غزہ پر اسرائیل کے حملے میں 20 بچوں سمیت 109 فلسطینی شہید

غزہ میں جنگ بندی ختم ہوتے ہی اسرائیل کے حملے میں 20 سے زائد بچوں سمیت 109 فلسطینی شہید ہوگئے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق اسرائیلی طیاروں اور فوج نے غزہ پر 200 سے زائد حملے کیے جس کے نتیجے میں 20 سے زائد بچوں سمیت 109 فلسطینی شہید ہوگئے۔

غزہ میں ایک بار پھر اسپتالوں میں لاشوں اور زخمیوں کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔

جبالیہ کیمپ پر حملے میں متعدد رہائشی عمارتیں تباہ اور درجنوں شہید ہوگئے جبکہ عمارتوں کے ملبے میں دبے زخمی مدد کے لیے پکار رہے ہیں۔

ادھر شاتی پناہ گزین کیمپ پر بھی سارا دن شیلنگ اور فائرنگ ہوتی رہی، رفع میں بھی اسرائیل نے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔

اسرائیل کی بمباری سے ایک اور صحافی شہید ہوگیا۔

علاوہ ازیں اسرائیل نے حماس پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگا کر جنگ بندی میں توسیع مسترد کردی تھی۔

امریکا نے بھی جنگ بندی ختم ہونے کا الزام حماس پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے وقت پر مزید قیدیوں کی فہرستیں نہ ملنے پر جنگ بندی میں توسیع نہ ہوسکی۔

قطر کی وزارت خارجہ کی جانب سےجاری بیان میں غزہ میں جنگ بندی میں توسیع سے متعلق کسی فیصلے پر نہ پہنچنے اور جنگ بندی کے فوری بعد غزہ پر اسرائیلی جارحیت پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔

قطری وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہےکہ جنگ بندی معاہدے کی بحالی کے لیے دونوں جانب سے مذاکرات جاری ہیں جب کہ قطر نے یہ بھی واضح کیا ہےکہ وہ اپنے ثالث کاروں کے ساتھ ایک بار پھر انسانیت کیلئے جنگ میں وقفے کے اقدامات کیلئے پرعزم ہے۔

ای پیپر دی نیشن