اداروں کیخلاف بیانیہ رکھنے والوں کی سیاست تاریک ہوجائے گی: شیخ رشید

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اداروں کے خلاف بیانیہ دینے والوں کی سیاست تاریک ہوجائے گی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو کرونا سے بچانا چاہتی ہے جبکہ اپوزیشن لوگوں کو کرونا میں جھونک رہی ہے۔ پی ڈی ایم کے پشاور اور گوجرانوالہ جلسوں سے کرونا میں اضافہ ہوا۔ کرونا لیڈر، چھوٹے بڑے کو نہیں دیکھتا۔ بلاول بھٹو کو پشاور جلسے سے کرونا ہوا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان جلسوں سے  جانے والے نہیں، 5 سال پورے کریں گے۔ عمران خان نیب اور این ار او کے علاوہ ہر مسئلے پر بات کرنے کو تیار ہیں۔ کرپٹ عناصر کی وجہ سے ملکی خزانہ خالی ہوا۔ چور ڈاکوئوں کی وجہ سے مہنگائی تھی۔ 2 تین ماہ میں مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کے نتائج سامنے آئیں گے۔ آٹا اور چینی کی قیمتیں کم ہوگئی ہیں اور مہنگائی میں مزید کمی ہوجائے گی۔ مولانا فضل الرحمن کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے  شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مولانا نے لاٹھی کا جواب لاٹھی سے دینے کی بات کی ہے۔ ان سے کہتا ہوں لاٹھی کی بات نہیں قانون کی بالادستی کی بات ہے۔ مولانا سے کہوں گا کہ بندگلی میں داخل نہ ہوں۔ سیاست بند گلی میں داخل ہوجائے تو حادثات جنم لیتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ شہباز شریف نے قومی سطح پر مذاکرات کی اچھی بات کی ہے۔ ان کے اور نوازشریف کے بیانیے میں واضح فرق ہے۔ کوئی ملک ایسا نہیں جہاں اداروں کا کردار نہیں ہوتا۔ اداروں کے خلاف بیانیہ دینے والوں کی سیاست تاریک ہوجائے گی۔ سیاسی اناڑی ڈرائیونگ کریں گے تو حادثات ہوں گے۔ ملک میں انتشار پھیلانے والوں کو سوچنا چاہیے کہ بین الاقوامی سیاست یہ ہے کہ پاکستان میں انتشار پھیلایا جائے، بین الاقوامی سیاست میں تبدیلی آرہی ہے۔ وزیر ریلوے نے کہا جس کابینہ میں شیخ رشید ہو اس میں اسرائیل تسلیم کرنے کی بات نہیں ہوسکتی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...