اسلا م آباد (نامہ نگار) چیئرمین نیب اور سلیم مانڈوی والا کے درمیان ملاقات، چئیرمین نیب نے سلیم مانڈوی والا کے تحفظات کو سنا، چیئرمین نیب نے سلیم مانڈوی والا کی پریس کانفرنس میں مبینہ الزامات کا نوٹس لیا تھا۔ نیب ذرائع کے مطابق ملاقات میں جاری تحقیقات کے معاملے پر بات چیت کی گئی۔ چیئرمین نیب نے سلیم مانڈوی والا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب تمام ارکان پارلیمنٹ کی قدر کرتا ہے، ان کی عزت نفس پر یقین رکھتا ہے۔ آپ کے کیس کا پورا ریکارڈ طلب کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چئیرمین نیب نے ملاقات میں مزید کہا کہ میں آپ کے کیس کا قانون کے مطابق خود جائزہ لوں گا، انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے۔ علاوہ ازیںچیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ علاقائی بیوروز، ڈویزنز، ونگز، سیل میں کوویڈ19سے بچائو کی حفاظتی تدابیر یعنی ماسک پہننے، ہاتھوں کو دھونے پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے۔ نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام علاقائی دفاتر میں مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ تھرمل گنوں کے ذریعہ داخلی گیٹ پر عملہ اور دیگر کی خصوصی جانچ پڑتال کو یقینی بنایا جائے گا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں کوویڈ19کیسزکی بڑھتی ہوئی تعداد کے تناظر میں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں حسین اصغر، ڈپٹی چیئرمین نیب، سید اصغر حیدر، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی، سیدظاہر شاہ، ڈائریکٹر جنرل آپریشنز، حسنین احمد، ڈی جی ہیڈ کوارٹر نیب اور نیب کے دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ نیب کے دفاتر کے اوقات کار (پیر سے جمعرات) صبح 9بجے سے 1بجکر30منٹ تک اور جمعہ کی صبح 9بجے سے1بجے تک ہوں گے۔ کرونا وبا کے تناظر میں افسران کے باقاعدگی سے ٹیسٹ ہوں گے۔ ہفتہ اور اتوار کو خصوصاً ڈس انفیکشن کا عمل شروع کیا جائے۔ نیب تحویل میں ملزموں کی سکریننگ کو کوالیفائیڈ ڈاکٹروں کے یقینی بنایا جائے گا۔ تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پوری طرح سے تیاری کے ساتھ متعلقہ معزز عدالتوں میں اپنے مقدمات کی پیروی کریں اور اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت اجلاس ہوا۔ اعلامیہ کے مطابق نیب ہیڈکوارٹرز اور تمام علاقائی دفاتر میں مہمانوں کے داخلہ پر پابندی عائد کردی گئی۔ بیوروز، ڈویژنز، ونگز اور سیل میں کرونا سے بچائو کی تدابیر پر عمل کو یقینی بنایا جائے گا۔ نیب کے تمام افسران حکومت کی طرف سے اعلان کردہ ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں گے۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ نیب کے دفاتر کے اوقات کار پیر سے جمعرات صبح 9 سے ایک بجکر 30 منٹ تک ہوں گے۔