جو سب سے عالیشان  وہ ہی میر ا پاکستان ہے


 سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ کے سینئر رہنما شاہد خاقا ن عباسی کا کہنا تھا کہ ہم شخصیت کی بات نہیں کرتے ہم تو یہ کہتے ہیں کہ اداروں کو آئین کے مطابق کام کرنا چاہیے۔ انکی بات میں اس قدر وزن تھا کہ ہم سوچ میں پڑگئے ایک تو بات بڑی اہم اور نازک تھی اوپر سے بات کرنے والا بھی کوئی عام آدمی نہیں بلکہ بہت اہم شخصیت ہے اور یہ بات ذہن نشین رہے کہ ان کی اہمیت کی وجہ محض ان کا سابق وزیراعظم  ہونا نہیں بلکہ ان کا کردار، اسلوب، شرافت کی سیاست، دور اندیشی ، اخلاص ، سادگی  اور پاکستان سے اٹوٹ اور بے لوث محبت ہے ان کا اندار بیاں جہاں بہت ہی سادہ ہے وہیں بہت ہی پختہ اورگہر ا بھی ہے اس وقت اسلامی جموریہ پاکستان کی عوام تاریخ کی بدترین مہنگائی کے ہاتھوں  جو دُکھ اور تکلیف اٹھا رہی ہے اس پر پاکستانی قوم کے صبر ، قوت برداشت اور حوصلہ کو دیکھ کر بے ساختہ اس قوم کو سلام پیش کرنے کو نہ صرف جی چاہتا ہے بلکہ ا س باعزم قوم کو سلام پیش کرتا ہے ایک ایسی قوم کو جو اپنے ملک پاکستان کی خوبصورتی کا موازنہ کسی بھی دوسرے ملک سے کرنے کو تیار نہیں  اس قوم کی نظر میں پاکستان بہت ہی شان والااور آن والا ہے ۔
کوئی ہیرا ہے کوئی موتی ، کوئی سونا ہے کوئی چاندی 
جو سب سے عالیشان ہے ، وہ ہی میر ا پاکستان ہے۔
یہ وہ قوم ہے جس نے بھائی چارے کی ایسی فضاء قائم کر رکھی ہے جس میں ان کی سانسیں بھی پاکستان سے محبت کا اظہار کرتی ہیں ان چاروں صوبوں کی موتیوں سے جو مالا بنی ہے وہ پاکستان ہے مگر اس کے باوجود بلوچستان اور وزیرستان میں خون کیوں بہہ رہا ہے ۔جبکہ سندھی، بلوچی، پختون اور پنجابی ، حُسن  گُلوںسا رنگ گُلابی۔چاروں صوبوں کی جان ہے ، وہ ہی میرا پاکستان ہے
سبزہ(یعنی درخت ، پودے ، گھاس، فصلیں ) زمین کا حْسن اور زیور ہے مٹی جتنی طاقت ور ہوتی ہے اسی قدر اعلیٰ ہوتی ہے اگر طاقت ور زمین کو آبیاری کی سہولت بھی حاصل ہو تو پھر کوئی شک نہیں کہ ایسی زمینیں ہیرے اور موتی اْگلیں جس سے عوام آسودئہ
 حال ہو اللہ کے فضل سے دنیا کا سب سے بڑا اور سب سے بہترین نظام آبپاشی وطن عزیز پاکستان میںہے صرف پنجاب چار کروڑ  ایکڑ اراضی کو سیراب کرتا ہے ۔مگر آٹا، دالیں ، سبزیات اور اشیائے خرد و نوش ہر گزرتے دن کے ساتھ عوام کی قوت خرید سے باہر ہوتے جا رہے ہیں حالانکہ 
یہاں سونا اْـــگلے دریا ہے یہ گْلابوں جیسا قریہ ہے
کہیں لعل کہیں مرجان ہے وہ ہی میرا پاکستان ہے
یہ وہ بہادر قوم ہے جس کے بیٹے اپنے ملک پاکستان کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنے کے لیے ہر دم تیار رہتے ہیں ان فرزندوں نے دنیا کی ایک نہیں بلکہ دو حقیقی سپر پاورز کو اپنی بہادری اور بے مثال جنگی حکمت عملی سے شکست فاش دی ہے اور ساری دنیا سے اپنی بہادری کا لوہا منوایاتو پھر ایسی بے روزگاری کیوں کہ نوجوان نسل بڑی تعداد میںرکشہ ڈرائیور بن چکی ہے اور بن رہی ہے ۔
وہ سیف اْللہ جیسا وار کریں اسد ْاللہ سی وہ یلغار کریں
جس کا فوجی شیر جوان ہے وہ ہی میرا پاکستان ہے 
