نارا کی ری ماڈلنگ کر کے پانی کو بچایا گیا،انجینئر ساجد عباس میمن`


میرپورخاص(بیورورپورٹ) تھرکول کے لئے نارا کینال سے پانی لینے کے منصوبے کے ماحولیاتی اثرات سے متعلق اجلاس میں علاقہ مکینوں نے کہا کہ تھرکول کے لئے اضافی پانی کی ارسا سے منظوری لی جائے، تھر کول کے پاور پلانٹس کے لئے نارا کینال سے پانی لینے کے منصوبے کے ماحولیاتی اثرات کے بارے میں ایک عوامی اجلاس ڈائریکٹر نارا کینال کے دفتر میں منعقد ہوا جس میں نارا کینال ایریا واٹر بورڈ کے چیئرمین حاجی علی مراد راجڑ نے شرکت کی سندھ انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کے ڈائریکٹر محمد صہیب راجپوت، انجینئر ساجد عباس میمن نے لوگوں کے اعتراضات سنے ۔اس موقع پر کنری کے زمیندار غلام حسین، محمد ہاشم ہالیپوٹو، سماجی رہنما محمد اسلم ملاح، نور ناریجو، شیر محمد سولنگی، خالد پرویز اور دیگر نے شرکت کی اس موقع پر سماجی رہنماؤں، زمینداروں اور دیگر کا کہنا تھا کہ جب تھرکول سے پیدا ہونے والی بجلی پورے ملک کے لئے تیار کی جاتی ہے تو اس کے پاور پلانٹس کے لئے پانی ارسا سے منظور کیا جائے کیونکہ  نارا کینال میں پہلے ہی پانی کی قلت ہے ان کا کہنا تھا کہ سکھر بیراج سے نکلنے والی نارا کینال کے گیٹس کا ڈیزائن ایسا ہے کہ نارا کو ضرورت کے مطابق پانی نہیں ملتا۔ اس موقع پر چٹیاری ڈیم کے انجینئر ساجد عباس میمن نے کہا کہ شاخوں کو پختہ کرکے اور نارا کی ری ماڈلنگ کر کے ضائع ہونے والے پانی کو بچایا گیا ہے جو کہ ملکی معیشت کے اہم منصوبے تھر کول کو فراہم کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ تھر کے کچھ علاقوں میں زرعی اور پینے کے لئے بھی پانی فراہم کیا جائے گا ۔اس موقع پر ادارہ تحفظ ماحولیات کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ عوام کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات کو اعلیٰ حکام تک پہنچایا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن