نوشہرہ ورکاں (نمائندہ نوائے وقت، نامہ نگار) نوشہرہ ورکاں میں دیرینہ دشمنی پر عدالت میں پیشی کے بعد واپس جانے والے باپ بیٹے اور بھتیجے سمیت 4 افراد کو قتل کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نواحی گاؤں ڈیرہ شاہ جمال کا رہائشی محمد اعظم اپنے بیٹے توقیر بھتیجے طاہر اور ڈرائیور سفیان ڈوگر کے ہمراہ کار پر تحصیل کچہری نوشہرہ ورکاں سے عبوری ضمانت کی پیشی کے بعد واپس گاؤں جا رہے تھے کہ پل نہر رڑوالہ پر موٹر سائیکل سوار مخالفین نے اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس سے کار سوار چاروں افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ مقامی پولیس ایس پی صدر وسیم ڈار اے ایس پی کامونکی نوشیروان انسپکٹر امجد علی کھوکھر ایس ایچ او تھانہ نوشہرہ ورکاں اور ریسکیو 1122 کے اہلکار فوری طور پر موقع پر پہنچے اور ضروری کاروائی کے بعد نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال نوشہرہ ورکاں منتقل کیا۔ مقامی پولیس نے مقتول اعظم کی بیوہ اور مقتول توقیر کی بدقسمت والدہ شاہین بی بی کی رپورٹ پر ملزمان زاہد اقبال وغیرہ پانچ نامزد اور دو نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔ واضح رہے کہ ایک سال قبل مقتول اعظم گروپ کے خلاف اقبال گروپ کے یاسر کے قتل کا مقدمہ درج ہے۔ مقتول اعظم اقبال کا سگا بھانجا تھا۔ مقدمے میں عبوری ضمانت کیلئے عدالت میں پیش ہونے والا توقیر چند روز قبل ہی بیرون ملک سے واپس آیا تھا۔ نوشہرہ ورکاںسے نامہ نگار کے مطابق مقتولین میں شامل توقیر ولد اعظم اور اعظم ولد چراغ 2018 میں قتل ہونے والے یاسر کے مقدمہ میں ملزم نامزد ہونے کے بعد توقیر اعظم اشتہاری ھو چکا تھا۔ اور اسی مقدمہ کے سلسلہ میں تحصیل کورٹ سے ضمانت کے سلسلہ میں فارغ ھو کر واپس گاؤں جارہے تھے کہ مخالفین کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے۔ جو ملزمان مقتولین کے قریبی عزیز ہیں۔ مقتولین کی نعشیں تحصیل ہسپتال ڈیڈ ہاؤس میں پوسٹ مارٹم کے لیے جمع کرادی گئی ھیں۔ اور نوشہر ورکاں پولیس مصروف تفتیش ہے۔