اسلام آباد(نا مہ نگار)ماہرین نے کہا ہے کہ غذائیت کی کمی سے پاکستان کو ہر سال غیر متوازن خوراک کی وجہ سے 7.6بلین امریکی ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔ گندم بائیو فورٹیفیکیشن کے ذریعے زنک کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے،، پاکستان کو غذائیت کی کمی اور غذائی عدم تحفظ کے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔موسمیاتی تبدیلیوں اور حالیہ سیلاب نے تباہی کے مزید خطرات پیدا کر دیے ہیں۔بدھ کو یہاں مقامی ہوٹل میں سول سوسائٹی تنظیم آگاہی کے زیر اہتمام گندم بائیو فورٹیفیکیشن کے ذریعے زنک کی کمی کو دور کرنامیڈیا ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا،اس موقع پرڈاکٹر امتیاز حسین، ممبر پلانٹ سائنس ڈویژن
پاکستان ایگریکلچر ریسرچ،چیف ایگزیکٹو آفیسر آگاہی مبارک علی،منور حسین،ڈاکٹر بصیر،سمیت دیگر ماہرین نے کہا کہ عام پاکستانیوں کی خوراک کا 70فیصد سے زائد حصہ گندم پر مشتمل ہے۔گندم کی بایوفورٹیفیکیشن اس کے لیے سب سے موزوں، کم خرچ اور پائیدار حکمت عملی ہے۔زنک کی کمی کو دور کرنا۔ حکومت پاکستان نے بائیو فورٹیفیکیشن کو شامل کیا ہے۔ملک میں غذائی قلت سے نمٹنے کے لیے اس کی حکمت عملی کا حصہ۔ انہوں نے کہا کہ حمایت کے ساتھ ہارویسٹ پلس کے وفاقی اور صوبائی گندم پروگراموں نے تین گندم تیار کی ہیں۔جن کی اقسام زنکول 2016، اکبر 2019اور نواب 2021ہیں۔