اسلام آباد(محمد صلاح الدین خان )ممبر قومی اسمبلی و چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف ریاض فتیانہ نے کہا ہے وزیر مملکت موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل، وزیر اعظم کے معاون خصوصی امین اسلم کے درمیان تنازعہ نیا رخ اختیار کرگیاہے وہ ٹھوک بجا کے پارٹی کی طرف سے ملنے والے نوٹس کا مقابلہ کریں گے، وہ وزیر اعظم کے کرپشن کے خلاف جہاد کے سلوگن کو لیکر چل رہے ہیں، یو این کلائمٹ چینج کانفرنس میں بد انتظامی سے پاکستان کی ساکھ کونقصان پہنچا نشاندہی پر الٹاان کے خلاف پراپگینڈا شروع کردیا گیا ہے،جھوٹ کے پیر نہیں ہوتے امین اسلم بوکھلاہٹ کا شکار ہیں،وہ ثبوت کے ساتھ تحریک انصاف کی انضباطی کمیٹی کواپنا جواب جمع کروائیں گے ان خیالات کا اظہارانہوں نے ’’‘نوائے وقت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ریاض فتیانہ نے کہا کہ گلاسگو برطانیہ میں ہونے والی کلائمٹ چینج کانفرنس میں پاکستان کا سٹال بد انتظامی کا شکار تھا ، کرسیاں الٹی سیدھی پڑی تھیں، ایل سی ڈی بورڈ پرنو سنگل تھے ،قائد اعظم، سیاحتی و کلچر تصویروغیرہ کے بجائے برفانی ریچھ اور لگڑ بھگے کی تصویر لگی ہوئی تھی دنوں پاکستانی جانور نہیں، زرتاج گل امین اسلم سے لڑ کر وطن واپس آگئیں جب میں نے بدانتظامی کی نشاہدہی کی تو مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے گئے اور پارٹی کمیٹی سے نوٹس جاری کروا کر جواب مانگا جارہاہے کہ مجھ پر الزام لگایا گیاکہ میں موبائل سم ، گاڑیاں مانگتا رہا۔انہوں نے کہا کہ پی اے سی اور قائمہ کمیٹی میں بھی جواب دے چکا ہوں میرا گلاسگو پروگرام شیڈول تھا این جی او ، ایس ڈی پی آئی کے سربراہ عابد سلہری اور ان کی اکنامک ٹیم کے ہمراہ وہاں پہنچا میرا نام پہلے ہی گیا ہوا تھا تمام چیزیں کارڈز، انٹری وغیرہ پہلے ہی کلیئر تھیں ، کانفرنس یکم کو ہوئی میں 31اکتوبر کو وہاں پہنچا اسی دن میں نے 10پونڈ کی موبائل سم خریدی،میرے استعمال میںایک لینڈ روراور ایک مرسیڈ گاڑی تھی جبکہ دیگر ساتھ چلنے والی گاڑیاں الگ تھیں اگر مجھے کسی چیز کی ضرورت ہوتی تو میں وہاں اپنے سفارت خانہ سے رابطہ کرتا امین اسلم جس کااپنا آفس پاکستان ہے اس سے کیوں مانگتا؟ میں تمام حقائق قرآن پر ہاتھ رکھ کر کہنے کو تیار ہوں بلکہ امین اسلم کا وفد خود بسوں ٹیکسیوں میں دھکے کھاتا پھرتا رہا ، میں چھ مرتبہ ممبر اسمبلی رہا جبکہ امین اسلم ایک مرتبہ میں نے 2008 میں ان کے بہنوئی کو الیکشن میں شکست دی، امین اسلم سے قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین ، آفسران ، سٹاف سب تنگ ہیں بلکہ انہوں نے ذاتیات پر آکر پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے۔
پارٹی سے ملنے والے نوٹس کا مقابلہ کر وں گا ،ریاض فتیانہ
Dec 01, 2021