اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے)سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ(ن)کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے تحریک انصاف کوئی سیاسی جماعت نہیں بلکہ سیاسی لبادہ اوڑھے ایک جتھہ اور فتنہ ہے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے سرکاری وسائل کے ساتھ وفاق پرلشکر کشی کی ایسے جتھے کو قانون کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا تو کالعدم تنظیموں پر پابندی کا کوئی جواز نہیں رہتانجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تحریک انصاف کو سیاسی جماعت نہیں کہا جاسکتا یہ ایک جتھہ اور فتنہ ہے 2014ء سے اس کی تاریخ دیکھ لیں انہوں نے ملک میں سول نافرمانی کی تحریک چلانے کا اعلان کیا، پاکستان ٹیلی ویڑن ، پارلیمنٹ ، وزیراعظم ہائوس پر حملہ کیا، 9 مئی کو اسی جماعت نے پھر ملک کی دفاعی تنصیبات پر 250 سے زائد حملے کئے ۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کسی ایسی جماعت کی مثال نہیں ملتی جس نے سیاسی جماعت ہوتے ہوئے ایسے کام کئے ہوں، ایسے حالات میں اس جماعت کے حوالے سے سوچنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا 77 سالہ تاریخ میں کوئی ایسی جماعت نہیں جس نے ایسا ردعمل دیا ہو ماضی میں لیاقت باغ سے سیاسی جماعتیں لاشیں بھی اٹھا کر گئیں، باچا خان اور جی ایم سید سمیت سیاسی قیادت نے طویل جیلیں کاٹیں، کسی جماعت نے ایسا رویہ اختیار نہیں کیا، ماضی میں مسلم لیگ (ن) اورپیپلز پارٹی کے درمیان سیاسی چپقلش لگی رہی تاہم کسی صوبائی حکومت کو سرکاری وسائل کے ساتھ وفاق پر لشکر کشی کیلئے استعمال نہیں کیا گیا۔ ہم تحریک انصاف یا صوبہ خیبر پختونخواکو کنٹرول کرنے کے خواہشمند نہیں تا ہم آئین اور قانون کے تحت یہ فیصلہ ہونا چاہئے تحریک انصاف سیاسی جماعت ہے بھی یا نہیں، انہوں نے سوال کیا اسلام آباد کی مصروف ترین اور مرکزی شاہراہ پر جہاں سینکڑوں ملکی اور غیر ملکی صحافی موجود تھے جہاں یہ صورتحال درپیش ہوئی تو کیا کسی ایک صحافی نے بھی کسی گرتی لاش کی ویڈیو دیکھائی ؟ لاشوں کے حوالے سے جو بھی دعوے کئے جارہے ہیں ان کی تصدیق ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کھلے جھوٹ اور فرضی لاشوں کی خیالی کہانیوں کی الزام تراشی قابل مذمت ہے۔