ملتان (کرائم رپورٹر+ سپیشل رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کامیاب اور تاریخی اجتماع کے انعقاد پر ملتان کے عوام کو مبارکباد دیتا ہوں۔ ناجائز اور نالائق حکومت کو شکست دینے پر بھی عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا تم کیا چیز ہو ۔ پریس کانفرنس میں صرف ڈنڈا دکھایا تو پھر دم دبا کر بھاگ گئے۔ ملتان میں جگہ جگہ رکاوٹیں پیدا کی گئیں۔ شاہراہوں اور چوراہوں کو بند کیا گیا ہم نے حکمرانوں کو ملتان سے بھگایا۔ ان کا خیال تھا کہ گیدڑ بھبھکیوں سے خوفزدہ ہوجائیں گے جس طرح ملتان سے بھگایا ہے تمہارا تخت گرانے میں بھی کامیاب ہوں گے۔13 دسمبر کو لاہور میں ٹاکرا ہوگا۔ لاہور کے جلسے سے حکمرانوں کا خاتمہ ہوجائے گا۔ ہم نے سورمائوں کا مقابلہ کیا تو کیا اور پدی کا شوربہ کیا ہم نے لاہور اور اسلام آباد کا مقدمہ سر کرنا ہے۔ ملتان میں تشدد کیخلاف جمعہ اور ہفتہ کو پورے ملک میں احتجاج ہوگا۔ پورے ملک کے کارکنوں کو پیغام دیتا ہوں۔ 13 دسمبر کو لاہور میں ٹاکرا ہوگا۔ جب تک گیدڑ ملک چھوڑ کر بھاگ نہیں جاتا پیچھا کرتا ہے۔ موجودہ حکمران دھاندلی سے اقتدار میں آئے پہلے روز سے انتخابات کو تسلیم نہیں کیا آپ کی حکمرانی کو جبر کی حکمرانی کہتے ہیں۔ جبر کیخلاف لڑنا ہمارے اکابر کی نیت ہے ہم جلسہ نہیں کریں گے تو غریب کی آواز کون سنے گا۔ ہم پوری قوم کی نمائندگی کرتے ہوئے میدان میں آئے ہیں تم کشمیر فروش ہو اب فلسطین کو بیچنا چاہتے ہو۔ تمہارا نام نہاد بین الاقوامی ایجنڈا پاکستان میں مسلط نہیں ہونے دیں گے۔ تم امت مسلمہ کو بیچنا چاہتے ہو ہم تمہیں سودا نہیں کرنے دیں گے۔ ہم نے پریس کانفرنس میں کہا ہر قیمت پر جلسہ کریں گے بتائو اس ملک میں جائز حکومت کو قائم کرنا ہے ہمیں قوم کا قرضہ اتارنا ہے۔ ووٹ کی عزت کو بحال کرنا ہے۔ ہم نے ابھی صرف ڈنڈا دکھایا ہے ہمیں اشتعال مت دلائو جنگ جاری رہے گی۔ یہ سفر آگے بڑھے گا۔ کامیابی و فتح کے ساتھ انجام کو پہنچے گا۔ ہم تحمل کے ساتھ پاکستان کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ پی ڈی ایم نے سیاست سے عمران کو لاتعلق کردیا لاہور جلسہ حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے گھنٹہ گھر چوک ملتان میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ رکاوٹوں کے باوجود عظیم الشان جلسہ ہو رہا ہے۔ حکومت نے جلسے کیلئے بجلی کا انتظام نہیں کرنے دیا۔ ملتان جلسے کیلئے رکاوٹیں ڈالی گئیں حکومت نے کنیٹنرز اور کھانا دینے کا وعدہ کیا تھا۔ ملتان کا مطالبہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانا ہے۔ جنوبی پنجاب صوبہ بہت ضروری ہے جنوبی پنجاب بنا تو خطہ ترقی کرے گا۔ پیپلزپارٹی نے پہلی بار جنوبی پنجاب سے ایک خاتون کو وزیر خارجہ بنایا۔ جنوبی پنجاب سے کوئی گورنر بنا تو وہ پیپلزپارٹی نے بنایا۔ مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے ملتان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کی بہادری کو سلام پیش کرتی ہوں۔ میں نے سنا تھا کہ ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ ملتان والو شاباش تم نے آج عمران خان کو مار مار کر بھگا دیا ہے۔ چادر اور چاردیواری کی پامالی کی گئی، گھر پر مشکل آئے تو بیٹیاں اور مائیں نکلتی ہیں، جب ملک پر مشکل آتی ہے تو پاکستان کی یہ بیٹیاں اپنے عوام کیلئے نکلتی ہیں۔ سٹیڈیم پر تالے لگا دیئے گئے۔ پیپلزپارٹی کو یوم تاسیس پر مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ اپنی بہن آصفہ بھٹو زررداری کا خیرمقدم کرتی ہوؒں۔ نوازشریف پر آج مشکل وقت ہے نوازشریف نے مجھے کہا کہ دکھوں کو ایک طرف رکھو اور جلسے میں جائو۔ بائیں کروڑ عوام کے دکھ کے سامنے ہمارے دکھ کچھ بھی نہیں۔ نوازشریف نے کہا عوام کے دکھ پر اپنے دکھ قربان۔ ہمارا المیہ یہ ہے کہ دشمن بھی ملا تو کم ظرف ملا آج روٹی 30 روپے ہوجانے کا غم ہے اور چولہے ٹھنڈے ہونے کا غم ہے کہ آج عوام کے روزگار چھن جانے، کاروبار کو تالا لگ جانے کا غم ہے۔ بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں، اڑھائی گھنٹے گزر گئے مجھے دادی کے انتقال کی خبر نہیں دی گئی۔ اللہ تعالیٰ دشمن بھی کسی کو دے تو ظرف والا دے۔ منتخب وزیراعظم کو پھانسی دی جاتی ہے۔ محترمہ بینظیر بھٹو کو شہید کردیا جاتا ہے۔ میری ماں آئی سی یو میں تھی تو کمرے کا دروازہ توڑ کر اس کی تصویریں بنائی گئیں۔ ایک خاتون وزیر نے کہا کہ نوازشریف نے اپنی ماں کی لاش پارسل کردی۔ میری دادی نے میرے والد کی گود میں جان دی۔ بھٹو کے اہلخانہ کو ان کا جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ محترمہ شہید کے قاتلوں کو ملک سے فرار کرا دیا جاتا ہے۔ اکبر بگٹی کے اہل خانہ کو نمازجنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یہ کرونا نہیں حکومت جانے کا کرونا ہے۔ یہ صرف نااہل نہیں ان کے دماغوں میں بھی غلاظت بھری ہوئی ہے۔ پرویز مشرف کو راتوں رات ملک سے فرار کردیا گیا۔ میرے والد لندن میں کائونٹی کرکٹ نہیں کھیل رہے تھے جو مرتی ماں کے پاس نہ آتے۔ کیا کوئی مشرف کو ایک دن بھی جیل میں رکھ سکا کسی میں اتنی جرأت نہیں کہ مشرف کو کھینچ کر واپس لائے۔ کرونا پوچھتا ہے کہ کس کا جلسہ ہے اگر حکومت کا ہے تو وہ باہر سے چلا جاتا ہے اگر پی ڈی ایم کا ہے تو وہ اندر آجاتا ہے۔ کرونا وزراء اور جماعت اسلامی کے جلسوں میں نہیں آتا۔ بزدل حکمران کرونا پیچھے چھپے ہوئے ہیں۔ کتنا سمجھدار کرونا ہے جلسوں کے باہر کھڑا ہوجاتا ہے۔ اپوزیشن کا لاک ڈائون کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اب عمران خان کا لاک ڈائون کرنے والے ہیں۔ کوووڈ 19 سے پہلے کووڈ 18 کو گھر بھیجنا ہوگا۔ کرونا کے پیچھے چھپی ملکی ترقی کو کون سا وائرس لگا ہے۔ عمران خان کو کوووڈ 18 کے نام سے یاد رکھا جائے گا۔ عوام کے روزگار اور نظام عدل کو کون سا وائرس لگا ۔ گندم اور چینی کو کون سا وائرس لگا۔ پاکستان کو لگے وائرسوں کا علاج ضروری ہے۔ پاکستان کے سب سے بڑے وائرس کا نام عمران خان ہے۔ ملتان والوں یہاں کی میٹرو بس کیسی چل رہی ہے تم لوگ خوش قسمت ہو کہ بس چل رہی ہے دھکا نہیں لگانا پڑتا۔ پشاور کے لوگوں سے ہمدردی ہے انہیں بس چلانے کیلئے دھکا لگانے پڑتے ہیں۔ عمران خان کی بی آر ٹی بس چل کم رہی ہے‘ جل زیادہ رہی ہے۔ سلائی مشینوں سے اربوں روپے بنائے لیکن بندہ ایماندار ہے۔ فارن فنڈنگ کیس میں 6 سال سے مفرور ہے لیکن بندہ ایماندار ہے۔ بنی گالا کا محل بن گیا مگر بندہ ایماندار ہے۔ اناڑی پاکستان کی ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھا ہے۔ مالم جبہ سکینڈل بن گیا بندہ ایماندار ہے۔ نیازی سروس ٹیکس بچانے کیلئے بنائی لیکن بندہ ایماندار ہے۔ آٹا چینی چوری میں عوام کے اربوں لٹ گئے لیکن بندہ ایماندار ہے۔ آصف سلیم باوجوہ کا سکینڈل ایسے تو نہیں بنا۔ سرکاری ملازم جو اربوں کھربوں کا مالک بن گیا۔ حکومت کے لوگوں کے اپنے فرنس آئل کے کارخانے ہیں اس لئے ایل این جی کی امپورٹ میں تاخیر کی گئی لیکن بندہ ایماندار ہے۔ گندم امورپ میں تاخیر کی لیکن بندہ ایماندار ہے۔ جب اقتدار پر آنچ آئی تو پرویز الٰہی کے قدموں میں چلا گیا۔ اس کے دائیں بائیں اے ٹی ایم موجود ہیں۔ پاکستان میں اچانک اسرائیل کی حمایت کیوں چلنا شروع ہو گئی۔ اسرائیل تسلیم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ ویسے چار بکریاں ہیں عمران خان کی لیکن چپکے چپکے پندرہ کروڑ کا فلیٹ خرید لیتا ہے۔ کشمیر نریندر مودی کی جھولی میں ڈال دیا بلکہ کشمیریوں پر غداری کے مقدمے بھی بنوائے۔ اب آزاد کشمیر انتخابات آ رہے ہیں لوگ اسے غدار کہیں گے وہ جج بھی رو رہے ہوں گے جنہوں نے اسے صادق اور امین کہا۔ صادق امین کے دور میں عوام بھوکے مر رہے ہیں۔ پی ڈی ایم کی تحریک اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ آپ کے گھروں کے چولہے جلانے کیلئے مجھے جیل بھی جانا پڑا تو کوئی غم نہیں۔ خبردار کر رہی ہوں پی ڈی ایم کا فیصلہ آنے والا ہے۔ پی ڈی ایم فیصلہ کرنے والی ہے پھر نہ کہنا بتایا نہیں۔ آصفہ بھٹو زرداری نے ملتان میں پی ڈی ایم کے جلسہ سے اپنے پہلے سیاسی خطاب میں کہا ہے کہ پی پی کے یوم تاسیس پر مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ سلیکٹڈ کے ظلم و جبر کے باوجود عوام کے جمع ہونے پر شکر گزار ہوں۔ بی بی شہید کا مشن لیکر آگے چلیں گے۔ عوام نے فیصلہ دیدیا اب سلیکٹڈ حکمرانوں کو گھر جانا ہو گا۔ شہید بھٹو نے فلاحی ریاست کی بنیاد رکھی۔ آصف علی زرداری نے عوامی حاکمیت کی جدوجہد جاری رکھی ہم گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں میں ایسے وقت میں آپ کے درمیان آئی ہوں جب چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کرونا میں مبتلا ہیں۔ آپ نے ایم آر ڈی کی تحریک میں جمہوریت کا ساتھ دیا آپ نے دختر مشرق بے نظیر بھٹو کی جدوجہد میں ان کا ساتھ دیا۔ مجھے یقین اور امید ہے آپ پی ڈی ایم پلیٹ فارم سے بلاول بھٹو کا ساتھ دیں گے عوام کو سلیکٹڈ حکومت سے بچائیں گے۔ پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے محمود اچکزئی نے کہا کہ ہم نے پی ڈی ایم اس لئے نہیں بنایا کہ لوگوں کو گالیاں دینا چاہتے ہیں۔ ہمارا ملک اور خطہ خطرناک حالات میںگھرا ہوا ہے۔ ہمارا ملک ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہے۔ ایران کے ایٹمی سائنسدان کو اسی کے ملک میں ہلاک کر دیا گیا۔ بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے جلسے سے خطاب میں کہا ہے کہ عوام نے تخت گرا دیئے اور تاج بھی اڑا دیئے۔ حکومت نے میدان میں جلسے کی اجازت نہ دے سمجھی‘ نااہلی اور کم ظرفی کا مظاہرہ کیا۔ اس ملک میں اگر حکمرانی ہوگی تو ووٹ کی ہوگی۔ آج ملتان کے گلی کوچوں اور چوراہوں پر حکومت کی مذمت ہو رہی ہے۔ ووٹ کی عزت ہوگی تو عوام کی رائے کی عزت ہوگی۔ عوام کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔ ووٹ کی عزت کیلئے لوگ قید و بندی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔ ماؤں‘ بہنوں کی عزت نہ کرنے والے کو حکومت کا حق نہیں‘ ہم بلوچستان کے عوام کی عزت و ناموس کیلئے 70 سال سے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اے این پی کے رہنما میاں افتخار نے جلسے سے خطاب میں کہا ہے کہ کرونا اتنا خطرناک ہیں۔ جتنا عمران خطرناک ہے۔ ہم عمران کی حکومت کو نہیں مانتے اس کی حکومت کا خاتمہ کریں گے۔ ہم الیکشن چاہتے ہیں۔ عمران کو ہٹانا چاہتے ہیں؟ تم نے کہا تھا 50 بچے کہ دیں گو عمران گو تو میں چلا جاؤں گا۔ ڈوب کے مر جاؤ۔ میں جس پارٹی سے تعلق رکھتا ہوں جس نے انگریزوں کے خلاف جہاد کیا تھا۔ عمران ہمارے آگے کیا حیثیت رکھتا ہے۔ ملک میں الیکشن چاہتے ہیں عمران اور اس کا ٹولہ دھاندلی کی پیداوار ہے۔کیا کرونا صرف پی ڈی ایم کے جلسوں سے پھیلتا ہے؟ کیا جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے جلسوں سے کرونا نہیں پھیلتا؟ملتان میں ہونے والے پی ڈی ایم کے پاور شو میں پانچ سو سے زائد ورکرز سٹیڈیم کا تالہ توڑ کر داخل ہوگئے۔ پی ڈی ایم کے پانچ سو سے زاہد کارکنان سٹیڈیم کے مین گیٹ کے زبردستی تالے توڑ کر داخل ہوگئے اور سٹیڈیم میں اپنے قائدین کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے گو نیازی گو نیازی سے ماحول کو گرماتے رہے اور جلسہ گاہ میں اپنے قائدین کے انتظار میں سٹیڈیم میں ہی پڑھاؤ کر لیا۔ گھنٹہ گھر چوک پر پی ڈی ایم کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی اور ڈنڈے بھی چلے تاہم ساڑھے تین بجے حکومت کی طرف سے رکاوٹیں ہٹانے اور لیڈروں کے ملتان پہنچنے کے اعلان پر کارکن قلعہ کہنہ قاسم باغ پر کھڑی رکاوٹیں ہٹا کر جلسہ گاہ کے اندر چلے گئے اور گیٹوں پر لگے تالے بھی توڑ دیئے، رکاوٹیں ہٹائے جانے کے باوجود موبائل فون سروس بند رہی جس کی وجہ سے شہر بھر میں مختلف افواہیں گردش کرتی رہیں، حکومت کی طرف سے رکاوٹیں ہٹانے کا اعلان تب کیا گیا جب جلسہ سے خطاب کے لیے تمام اہم رہنما ملتان پہنچ چکے تھے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ موبائل فون سروس سکیورٹی وجوہات کی وجہ سے بند کی گئی تھی۔ نتظامیہ نے گرفتار اور نظربند پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی گزشتہ روز اچانک رہائی کا حکم جاری کر دیا۔ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے علی قاسم گیلانی اور دیگر کی رہائی کے لئے عدالت عالیہ سے رجوع کر لیا تھا۔ اس دوران عدالت عالیہ سے ان کی رہائی کے احکامات موصول ہوتے ہی انتظامیہ نے تمام نظربند رہنماؤں کی نظر بندی ختم کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔ احکامات ملنے کے بعد علی قاسم گیلانی، نون لیگ کی عمر فاروق بھٹی، جواد گجر سمیت دیگر کو ڈسٹرکٹ جیل سے رہا کردیا گیا۔ اس موقع پر کارکنوں کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ کارکنوں نے رہنمائوں کا زبردست استقبال کیا۔ ملتان میں پی ڈی ایم کے جلسے کے باعث بیشتر سڑکیں بند کر دی گئی ہیں جبکہ شہر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی متاثر ہے۔ مرکزی امیر جمعیت اہلحدیث سینیٹر علامہ ساجد میر نے کہا کہ آج تمام رکاوٹوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ثابت کیا کہ عوام کے سیلاب کے سامنے کوئی نہیں ٹھہر سکتا ہے۔ عمران خان کہتا ہے کہ این آر او نہیں دونگا۔ ہم ایسے این آر او پر لعنت بھیجتے ہیں جو عمران سے ملے گا۔ عمران خان کوئی این آر او نہیں دے سکتا ہے۔ اب این آر او لینے کی باری عمران خان کی ہے۔ پھر ہم این آر او نہیں دینگے۔ پی ڈی ایم کی تحریک کے بعد یہ بستر مرگ پر ہے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آج ملک میں حبس کا ماحول ہے۔ آج بلوچستان میں احساس محرومی میں اضافہ ہوا ہے۔ موجودہ حکومت سلیکٹڈ ہے اور اس سلیکٹڈ حکومت کے خاتمہ تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ خالد سومرو نے کہا آج ملتانیوں کا فیصلہ آ گیا ہے جو ڈرنے کا کہتے ہیں دراصل وہ خود ڈر گئے۔ مٹھی بھر لوگوں کا کہنے والا سلیکٹڈ یہاں آ کر دیکھے تو آج پورا جنوبی پنجاب قلعہ تک پہنچ چکا ہے۔ پاکستان بلوچستان پارٹی کے سنیٹر میر طاہر خان بزنجو نے کہا کہ کرونا تو بہانہ ہے حکومت ہمارے جلسوں سے خوفزدہ ہے ان کے وزراء تو کھلم کھلا ایس او پیز کی خلاف ورزی کر رہے ہیں انہیں سب سے پہلے گرفتار کرنا چاہئے۔ عمران خان کا بہت شو مک گیا ہے۔ اس کی نہ تو کوئی اہمیت ہے نہ ہی کوئی پلاننگ ہے۔ آج ملک میں فاش ازم فروغ پا رہا ہے۔ آفتاب شیر و دیگر نے کہا کہ یہ سلیکٹڈ ہیں اور انہیں ریجکٹڈ کرتے ہیں عمران نے تبدیلی کا نعرہ لگایا نوکریاں تو کیا ملنی تھی بیروزگاری دی۔ پی ڈی ایم کے مرکزی رہنما مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے خوف و ہراس پھیلا کر تاثر دیا کہ ملتان کا جلسہ ناممکن ہے مگر ملتان کے غیور اور محب وطن عوام نے حکمرانوں کے خواب کو ملیامیٹ کردیا ہے۔ آج عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر اس بات کا غماز ہے کہ عوام ان نالائق حکمرانوں سے نجات چاہتے ہیں۔ حکمرانوں کو پہلے دن ہی سے تسلیم نہیں کیا تھا۔ آگاہ کر رہا ہوں کہ خود ہی حکومت سے الگ کر کے عام الیکشن کا اعلان کردیں وگرنہ ہمارا رخ اگر اسلام آباد کی طرف پھر گیا تو پھر انہیں بھاگنے کا موقع بھی نہیں ملے گا۔
