پاکستان میں خواتین پر تشدد اور ان کے حقوق کے استحصال پر مذاکرہ


نواب شاہ(بیورو رپورٹ)پاکستان میں خواتین پر تشدد اور ان کے حقوق کا استحصال کے لئے ریاست کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاتھ فائنڈرانٹرنیشنل کے کلسٹر کوآرڈینیٹر سکندر علی بابرنے یو این ایف پی اے اور حکومت سندھ کے اشتراک سے منعقدہ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے ساتھ جبر و زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلیے یو این ایف پی اے کے تحت 16ایام پرمشتمل سرگرمیاں کی جارہی ہیں جس کا مقصد خواتین کا تحفظ ہے دنیا بھر میں ہر تین میں سے ایک عورت جینڈربیسڈ وائلنس کا شکار ہوکر پوری زندگی متاثر رہتی ہے 2021 میں عورتوں اورلڑکیوں کیخلاف امتیازی صورتحال خاصی افسوسناک رہی ہے  40فیصد خواتین اور لڑکیاں جنیڈربیسڈ وائلنس کاشکار ہوئیں مقررین نے کہا عورتوں کے خلاف جنسی جرائم کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہونا چاہیے عورتوں کے صنفی حقوق کے تحفظ کیلیے جو قوانین مرتب کیے گیے ہیں ان پر عملدر آمد کو یقینی بنانے کیلیے سول سوسائٹی کو اپنا موثر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ڈاکٹر امینہ بلوچ نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں ہر تیسری عورت صنفی جرائم سے متاثر ہورہی ہے ۔

ای پیپر دی نیشن