لندن میں جائیدادوں کیلئے متحدہ کی عدالتی جنگ، فاروق ستار نے گواہی دیدی 


لندن (نوائے وقت رپورٹ) لندن میں ایم کیوایم کی جائیدادوں کے حصول کیلئے عدالتی جنگ، فاروق ستار نے ویڈیو لنک کے ذریعے گواہی دیدی، بانی متحدہ کے وکیل کی فاروق ستار پر جرح، وکیل نے پوچھا بانی متحدہ کو نکالنے کیلئے کیا رینجرز نے کہا تھا؟۔ فاروق ستار نے کہا نہیں یہ ان کی مرضی تھی کہ پارٹی پاکستان سے کنٹرول ہوگی۔ مقدمے میں ندیم نصرت اور امین الحق بھی گواہی دیں گے۔ ایم کیو ایم کی 7 پراپرٹیز کے حصول کی عدالتی جنگ لندن کی عدالت میں شروع ہوگئی۔ بانی متحدہ کے وکیل رچرڈ سلیڈ کنگ کونسل نے ڈاکٹر فاروق ستار پر جرح کی، فاروق ستار نے بانی متحدہ کی متنازع تقریر کے بعد کی صورت حال اور پارٹی قائد کو نکالنے کے بارے میں عدالت کو آگاہ کیا۔ وکیل نے پوچھا کہ رینجرز اہلکار آپ سے دوران حراست رات بھر کیا پوچھتے رہے تھے؟۔ اس پر فاروق ستار نے کہا کہ انہوں نے پوچھا کہ احتجاج میں کون لوگ شامل تھے؟ متنازع نعرے لگانے والے کون تھے؟ اور وہ چند لوگوں کی شناخت جاننا چاہتے تھے۔ وکیل نے پوچھا کہ کیا بانی متحدہ کو نکالنے کیلئے رینجرز نے کہا تھا؟۔ جس پر فاروق ستار نے کہا کہ نہیں یہ میری مرضی تھی۔ فاروق ستار کے جواب سن کر عدالت میں موجود ایم کیو ایم لندن کے حامی قہقہہ لگانے پر مجبور ہوگئے۔ عدالت میں پراپرٹیز کا دعویٰ فریقین کے آئین کے درمیان گھومتا نظر آیا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق وہ 2012 کے اصل آئین کے تحت چل رہی ہے، آئین نے پارٹی قائد کو اختیار دیا تھا لیکن 31 اکتوبر 2016 کو ترمیم کرکے دو تہائی اکثریت نے اختیار واپس لے لیا۔ ایم کیو ایم لندن کا مؤقف ہے کہ بانی متحدہ کی قیادت میں چلنے والی پارٹی اصل ہے، جس کا آئین 21 اکتوبر 2015 کو سینیٹر سید احمد نے تیار کیا تھا۔ مقدمے کی سماعت  آج بھی جاری رہے گی، ندیم نصرت اور امین الحق گواہی دیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...