ہمارے پاس تْربیلاڈیم کی صورت میں میٹھے پانی کا بہت بڑا ذریعہ اور ذخیرہ ہے یہ کبھی دنیا کا سب سے بڑا ڈیم تھا اور آج بھی اس کا شمار دنیا کے بڑے ڈیموں میں ہوتا ہے اسی طرح منگلا ڈیم ، دریائے کابل، ہیڈ مرالہ ، جناح بیراج ، چشمہ بیراج، تونسہ بیراج، پنجند، گدو بیراج ، سکھر بیراج اور کوٹری بیراج کا شمار پاکستان کے میٹھے پانی والے بڑے آبی زخائر میں ہوتا ہے سمال ڈیمز اس کے علاوہ ہیں ۔ سیکڑوں میل لمبے زرخیز میدان ہیں برف پوش ، سر سبز و شاداب، خوبصورت ا ور دنیا کی بلند و بالا چوٹیوں والے سونے کے حامل پہاڑ اور ان کی وادیاں پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں واپڈا کی کمائی، قدرتی گیس ،ملک میں نکالے جانے والے تیل کی آمدنی، پورے ملک میں بیچے جانے والے تیل کا منافع ، ہر قسم کی محصولات سے حاصل ہونے والی رقم ، ملک میں تیار ہونے والے اسلحہ کا پیسہ ، درآمدات اور برآمدات کا ٹیکس ، پی آئی اے، پاکستان ریلوے، اور پاکستان سٹیل ملز جیسی اہم قومی صنعتوں کی زبوںحالی  البتہ ایک بڑا قومی نقصان اور المیہ ہے اگر ان کی بحالی پر خلوص نیت سے کام کیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ یہ جہاں پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے میں معاونت کا باعث بنیں گے وہیں یہ عوام کو بہتر سہولیات بھی فراہم کر سکیں گیا اور سچ پوچھیں تو پاکستان کی دولت پر سب سے پہلا حق اس کی عوام کا ہے مگر اتنا سب کچھ ہوتے ہوئے بھی عوام کی غربت میں روز بہ روز اضافہ کیوں ہوتا جا رہا ہے 
اس کے پہاڑ زمرد یاقوت اس کے جنگل مثل صندل
جہاں صحرا بھی چمنستان ہے وہ ہی میرا پاکستان ہے
یہ وہ قوم ہے جس نے انگریز سامراج اور ہندو بنیئے کی اجتماعی مکاریوں ، چال بازیوں، ظلم اور طاقت کو اپنے جذبئہ ایمانی کی جدوجہد اور لاکھوں جانوں کی قربانیاں دے کر حاصل کیا ۔انہیں بے پناہ مصائب اور آلام سے گزرنا پڑا یہ توحید کی شمعیں اور رسالت کے پروانے ہیں یہ ناموس رسالت پر جانیں نچھاور کرنے والے ہیں میرے نبیـ ؐکی حُرمت کا مسئلہ ہو تو ہر مکتبئہ فکر اور پیشے سے تعلق رکھنے والا ہر مسلمان ہمارے نبی ؐکا پروانہ بن جاتا ہے۔اور خود کو دوسروں سے بڑا عاشق رسول  ؐسمجھتا ہے حالانکہ یہی حال سب کا ہوتا ہے۔اب سوال یہ ہے کہ جب ایسے پیارے ایمان والوں کا خوبصورت ملک پاکستان ہو جو بنا ہی اسلام کے نام پر ہے تو پھر ایسے عالیشان ملک میں سُودی نظام جو کہ اللہ اور اس کے رسولؐ کے ساتھ جنگ ہے اس سُودی نظام کے ہوتے ہوئے قرضوں کی زنجیر کبھی بھی نہیں ٹوٹے گی بلکہ حلقہ مزید تنگ ہوتا جائے گا تا وقتیکہ اس لعنت سے چھٹکارا حاصل ہو جائے اور اگر کسی کو اعتراض ہو تو وہ پاکستان کا آئین پڑھ لے جوایسا کوئی قانون بنانے کی اجازت ہی نہیں دیتا جو قُرآن و سُنت کے منافی ہواس لیے ہر فرد اور ادارے کو آئین پاکستان کی پابندی کرنا پڑے گی  کیونکہ اس کے بغیر قیام پاکستان کے  جو مقاصد ہیں  وہ ہم کبھی بھی حاصل نہیں کر سکیں گے ۔جبکہ یہ روئے زمین پر ایک ایسا ٹُکڑا ہے جس کے رہنے والوں نے اللہ کی رسی کو تھام کر اسے حاصل کیا ہے یہی وجہ ہے کہ مُسلم دُنیا اسے عالمِ اسلام کا قلعہ کہتی ہے اور کیوں نہ کہے 
نعرہ اس کا ہے تکبیرملّتکی بھی ہے تقدیر
نشان جس کا  قُرآن ہے وہ ہی میرا پاکستان ہے 

ای پیپر دی نیشن