مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے مظالم کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ہر نئے دن خون کی ہولی کھیلی جا رہی بے بے لگام فورسز اندھادھند بربریت کا مظاہرہ کررہی ہیں تلاشی اور محاصرے کے دوران بے گناہ نوجوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے چار افراد کو گرفتار کرکے غائب کر دیا گیا ہے۔بھارتی فوج چھاپوں اور کریک ڈاؤن کے ذریعے خوف و ہراس پھیلانا چاہتی ہے کشمیریوں کو خوفزدہ کرکے نہ جذبہ حریت کو ختم کیا جاسکا نہ دلوں سے آزادی حاصل کرنے کے جذبات مٹائے جا سکے طویل عرصے سے قید و بند کی مصیبتیں جھیلیں کشمیری عوام بلند حوصلہ و جذبے سے سرشار ہے گرفتاریوں کے کی سلسلے جاری ہیں تو دوسری طرف مقبوضہ وادی کی سابق وزیر اعلی کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے بھارتی حکومت اپنے اہداف کے تعاقب میں ہے اور ایسے سیاستدانوں کو زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے گھیرا تنگ کرنا شروع کر دیتی ہے جس سے مفادات کو خطرہ لاحق ہو مقبوضہ وادی قتل و غارت گری کا ایک ایسا میدان ہے جہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روز کا معمول بن چکی ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ وادی کے حالات پر خاموشی اختیار کرنے کے بجائے دنیا مودی سرکار کی غیر قانونی و ناجائز آبادکاریوں کا نوٹس لے بھارتی رویہ کی وجہ سے مسئلہ کشمیر آج تک حل طلب ہے انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی کی وجہ سے بھارت وادی میں اپنی مرضی کے حالات پیدا کر کے اپنے منصوبوں پر عمل پیرا ہے مقبوضہ وادی کی کشیدہ صورتحال آج تک عالمی ضمیر نہ جگہ سکی سوال یہ ہے کہ دنیا کب بھارتی دہشتگردی کا نوٹس لے گی عالمی برادری مداخلت کر کے بھارت کوغیر قانونی اقدامات سے باز رکھے نیز بھارت گرفتاریوں کا سلسلہ ختم کرے اور سیاسی قیدیوں کو رہا کرے وادی کے ایسے سیاسی افراد گرفتار کر لیے جاتے ہیں جو دنیا کو بھارتی مظالم سے آگاہ کرتے ہیں مشکلات وحالات کی خبر دیتے ہیں آخر بھارت سرکار کو یہ اہم امر کب سمجھ آئے گا کہ گرفتاریاں اور قید کی اب کشمیری قوم عادی ہو چکی ہے اس قسم کے رویے یا بزدلانہ اقدامات سے کسی صورت دباؤ میں نہیں آسکتی اپنے جائز حق کے حصول تک آزادی کی یہ جنگ دلیری سے لڑتی رہے گی شہدا کے خون سے روشن یہ شمعِ ظلم و ستم کی ان پھونکوں سے نہیں بجھے گی ہتھیار جمع کرتی بھارتی حکومت کشمیریوں کے جذبہ حریت کے سامنے ڈھیر ہو چکی ہے بھارت جب تک کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق خود ارادیت نہیں فراہم کرتا دنیا کے سامنے مقدمہ کشمیر پورے جذبے سے پیش کیا جاتا رہے گا سوئی ہوئی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی ضمیر کو جگانے کی کوشش کی جائیگی واضح رہے کہ ہر سال 5فروری کو کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا جاتا ہے بھارتی مظالم کی روک تھام کے لیے ہر دن اور ہر پلیٹ فارم پر مسئلہ اجاگر کرنے کا سلسلہ تیزی سے شروع کیا جانا چاہئے کہ بھارت کے گرد جلد از جلد گھیرا تنگ کیا جاسکے بھارت دنیا سے اپنے جرائم کو چھپانے کے لئے پوری طرح حربے آزما رہا ہے ایسے لوگوں کو ٹارگٹ کر رہا ہے جن کو دنیا احترام کی نگاہ سے دیکھتی ہے مقبوضہ وادی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے کشمیری قوم میں بے چینی پائی جاتی ہے اپنے پیاروں کی گرفتاری پر سراپا احتجاج ہیں پاک بھارت تعلقات کشیدہ ہونے کی ایک بڑی وجہ مسئلہ کشمیر ہے اسی سلسلے میں بھارت کو مسئلہ کے حل کے لیے مذاکرات کی میز پر آنے کی دعوت دی گئی تاہم پاکستان کی طرف سے یہ پیش رفت بھارت کی ہٹ دھرمی کی نظر ہوگئی مودی سرکار میڈیا کے ذریعے جھوٹ و فریب پر مبنی پروپیگنڈا جاری رکھا درندہ صفت بھارتی فوجیوں نے مظالم کے دوران کشمیری بچوں اور خواتین کو بھی نہ بخشا بھارت کو یہ امر یاد رکھنا چاہیے کہ آزادی حاصل کرنے کا جذبہ کشمیریوں کا صرف جذبہ نہیں بلکہ آتش فشاں ہے دنیا دیکھے کہ مقبوضہ وادی ایک ایسی جیل بن چکی ہے جو کسی تعارف کی محتاج نہیں سوا کروڑ کشمیری ہر طرح سے قید ہیں اسی سلسلے میں اہم امر یہ ہے کہ کشمیریوں کو مذہبی آزادی بھی حاصل نہیں مودی سرکار نے ہندوتوا کی پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اقلیتوں کو کچلنے کا سلسلہ جاری رکھا کسان بھارت سرکار سے ناراض ہیں تو بھارتی عوام بھوک کا شکار ہے مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اقوام متحدہ کے کردار پر بہت کچھ لکھا جاچکا ہے ادارے کی کارکردگی ہمیشہ مایوس کن رہی مقبوضہ وادی میں کشمیری رات کے اندھیرے میں اپنے پیاروں کی لاشیں وصول کرتے ہیں اور انسانی حقوق کے علمبردار تماشائیوں کا کردار ادا کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں اس وقت وادی میں سوگ کا سماں ہے گزشتہ دنوں بھارتی فورسز کی جانب سے تاجروں کو جعلی مقابلے میں قتل کئے جانے کی وجہ سے لوگ افسردہ ہیں کشمیریوں کی تحریک کو بھارت کچلنے میں کامیاب نہیں ہوسکتا آزادی کی تحریک اپنا راستہ بنا چکی ہے لداخ میں چینی فوج سے شکست کے بعد بھارت کافی حد تک بوکھلا چکا ہے اس سلسلے میں بھارتی فوج کی سنگین غلطیاں منظر عام پر آ رہی ہیں۔
مقبوضہ وادی لہو لہو
Dec 01, 2021