حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ عز وجل فرماتے ہیں ابن آدم زمانے کو گالی دیتا ہے حالانکہ میں زمانہ ہوں دن اور رات میرے قبضہ میں ہیں۔ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے ارشاد فرمایا اللہ عزوجل فرماتے ہیں کہ ابن آدم زمانے کو گالی دے کر مجھے ایذاءدیتا ہے حالانکہ میں زمانہ ہوں میں دن رات کو گردش دیتا ہوں۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے فرمایا اللہ عزوجل فرماتے ہیں کہ ابن آدم مجھے تکلیف دیتا ہے وہ کہتا ہے ہائے زمانے کی ناکامی پس تم میں سے کوئی یہ نہ کہے ہائے زمانے کی ناکامی کیونکہ میں ہی زمانہ ہوں میں اس رات اور دن کو بدلتا ہوں اور جب میں چاہوں گا ان دونوں کو بند کر دوں گا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے ارشاد فرمایا تم میں سے کوئی ہائے زمانے کی خرابی نہ کہے کیونکہ اللہ ہی زمانہ ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے فرمایا تم میں سے کوئی زمانہ کو گالی نہ دے کیونکہ اللہ تعالیٰ ہی زمانہ ہے اور نہ تم میں سے کوئی انگور کو کرم کہے کیونکہ کرم تو مسلمان آدمی ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے فرمایا انگور کا نام کرم نہ رکھو کیونکہ کرم درحقیقت مسلمان آدمی ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے فرمایا تم میں سے کوئی میرا بندہ میری باندی نہ کہے تم سب اللہ تعالیٰ کے بندے ہو اور تمہاری سب عورتیں اللہ کی باندیاں ہیں لیکن چاہیے کہ وہ کہے میرا غلام میری لونڈی میرا جوان اور میری جوان۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے فرمایا تم میں سے کوئی میرا بندہ نہ کہے پس تم اللہ کے بندے ہو اور بلکہ چاہئے کہ میرا نوجوان کہے اور کوئی غلام اپنے سردار کو میرا مولیٰ نہ کہے غلام کو چاہیے کہ میرا سردار کہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے ارشاد فرمایا تم میں کوئی یہ نہ کہے کہ میرا نفس خبیث ہوگیا ہے بلکہ چاہئے کہ وہ کہے میرا نفس سست ہو گیا ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے فرمایا جس کو پھول پیش کیا گیا تو وہ واپس نہ کرے کیونکہ وہ کم وزن اور عمدہ خوشبو کا حامل ہوتا ہے۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے ارشاد فرمایا لوگ بھلائی اور برائی میں قریش کی پیروی کرنے والے ہیں۔
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے فرمایا یہ معاملہ یعنی خلافت و سرداری ہمیشہ قریش میں ہی رہے گی اگرچہ لوگوں میں دو افراد ہی باقی ہوں۔
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں اپنے والد کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلّم کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم کو یہ فرماتے ہوئے سنا یہ امر یعنی خلافت اس وقت تک ختم نہ ہوگی یہاں تک کہ ان میں بارہ خلفاءگزر جائیں پھر آپ نے آہستہ آواز سے گفتگو کی جو مجھ پر پوشیدہ رہی تو میں نے اپنے باپ سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے کیا فرمایا تو انہوں نے کہا کہ آپ نے فرمایا وہ سب (خلفاء) قریش سے ہوں گے ۔
حضرت عامر بن سعد ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے غلام نافع کی ذریعہ جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو لکھا کہ آپ مجھے خبر دیں کسی ایسی حدیث کی جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم سے سنی ہو تو مجھے جوابا لکھا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم سے جمعہ کی شام کو جس دن ماعز اسلمی کو رجم کیا گیا سنا، دین ہمیشہ قائم و باقی رہے گا یہاں تک کہ قیامت قائم ہو جائے یا تم پر بارہ خلفاءحاکم ہو جائیں اور وہ سب کے سب قریش سے ہوں اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم فرماتے تھے کہ مسلمانوں کی ایک چھوٹی سی جماعت کسری