لاہور (خصوصی نامہ نگار) معاون خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان میں رہنے والے غیر مسلموں کو کسی بھی خوف کا احساس نہیں ہونا چاہیے۔ جبری مذہب کی تبدیلی اور شادیوں کے معاملات کو غیر مسلم برادری کے ساتھ مل کر حل کریں گے۔ بیٹی مسلمان کی ہو یا غیر مسلم کی اس کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ مسیحی برادری نے کرسمس تقریبات میں کرونا کے حوالے سے مکمل احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 6 مسیحی ورکرز پر توہین ناموس رسالت کا الزام متفقہ طور پر متحدہ علماء بورڈ نے مسترد کیا۔ توہین ناموس رسالت کے قانون کا غلط استعمال روکا ہے ، توہین ناموس رسالت کے قانون میں تبدیلی کا تصور ممکن ہی نہیں اس قانون کی وجہ سے آج رمشاء مسیح اور سینکڑوں دیگر افراد زندہ ہیں۔ حکومت اور مسیحی برادری کے مسائل کے حل کیلئے مسیحی قیادت کے ساتھ رابطہ کمیٹی قائم کی ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے توہین مذہب پر عالمی قانون سازی کا مطالبہ اور کشمیر کے حق میں قرارداد موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی کی کامیابی کی دلیل ہے۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل نے کیتھڈرل چرچ وارث روڈ پربشپ آزاد مارشل ، آرچ بشپ سبسٹن فرانسس شا، پادری عمائنول کھوکھر، پادری یعقوب، مولانا زبیر عابد، مولانا اسد اللہ فاروق اور ڈاکٹر فیاض رانجھا کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے مزید کہا کہ عمران خان کی حکومت میں پاکستانیوں کو ریاست کی جانب سے ماں جیسا سلوک ملے گا کسی شخص کو ہوس کی تسکین کیلئے دین اسلام کا نام لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔ سعودی عرب،متحدہ عرب امارت،سوڈان اور بحرین کے ساتھ پاکستان کے مثالی تعلقات ہیں ۔ او آئی سی کے پلیٹ فارم سے مسئلہ کشمیرکے حل اور توہین مذہب کی روک تھام کیلئے عالمی سطح پر قانون سازی کیلئے آواز اٹھانا پاکستان کی فارن پالیسی کی کامیابی ہے عالمی تنظیموں کو پاکستان کے متعلق کوئی رپورٹ شائع کرنے سے پہلے زمینی حقائق کا جائزہ لینا چاہیے۔ قادیانیوں کو قتل کرنے والے تمام ملزمان قانون کی گرفت میں ہیں۔ کسی گروہ یاشخص کو کسی پاکستانی کا ماورائے قانون قتل کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے واضح کیاکہ وزیر اعظم عمران خان کی واضح ہدایات ہیں کہ غیرمسلموں کو وہ تمام حقوق مہیا کئے جائیں گے جو آئین پاکستان کے تحت انکا حق ہے۔ کسی غیر مسلم کے حقوق کو متاثر نہیں ہونے دیاجائے گا۔ ہمارے پیارے نبی رحمت للعالمینؐ بن کر دنیا میں تشریف لائے۔ انہوں نے بتایاکہ متحدہ علماء بورڈ کے پاس 104توہین مذہب کے حوالے سے کیس آئے جن کا بغور جائزہ لیاگیا تو اس میں سے 100مقدمات میں لوگوں کو قرآن و سنت کے مطابق ریلیف دی گئی۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے چند روز قبل چھ مسیحی سینٹری ورکروں پر جھوٹے توہین مذہب کیس کے اخراج کے متعلق صحافیوں کو بتایا کہ علماء اسلام اور حکومت نے بروقت مداخلت کرکے ان بے گناہ مسیحی ورکروں کو رہا کروایا۔ ایک سوال کے جواب میں طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ جس طرح پاکستان ،سعودی عرب کے خلاف بین الاقوامی پراپیگنڈا ہوتا رہتا ہے اسی طرح چین کے خلاف بھی پراپیگنڈہ ہوتا ہے۔ اور سوال پر ان کا کہنا تھاکہ بحرین، سوڈان اور کسی دوسرے عرب ملک کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے پاکستان اور عرب ممالک کے تعلقات پر کوئی فرق نہیں پڑے گاجبکہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے حکومت پاکستان اپناواضح اوردوٹوک موقف دے چکی ہے اور ہے۔ پاکستان کونسل آف چرچرز کے چیئرمین بشپ آزاد مارشل نے حافظ طاہر محمود اشرفی کو وزیر اعظم کی جانب سے معاون خصوصی بنائے جانے کو غیر مسلموں کیلئے نیک شگون قراردیتے ہوئے اس امید کا اظہارکیاکہ وہ غیر مسلموں کے پیچیدہ مسائل حل کرانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے واضح کیاکہ اقلیتوں کی پہلے کوئی آواز نہیں تھی حافظ طاہر محمود اشرفی کے آنے سے اقلیتوں کو آواز مل گئی ہے۔