اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لوٹی ہوئی رقم کی واپسی کیلئے تمام ممکنہ اقدامات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ غریب ممالک سے پیسوں کی غیرقانونی منتقلی پسماندگی اور غربت کی بنیادی وجہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے ڈاکٹر شاہد کاردار نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر حماد اظہر، مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور معاون خصوصی وقار مسعود بھی ملاقات میں موجود تھے۔ منی لانڈرنگ کی روک تھام، لوٹی ہوئی رقم کے واپسی کیلئے اقدامات اور مجموعی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان سے وفاقی وزیر برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی نے ملاقات کی جس میں وفاقی وزیر نے وزیراعظم کو پورٹس کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں وزیراعظم کامیاب جوان پروگرام کے اشتراک سے ماہی گیروں کو آسان ترین شرائط پر قرضے دینے اور کراچی کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر اعظم نے ماہی گیروں کو مالی معاونت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی خوشحالی کیلئے تمام ممکنہ سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دی۔وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت موجودہ بارڈر مینجمنٹ سسٹم کو مزید فعال اور بہتر بنانے کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔ وفاقی وزراء غلام سرور خان، شبلی فراز، اعجاز احمد شاہ، علی حیدر زیدی اور معاون خصوصی معید یوسف سمیت عسکری و سویلین حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو کو آگاہ کیا گیا کہ 10 مختلف وفاقی وزارتیں اور صوبائی حکومتیں بارڈر مینجمنٹ سے وابستہ ہیں۔ تاہم وفاقی سطح پر بارڈر کے معاملات کو دیکھنے کیلئے کوئی مرکزی ادارہ موجود نہیں۔ اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ پاکستان میں زمینی، ہوائی اور بحری راستوں سے داخل ہونے والے افراد کی تفصیلات ایک جگہ اکٹھا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے وزارت داخلہ میں ایڈیشنل سیکرٹری کے سرپرستی میں بارڈر مینجمنٹ سسٹم کیلئے ایک خصوصی ڈویژن بنانے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے تمام متعلقہ اداروں کو بروقت انفارمیشن/ ڈیٹا شیئرنگ کی بھی ہدایت دی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت آزاد لیکن محفوظ بارڈرز پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ بارڈرز کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ تجارتی سرگرمیوں بالخصوص پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ وزیراعظم عمران خان نے بابا گرو نانک کے 551 ویں جنم دن پر سکھ برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں سکھ برادری سمیت تمام اقلیتوں کی مذہبی عبادت گاہوں و مقامات کا مکمل تحفظ کیا جائے گا اور یاتریوں کے لئے مکمل سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ ایک ویڈیو پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ حکومت کی یہ پالیسی ہے کہ پاکستان کی تمام اقلیتی برادری کے مقدس مقامات چاہے وہ گرجا گھر ہوں، مندر ہوں یا بدھ مت کے ماننے والوں کی عبادت گاہیں اور گندھارا تہذیب ہو، ان کا مکمل تحفظ کیا جائے گا تاکہ اقلیتی برادری کے مقدس مقامات ان کے لئے محفوظ ہوں۔ وزیر اعظم عمران خان سے جون مینزیز کے ایگزیکٹو چیئرمین فلپ جوئننگ نے یہاں ملاقات کی۔ وزیرا عظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں ایوی ایشن اور ایئر پورٹ سروسز اور سیاحت کے مابین ضروری رابطوں اور تعلق کو فروغ دینے کے لئے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم عمرا ن خان نے کہا کہ پاکستان سیاحتی مقامات سے مالا مال ملک ہے اور انہیں ترقی دے کر اور ماحول دوست بنا کر دنیا کو راغب کیا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی ذوالفقار عباس بخاری بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیر اعظم عمران خان سے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے بھی ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے برآمدات کے فروغ کے لیے ایکسپورٹ ڈیویلپمنٹ بورڈ قائم کرنے کی اصولی منظوری دی۔ اس بورڈ کی صدارت وزیراعظم خود کریں گے اور اس میں برآمدات سے متعلقہ تمام شراکت داروں کی نمائندگی شامل ہوگی۔ اس بورڈ کا اجلاس ہر ماہ منعقد کیا جائے گا جس میں برآمد کنندگان کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ وزیر اعظم عمران خان سے چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر اور چیئرمین پاکستان آئی لینڈز اتھارٹی عمران امین نے بھی ملاقات کی۔ وزیر اعظم کو تعمیرات اور ان منصوبوں میں ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کے تعمیرات سے روزگار کے مواقع ملیں گے اور معیشت مستحکم ہوگی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کے تعمیرات کے عمل میں ماحولیاتی تحفظ کا خاص خیال رکھا جائے۔