اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے انٹرویو اور بیان میں کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو بشریٰ بی بی‘ علی امین گنڈا پور اور ان کے حواریوں سے خطرہ ہے۔ میں آج بھی اپنی اس بات پر قائم ہوں اس کا پہلا ثبوت مفرور بھگوڑے قاسم سوری کا ٹویٹ ہے۔ قاسم سوری کا بیان خان کا ذہنی توازن کھو بیٹھنے یعنی خان کو پاگل قرار دینے کا بیانیہ بنانے کی شروعات ہے۔ بشریٰ بی بی نے ڈی چوک کا کہا تھا تو پھر واپس کیوں بھاگیں؟ یہ قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں اب ڈرامہ بازی ہے۔ قاسم سوری ملک سے باہر بھاگے ہوئے ہیں ان کی بات کی کیا اہمیت ہے۔ بانی پی ٹی آئی آج کے دن تک اڈیالہ جیل میں ہی ہیں۔ فیض حمید کا فوجی ٹرائل ہو اور کسی اور کا نہ ہو ایسا نہیں ہو سکتا۔ بانی پی ٹی آئی کی آسانی کیلئے انہیں بشریٰ بی بی سے علیحدہ کرنا پڑے گا۔ بانی پی ٹی آئی کردہ ناکردہ گناہوں میں پھنسے ہوئے ہیں، میں آخری دم تک بانی پی ٹی آئی کو بچاؤں گا۔ پی ٹی آئی کے ورکرز علی امین گنڈا پور کو واپس جانے نہیں دے رہے تھے۔ یہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح گورنر راج لگے گورنر راج نہیں لگنا۔ پی ٹی آئی رہنما قاسم سوری کے الزام کی تردید کرتے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے منتقل نہیں کیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے قاسم سوری کے بیان کی تردید کی میں غلط کہہ سکتا ہوں بانی کی بہنیں تو غلط نہیں ہو سکتیں۔ پی ٹی آئی میں موجود سارے گدھ علی امین گنڈا پور کے آس پاس نظر آ رہے ہیں۔ اب پی ٹی آئی کے ورکرز کی بھی آنکھیں کھل گئی ہیں۔ بانی کی بہنیں جیل میں تھیں ان کو ملنے بھی کوئی نہیں گیا۔ گورنر راج لگا کر پی ٹی آئی کو سیاسی شہید نہیں بنانا چاہئے۔ کفن باندھ کر آنے والے کہاں چلے گئے۔ بشریٰ بی بی کی گرفتاری ہوتی دیکھ رہا ہوں۔ بانی پی ٹی آئی کی جلد رہائی بھی نہیں دکھ رہی۔ بانی پی ٹی آئی کی مشکلات بڑھ گئیں، ملاقاتیں بند ہو گئیں۔