اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) وزارت خزانہ نے سرکاری تحویل کے کاروباری اداروں کی اونرشپ اور مینجمنٹ پالیسی بھی جاری کر دی ہے جس کے تحت سرکاری تحوےل مےں 212 ادارے ہےں ،ان مےں سے84کمرشل اداروں کا رےونےو4ٹرےلےن روپے اور اثاثوں کا حجم19ٹرےلےن روپے ہے ۔ ان مےں سے12ادارے نجکاری کی فہرست پر ہے ، مذےد24کو نجکاری مےں ڈال دےا جائے گا ، پالےسی مےںکہا گےا ہے کہ وفاقی حکومت ہر پانچ سال کے بعد سرکاری تحویل کے کاروباری اداروں کی مینجمنٹ اور اونرشپ کے بارے میں پالیسی تیار کیا کرے گی، سرکاری تحویل کے اداروں میں مالیاتی مسائل سے موثر طور پر نبٹا جائے گا، اس ایکٹ کے دائرے میں انے والے تمام سرکاری تحویل کے کاروبار اداروں کو رکھا جائے گا، اس پالیسی کے تحت جزوی یا مکمل استثنی کا طریقہ کار بھی بیان کیا گیا ہے، اس کے لیے فنانس ڈویڑن اور سینٹرل یونٹ کے ساتھ پیش کی مشاورت کر رہا ہو گا، جو کمپنیاں لسٹڈ ہے، وہ کارپوریٹ گورننس کی پاسداری کو جاری رکھیں گی، وفاقی حکومت ایسی سرکاری تحویل کے کاروباری اداروں کو اپنی تحویل میں رکھے ک گی جو سٹریٹیجک ہیں ، ایسے اداروں کو بھی سرکاری تحویل میں رکھا جائے گا جو حکومتی پالیسیوں کو چلانے کے لیے ضروری ہے یا ایسے ادارے جہاں پرائیویٹ سیکٹر ابھی موثر کردار ادا نہیں کر رہا۔ ہر ادارے کا بزنس پلان بنایا جائے گا۔اس وقت 212 سٹیٹ کی تحویل میں کاروباری ادارے ہیں، ان میں سے 85 کمرشل ہیں، 44 نان کمرشلز ہیں، 84 سبسیڈریز ہیں، کمرشل ادارے زیادہ تر پاور گیس ائل انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ کمیونیکیشن کے شعبوں میں کام کر رہے ہیں، ریونیو چار ٹرلین ہے، ان اداروں کے اثاثوں کی مالیت 19 ٹریلین روپے ہے علم چار لاکھ 50 ہزار افراد کام کر رہے ہیں،
کاروباری سٹریٹیجک ادارے سرکاری تحویل میں رہینگے، 24 مزید نجکاری لسٹ میں شامل
Dec 01, 2023