لاہور (خبر نگار) ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود چیئرمین پی ٹی آئی کی تقاریر پر پابندی کے خلاف درخواست پر پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن کو تحریری جواب جمع کرانے کاحکم دے دیا۔ پیمرا کے وکیل ہارون دوگل پیش نہ ہو سکے۔ فاضل عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ پیمرا کسی کے کندھے پر رکھ کر کچھ نہ کرے۔ سیاسی جماعت کے سربراہ کو ہی خبروں سے نکالنا مناسب بات نہیں، یہ اچھی بات ہے کہ درخواست گزار کا نام میڈیا پر آنا شروع ہوا۔ سپریم کورٹ بھی واضح کر چکی کہ انتخابی عمل میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ کرے۔ پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ٹی وی چینلز کو پیمرا نے چیئرمین پی ٹی آئی کا نام لینے سے منع نہیں کیا۔ چئیرمین پی ٹی آئی کا نام میڈیا پر لیا جا رہا ہے بلکہ اب تو ٹاک شوزمیں بھی لیا جاتا ہے جسٹس شمس محمود مرزا نے سربراہ پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میںمؤقف اپنایا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی آواز کےساتھ ان کوہی بند کردیاگیا قانونی طور پرسیاسی جماعتوں کو برابری کے اصول پر ائیر ٹائم ملنا قانونی تقاضا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کا نوٹیفیکشن مطل کر دیا تھا۔ عدالتی احکامات کے باوجود چیئرمین پی ٹی آئی کی تقاریر نشر کیے جانے سے روکا جا رہا ہے، لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ اس امر کا نوٹس لے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کیخلاف ہائیکورٹ میں درخواست کی سماعت
Dec 01, 2023