ملتان، حافظ آباد، اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی، سپیشل رپورٹ، نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان انتظامیہ کو صبر اور اپوزیشن کو بڑے پن کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا۔ شاہ محمود نے کہا کہ اپوزیشن جلسے ملتوی کرے تو اس کی شان میں کمی نہیں آئے گی۔ اپوزیشن سے تصادم کے حق میں نہیں۔ جلسے ملتوی کرنے پر جماعت اسلامی کے شکرگزار ہیں۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ حکومت نے ملتان جلسے کی تمام رکاوٹیں ہٹانے کی ہدایت کر دی، کسی رہنما اور کارکن کو بھی جلسے میں شرکت سے نہیں روکا جائے گا۔ قبل ازیں معاون خصوصی ڈاکٹر شہبازگل نے مریم نواز کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ مریم صفدر عوام کی جانوں کے ساتھ کھیلنے کی کوشش کر رہی ہیں، انہیں صرف ذاتی مال کی فکر ہے عوام کی نہیں، موصوفہ اپنے مقصد کیلئے عوام کو بلی چڑھا رہی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مریم کے نزدیک کرپشن ایجنڈے کی تکمیل اہم ہے، جلسوں میں ناکامی انکے اعصاب پر سوار ہے، اب یہ ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے کیلئے کارکنان کو استعمال کر رہے ہیں، انکے پاس عوام کو بتانے کیلئے سوائے جھوٹ کے کچھ نہیں، عوام انہیں گوجرانوالہ اور پشاور میں مسترد کر چکے۔ پی ڈی ایم کے جلسے کو روکنے کے لئے ملتان میں صبح سویرے ہی انتظامات شروع کر دیئے تھے۔ پولیس کے تین ہزار سے زائد جوانوں نے شہر میں اپنی پوزیشنیں سنبھالے رکھیں، پولیس کو ربڑ کی گولیاں، آنسو گیس کے شیل اور واٹرکینن کے ساتھ چوک گھنٹہ گھر کو چاروں طرف سے گھیرے رکھا کہ اچانک آئی جی پنجاب کی جانب سے صبح گیارہ بجے کے بعد وائرلیس پر پیغام دیا گیا کہ پی ڈی ایم کے مرکزی رہنماؤں کو ریلی نکالنے دی جائے، ان کے تمام راستوں میں رکاوٹیں نہ ڈالی جائیں جس کے بعد جلسہ میں شرکت کے لئے آنے والے مرکزی رہنمائوں آصفہ بھٹو زرداری، سید یوسف رضا گیلانی، مولانا فضل الرحمن اور مریم نواز کے قافلے کو نہ روکا گیا۔ تاہم آخری وقت تک شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر کارکنوں کو داخل نہ ہونے دیا گیا۔ بہاولنگر‘ حاصل پور‘ راجن پور‘ جام پور سے آنے والے قافلوں کو نہ صرف روکا گیا بلکہ ان کے رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا جہاں سے انہیں مختلف تھانوں میں بند کر دیا گیا اور رات گئے رہا کردیا گیا۔پولیس نے ضلع بھر میں گذشتہ رات پی۔ڈی۔ایم میں شامل جماعتوںکے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ اس دوران پولیس نے متعدد کارکنوں کو حراست میں لیکر ان سے ملتان کے جلسہ میں نہ جانے کے حلفیہ بیانات لینے کے بعد چھوڑ دیا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے نامہ نگار کے مطابق پی ڈی ایم کے ملتان میں جلسہ میں شرکت کیلئے مسلم لیگ(ن) ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے عہدیدار، اراکین اسمبلی اور کارکنوں کے قافلے رجانہ اور پیر محل انٹر چینج سے مریم نواز کے قافلے میں شریک ہوئے ،ٹوبہ ٹیک سنگھ سے مسلم لیگ(ن) کے ضلعی صدر سابق ایم پی اے چوہدری امجد علی جاوید ،رکن قومی اسمبلی محمد جنید انوار چوہدری ، ایم پی ایز سردار ایوب خاں گادھی ، عبدالقدیر اعوان ،ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری ناصر اقبال ایڈووکیٹ اور میونسپل کمیٹی کے سابق اپوزیشن لیڈر عمر فاروق باجوہ ایڈووکیٹ کی قیادت میں