وکلاء کی ڈگریوں کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر لاہور ہائی کورٹ کی برہمی، کل تک مہلت

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب یونیورسٹی کو وکلاء کی ڈگریوں کا ریکارڈ پیش کرنے کے لیے مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔ عدالت نے حکم دیا کہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب یونیورسٹی حکام سے مل کر ریکارڈ چیک کریں اور اپنی رپورٹ  پیش کریں۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت  نے لاہور سے پنجاب بار کونسل کے  الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں کا ریکارڈ چیک کرنے کا حکم دیا تھا۔ سوموار کو عدالتی سماعت پر پنجاب یونیورسٹی کے رجسٹرار اور کنٹرولر امتحانات پیش ہوئے اور عدالت کو آگاہ کیا 223  وکلاء کی ڈگریوں کی تصدیق  ہو چکی ہے، اگر تمام  امیدوار پنجاب بار کونسل کی ڈگریوں کا ریکارڈ  پیش کیا تو اسکے لیے  ریکارڈ گاڑیوں میں  لانا پڑے گا۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ لاہور کے 95 میں سے دو امیدواروں کی ڈگریوں کی تصدیق  کی گئی ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کے وکیل  نے تمام ریکارڈ  پیش کرنے کے لیے  مہلت طلب کی۔ عدالت  نے ریکارڈ پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور بدھ تک ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...