی نظام کے خلاف طاقت ور دلیل ہیں ۔ مولانا مودودی کی کتب مقبول ہیں۔ نئی نسل تک یہ پیغام پہنچانا قومی و ملی ذمہ ذاری ہے ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ مساجد ، منبر و محراب آج بھی عوام سے براہ راست رابطہ کا طاقت ور ذریعہ ہیں ۔ ذرائع ابلاغ کے جدید دور میں منبر و محراب اور مساجد و خطابت قرآن و سنت کے پیغام کو عام کرنے کا موثر ومثبت ذریعہ ہیں۔