مسلم لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد نے موٹر وے رجانہ انٹر چینج سے مریم نواز کے قافلے میں شمولیت کی اور ساتھ ملتان جلسہ کیلئے روانہ ہوئے ،جبکہ سابق وزیر مملکت چوہدری اسد الرحمن ،ایم این اے چوہدری خالد جاوید وڑائچ ،سابق چیئرپرسن ضلع کونسل فوزیہ خالد ،سابق نائب ضلع ناظم چوہدری خالد سردار ،سابق ایم پی اے نازیہ راحیل کی قیادت میں مسلم لیگی عہدیداروں اور کارکنوں کی کثیر تعداد نے موٹر وے پیر محل انٹر چینج سے قافلے میں شمولیت کی اور ساتھ ملتان روانہ ہوئے ۔کمالیہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق مریم نواز کے پیر محل انٹرچینج پر استقبال کیلئے کمالیہ سے سابق ایم این اے چوہدری اسدالرحمن، سردار راحیل انور، سابق چیئرمین یونین کونسل چوہدری شاہد اقبال گجر، سابق سٹی ناظم چوہدری رشید احمد گجر سمیت دیگر کی قیادت میں کارکنان کا قافلہ روانہ ہوا۔پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم )کے جلسے اور چار دسمبر کو فیصل آباد میں ن لیگ کے ورکرز کنونشن کو روکنے کیلئے حکومت پنجاب کی ہدایت پر پولیس اور ضلعی انتظامیہ متحرک ‘ عہدیداروں ‘ ارکان اسمبلی ‘ کارکنوں کے گھروں میں چھاپے ‘ 200سے زائد گرفتار ‘سٹی صدر مسلم لیگ (ن)فیصل آباد شیخ اعجاز کے گھر پر چھاپے کے خلاف ڈسٹرکٹ بار فیصل آباد نے آج ہڑتال کی اور پولیس کے خلاف قرارداد مذمت پاس‘ وکلاء نے ایس ایچ او تھانہ صدر فیصل آباد ایوب ساہی‘ ایس آئی ضیاء اللہ سمیت 10نامعلوم پولیس اہلکاروں کے خلاف اندراج مقدمہ کے لئے سی پی او فیصل آباد کو درخواست دیدی۔جڑانوالہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پی ڈی ایم جلسہ میں شرکاء کو روکنے کے لیے جڑانوالہ پولیس کی کارکنان، جیالوں سے آنکھ مچولی ، متعدد جیالے ، کارکنان گرفتار بعض پولیس کو جل دے کر جلسہ میں پہنچنے میں کامیاب۔ تفصیلات کے مطابق پولیس تھانہ لنڈیانوالہ نے سابق ایم ایم اے پیپلز پارٹی رائے شاہ جہاں کھرل کو گرفتار کر لیا ہے ۔ گذشتہ شب مسلم لیگ ن کی سابق ایم اے مسز شاہد اقبال اعوان کے گھر چھاپہ مارا گیا مگر پولیس کو ناکام واپس لوٹنا پڑا پولیس کی جانب سے گرفتاریوں سے بچنے کیلئے سرگرم کارکنان روپوش ہوگئے ہیں۔علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کے تحصیل صدر شفقت رانا ، پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے طلال چودھری، ملک شاہد اقبال اعوان، سعید انور بھولا، حاجی عطاء محمد اپنے سینکڑوں کارکنان کے ہمراہ پی ڈی ایم جلسہ ملتان جلسہ گاہ پہنچ گئے ۔ماموں کانجن سے نامہ نگارکے مطابق پولیس نے حکومت پنجاب کی ہدائت ایس ایچ او رائے ارشد کھرل نے پولیس نفری کے ہمراہ پہلے لیگی ایم پی اے چوہدری صفدر شاکر کے ڈیرے پر چھاپہ مارا مگر وہ مبینہ طور پر وہاں موجود نہ ہونے کی وجہ سے گرفتاری سے بچ گیاجبکہ دیگر لیگی اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کے دوران چوہدری تنویر احمد وحید احمد جٹ ناصر علی کورائی نور خان کورائی حسن کورائی وغیرہ 12کو پکڑ کر ایک رات یہاں مہمان رکھنے کے بعد فیصل آباد منتقل کر دیا ہے۔