سرینگر (کے پی آئی) ہندو طالب علم کی جانب سے خاتم النبین حضرت محمد ﷺ کے بارے میں گستاخانہ ویڈیو پوسٹ کے خلاف سرینگر سمیت پورے مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میںآج ایک بھارتی طالب علم کی طرف سے پیغمبر اسلام ﷺکے بارے میں توہین آمیز ویڈیو پوسٹ کرنے کے خلاف احتجاجی ہڑتال ہوگی ۔ ہڑتال کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے کی ہے ،ہڑتال کا مقصد غیر قانونی گرفتاریوں، کشمیری طلبا کے خلاف کالے قانون کے تحت مقدمے کے ا ندراج، کشمیری سرکاری ملازمین کی برطرفی اور لوگوں کی جائیدادوں کی ضبطی کے خلاف احتجاج کرنا بھی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے ایک بیان میں مقبوضہ علاقے کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ہڑتال کو کامیاب بنائیں۔ جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مختلف سماجی اور مذہبی تنظیموں کے اتحاد متحدہ مجلس علما ءنے این آئی ٹی سرینگر میں زیر تعلیم ایک بھارتی طالب علم کی طرف سے پیغمبر اسلامﷺ کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیاہے۔ متحدہ مجلس علما نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ حضور نبی اکرم ﷺ کی تعظیم و تکریم ایک مسلمان کو اس کی جان سے زیادہ عزیز ہے اور اس طرح کے گستاخانہ بیانات کو وادی کے مسلمان ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔متحدہ مجلس علما ءنے واقعے کی مکمل تحقیقات کرانے اور اس میں ملوث عناصرکو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں ظلم و جبر کی بھارتی پالیسی ناکام ہوچکی ہے۔محبوبہ مفتی نے شوپیاں کے علاقے زین پورہ میں ایک روزہ ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں دیرپا امن قائم کرنے کا واحد راستہ مفاہمت اور ایسی بامعنی بات چیت ہے جس میں کشمیریوں کا وقار ملحوظ خاطررکھا گیا ہو۔