لاہور (نیوز رپورٹر) ایون فیلڈ ریفرنس میں بریت کے بعد مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آ گئی۔ پارٹی سیکرٹریٹ میں اہم اجلاس میں قائدین میاں نواز شریف، میاں شہباز شریف اور مریم نواز نے خصوصی شرکت کی۔ مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ خان نے عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتقام کی بنیاد پر نوازشریف کے خلاف بنایا گیا ایون فیلڈ کیس اپنے انجام کو پہنچ گیا۔ عدلیہ جلد از جلد جھوٹے فیصلوں کو ختم کرکے عزت میں اضافہ کرے۔ مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں نوازشریف کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا۔ سابق وزیر اعظم شہبازشریف نے نواز شریف کو ایون فیلڈ میں بریت پر مبارک دی اور گلے لگا کر بریت پر نیک تمناو¿ں کا اظہار کیا۔ دونوں قائدین نے موجودہ صورتحال اور الیکشن کے حوالے سے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ بعد ازاں سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ نوازشریف کو جلد نہیں بلکہ سات سال بعد ایون فیلڈ کیس میں انصاف ملا اور العزیزیہ ریفرنس فراڈ ہے جس میں جج ملک ارشد مرحوم کیخلاف فیصلہ آ چکا ہے، ماضی میں نواز شریف کیجلاف غلط فیصلے تھے جو عدلیہ کے ماتھے پر داغ ہیں، ان فیصلوں کو جتنی جلدی ختم کر دیا جائے، وہ عدلیہ کے لیے باعث عزت ہو گا۔ میرے خیال سے العزیزیہ کیس 2 دن میں ختم ہو جائے گا۔ عدالتوں نے فیصلہ قانون کے مطابق کرنا ہے اور عدالتی تشریح کے مطابق نہیں کرنا۔ قانون اس وقت موجود ہے اور تاحیات نااہلی نہیں ہو گی بلکہ 5 سال کے لئے ہو گی۔ رانا ثناءاللہ خان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ مکافات عمل ہے۔ جس فیصلے کے تحت نواز شریف کو پارٹی صدارت سے الگ کیا گیا آج وہی فیصلہ چیئرمین پی ٹی آئی کے آڑے آ رہا ہے یہ اللہ کا انصاف ہے، ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف ہر ڈویژن کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں ہر امیدوار سے خود ملاقات کرینگے اور ہر ڈویژن کی میٹنگ کے بعد پارٹی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کریں گے۔ مسلم لیگ ن 8 فروری کے الیکشن کے لئے مکمل تیار ہے، رائج الوقت قانون کے مطابق زیادہ سے زیادہ نااہلی 5 سال کی ہو سکتی ہے ،اس قانون کو نہ چیلنج کیا گیا ہے اور نہ اس پر ازخود نوٹس لیا گیا ہے ،اس نئے قانون کے مطابق نواز شریف کی نااہلی ختم ہو چکی ہے