مسلح افواج کیلئے وزیراعظم کا تحفہ


 قومی افق 
عترت جعفری

بری فوج میں کمان کی تبدیلی کا عمل مکمل ہو گیا ،اس سلسلے میں پر وقارر تقریب میں سبکدوش ہونے والی آرمی چیف نے جنرل عاصم منیر کو  فوج کی کمان سپرد کی،پی ٹی آئی کا لانگ مارچ راولپنڈی میں اختتام پذیر ہو گیا ،ایسا خدشہ تھا کہ پی ٹی آئی اس لانگ مارچ کو دھرنے میں تبدیل کر دے گی ،  تاہم ایسا  نہیںہو اجس کی وجہ سے اسلام آباد میں اطمینان کی لہر پیدا ہوئی ہے ،مگر اس کے ساتھ ساتھ عمران خان کے ایک  اعلان نے بے چینی بھی پید ا کی ہے ،وہ صوبائی اسمبلیوں کو توڑنے کے بارے میں ہے ،پہلے صوبائی  اسمبلیوں اس مستعفی ہونے کا اعلان کیا گیا اور بعد ازاں یہ کہا گیا ہے کہ اسمبلیوں کو توڑا جائے گا ،اب حکومت کی اتحادی جماعتیں اس نئے مسئلے پر سر جوڑے بیٹھی ہیں،سابق صدر آصف علی زرداری جنہوں نے اسلام آباد سے لاہور جا نا تھا اب ان کا اسلام آباد میں قیام بڑھ گیا ہے اور ان کی وزیر اعظم سے ملاقات بھی ہوئی ہے ،اور یہ کوشش کی جارہی ہیںکہ کے پی کے اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے لئے ایسی قانونی رکاٹیں پیدا کی جائیں جن کی وجہ سے صوبائی اسمبلیوں کو تحلیل کرنا ناممکن ہو جائے ،وفاقی  حکومت  کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے اہم  اقدامات شروع ہو گئے ہیں ،اگر پی ٹی آئی دو صوبائی  اسمبلیوں کو توڑنے کے اپنے ارادے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو قومی انتخابات کرانا ناگزیر ہو جائے گا یا حکومت اپنے لئے کوئی راستہ نکالنے میں کامیاب ہو جائے گی ابھی یہ سوال سیاسی حلقوں میں شدو مد کے ساتھ زیر بحث ہیں۔
اس بحث سے جو بھی نتائج برآمد ہوتے ہیں  ملکی سیاست  میں بلا شبہ اہمیت کے حامل رہیں گے تاہم پی ٹی آئی اب امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات کی ر وش پر چل نکلی ہے،پی ٹی آئی کے راہنما  امریکی سفارت کاروں سے مل رہے ہیں۔سابق وزیر اطلاعات فواد چودھری نے امریکی سفیر کے ساتھ ملاقات کی ،اس کا مطلب یہی ہے سازش کا بیانیہ اب کافی کمزور پڑ گیا ہے ۔اور اس دوران جی ایچ کیوکی تقریب میںجنرل سید عاصم منیر نے پاک فوج کی کمان سنبھال لی ہے جس کے بعد وہ پاک فوج کے 17 ویں سربراہ بن گئے ہیں۔ پاک فوج میں کمان تبدیلی کی تقریب جی ایچ کیو میں ہوئی، جس کے آغاز پر سبکدوش ہونے والے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ اور نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے سب سے پہلے یادگار شہدا پر حاضری دی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے جی ایچ کیو آمد پر یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد سابق آرمی چیف نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا اور اپنے مختصر خطاب کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کی کمان جنرل عاصم منیر کے حوالے کی۔ نئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو پاک فوج کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی جس کے بعد قمر جاوید باجوہ تقریب سے رخصت ہو گئے۔  نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کمان تبدیلی کی تقریب میں شرکت سے قبل فور اسٹار جنرل کے شولڈر رینکس اور کالر میڈل لگا رکھے تھے۔ اس اہم تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، مسلح افواج کے سربراہان، سینئرحاضرسروس اور ریٹائرڈ فوجی افسران، ان کی فیملیزکے علاوہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویز الٰہی، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر مہمان و غیر ملکی سفراء اور مختلف ملکوں کے دفاعی اتاشی بھی شریک تھے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ اپنے آخری خطاب میں سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ کم وسائل کے باوجود پاک فوج ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے، آنے والے وقت میں فوج جنرل سید عاصم منیر کی زیر قیادت اس سے بڑھ کر ملک کی خدمت و دفاع کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ میری پاک فوج کے ساتھ رفاقت کا سفر 42 سال پر محیط ہے لیکن میں عنقریب گمنامی میں چلا جائوں گا لیکن روحانی رابطہ فوج سے قائم رہے گا۔ فوج کی کامیابی پر خوشی ہوگی، جب فوج پر مشکل وقت آئے گا تو میری دعائیں پاک فوج کے ساتھ رہیں گی۔ جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ نئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کیلئے دعاگوہوں، ان کی تعیناتی ملک و فوج کیلئے مثبت ثابت ہوگی۔ ان سے میری رفاقت 24 سال پرانی ہے، انہیں سپہ سالار بننے پر مبارکباد پیش کرتاہوں، وہ حافظ قرآن ہونے کے ساتھ کیساتھ باصلاحیت افسر بھی ہیں، فوج اس مایہ ناز اور قابل سپوت کی قیادت میں کامیابی کی نئی منازل عبور کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج نے ہمیشہ میری آواز پر لبیک کہا ہے، اللہ کا شکر گزار ہوں جس نے اس عظیم فوج میں خدمات کا موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ انتہائی کم وسائل کے باوجود پاک فوج نے ملکی سرحدوں کے دفاع کے ساتھ ساتھ امن و امان کی صورتحال اور دیگر مسائل میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج وہ ادارہ ہے جو لسانیت سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی یونٹ 16بلوچ رجمنٹ کا بھی خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں جو آج یہاں میرے لئے خصوصی طور پر سلامی دینے کے لئے آئے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے حال ہی میں ترکی کا سرکاری دورہ کیا ،جہاں ترکی میں تیار کئے جانے والے ایک نئے جنگی بحری جہاز کے تیار ہو جانے کی تقریب میں بھی شرکت کی ۔یہ جنگی بحری جہاز پاکستان کی مسلح افواج کیلئے ایک نیا تحفہ ثابت ہو گا۔ اس تقریب کے میں ترکی کے صدر اردوان اور نیول چیف ایڈمرل امجد خان نیازی بھی ان کے ساتھ شریک تھے ۔ دورہ ترکی کے موقع پرپاکستان اور ترکی کے درمیان دفاع کے ساتھ ساتھ تجارت اور معیشت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت کی گئی ۔پاک ترک تجارت کو تین سال میں پانچ ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔پاکستان  کو برآمدات برھانے کی اشد ضرورت ہے ،یہ واحد راستہ ہے جس پر چل کر ہمارا ملک کرنٹ اکاونٹ کے خسارہ سے نجات حاصل کر سکتا ہے ،وزیر مملکت برائے وزیر حنا ربانی کھر اس وقت کابل میںہے ،یہ دورہ بہت اہمیت کا حامل  ہے کیونکہ ٹی ٹی پی نے نئے حملوں کی دھمکی دی ہے اور پاکستان اس کوشش میں ہے کہ افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعما ل  نہ ہونے دیا جائے ۔
؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...