یا اولاد کسری کے سفید محل کو فتح کرے گی اور مزید میں نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم سے سنا کہ قیامت کے قریب کذاب ظاہر ہوں گے پس تم ان سے بچتے رہنا اور مزید سنا کہ جب اللہ تم میں سے کسی کو کوئی بھلائی عطا کرے تو اپنے اوپر اور اپنے گھر والوں پر خرچ کرنے کی ابتدا کرو اور یہ بھی سنا کہ میں حوض پر آگے بڑھنے والا ہوں گا۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب میرا باپ یعنی حضرت عمر ؓ کو زخمی کیا گیا تو میں اس وقت موجود تھا لوگوں نے ان کی تعریف کی اور کہنے لگے اللہ تعالیٰ آپ کو بہتر بدلہ عطا فرمائے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اللہ کی رحمت کی امید کرنے والا ہوں اور اس سے ڈرنے والا ہوں لوگوں نے عرض کیا آپ خلیفہ مقرر فرما دیں تو آپ نے کہا کیا میں تمہارے معاملات کا بوجھ زندہ اور مرنے دونوں صورتوں میں برداشت کروں میں اس بات کو پسند کرتا ہوں کہ اس معاملہ خلافت سے میرا حصہ برابر ہوجائے نہ یہ مجھ پر بوجھ ہو اور نہ میرے لئے نفع اگر میں خلیفہ مقرر کروں تو تحقیق ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ مجھ سے بہتر و افضل تھے جنہوں نے خلیفہ نامزد کیا اور اگر میں تمہیں تمہارے حال پر چھوڑ دوں تو تمہیں اس حال میں مجھ سے بہتر و افضل اشرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے چھوڑا تھا عبداللہ نے کہا جب آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم کا ذکر کیا تو میں جان گیا کہ آپ کسی کو خلیفہ نامزد نہیں فرمائیں گے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں حضرت حفصہ رضی اللہ تعالی عنہا کے پاس حاضر ہوا تو انہوں نے کہا کہ کیا تجھے معلوم ہے کہ تیرے باپ کسی کو خلیفہ مقرر نہیں فرما رہے میں نے کہا وہ اس طرح نہیں کریں گے حضرت حفصہ نے کہا وہ اسی طرح کرنے والے ہیں پس میں نے قسم اٹھالی کہ میں آپ سے اس بارے میں گفتگو کروں گا پھر میں خاموش رہا یہاں تک کہ میں نے صبح کی اس حال میں کہ آپ سے گفتگو نہ کی اور میں قسم اٹھانے کی وجہ سے اس طرح ہوگیا تھا کہ میں اپنے ہاتھ پر پہاڑ اٹھاتا ہوں یہاں تک کہ میں لوٹا اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس حاضر ہوا تو انہوں نے مجھ سے لوگوں کے بارے میں پوچھا اور میں نے آپ کو بتایا پھر میں نے عرض کیا میں نے لوگوں کو بات کرتے ہوئے سنا تو میں نے قسم اٹھا لی کہ وہ بات میں آپ کے سامنے عرض کروں گا کہ انہوں نے گمان کرلیا ہے کہ آپ خلیفہ نامزد نہیں کرنے والے ہیں اور اگر آپ کے اونٹوں یا بکریوں کےلئے کوئی چرواہا ہو پھر وہ انہیں چھوڑ کر آپ کے پاس آجائے تو آپ یہی خیال کریں گے کہ اس نے ضائع کردیا ہے اور لوگوں کی نگہداشت اس سے زیادہ ضروری ہے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے میری بات کی موافقت کی اور کچھ دیر تک سر جھکائے ہوئے سوچتے رہے پھر میری طرف سر اٹھا کر فرمایا بیشک اللہ تعالیٰ اپنے دین کی حفاظت فرمائے گا اور اگر میں کسی کو خلیفہ مقرر نہ کروں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے بھی کسی کو خلیفہ نامزد نہیں کیا تھا اور اگر میں خلیفہ مقرر کروں تو ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ مقرر فرما چکے ہیں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں اللہ کی قسم جب انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم اور ابوبکر ؓ کا ذکر کیا تو میں نے معلوم کرلیا کہ وہ ایسے نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلّم کے طریقہ سے تجاوز کر جائیں اور وہ کسی کو خلیفہ مقرر نہیں فرمائیں گے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلّم کی سنتوں پر عمل کرنے انہیں پھیلانے اور جو لوگ سنتوں کو پھیلانے میں مصروف ہیں ان کی مدد کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین