کرم: مزید 2 جاں بحق: شہری پرامن رہیں، پولیس اسلحہ تحویل میں لیکر مورچے گرائے: وزیراعلیٰ خیبر پی کے

Dec 01, 2024

کرم‘ پشاور (این این آئی + آئی این پی) ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں مزید 2 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہو گئے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق 10 روز کے دوران جاں بحق افراد کی تعداد 124 ہو گئی ہے جبکہ 178 زخمی ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق علاقے میں موبائل، انٹرنیٹ سروس اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔ علاقے میں مرکزی شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر پر آمد و رفت تاحال معطل ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کے مطابق قیامِ امن کے لیے فریقین کے عمائدین کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ فائر بندی اور آمد و رفت کے راستے کھولنے سے متعلق پیش رفت متوقع ہے۔ پارا چنار میں پھنسے جوڈیشل افسروں اور عملہ کو دس دن گزرنے کے بعد بھی ریسکیو نہیں کیا جا سکا۔ صوبائی حکومت نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جوڈیشل افسروں کو شفٹ کرنے کا کہا لیکن ابھی تک شفٹ نہیں کیا جا سکا۔ صدر تحصیل بار صدہ نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ضلع کرم میں21  نومبر سے حالات کشیدہ ہیں، دو ججز اور جوڈیشل عملے کے25  ارکان پھنسے ہوئے ہیں، کشیدگی کے باعث راستے بند ہیں، مختلف علاقوں میں فریقین کے درمیان چھڑپیں ابھی بھی جاری ہیں۔ خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ضلع کرم کے حوالے سے ہونے والے جرگے میں ہدایت کی ہے کہ پولیس فریقین کے مورچے گرائے اور اسلحہ فوری تحویل میں لے۔ جرگے میں ضلع کرم میں کشیدگی کے خاتمے اورامن و امان قائم کرنے پر زور دیا گیا۔ ترجمان کے مطابق علی امین گنڈاپور نے ضلع کرم کے عوام کو پرْامن رہنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام غیرت مند اور پْرامن ہیں، امن و امان کے لیے حکومت کسی بھی حد جانے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کرم میں فریقین کے مورچوں کو گرادے اور  بے گھرمتاثرین کی فوری آباد کاری کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ علی امین گنڈاپور نے حکم دیا کہ لوگوں کا مالی نقصان فوراً پورا کیا جائے، فریقین کے پاس موجود اسلحہ فوری تحویل میں لیکر جمع کیا جائے، بے شک امن کی بحالی تک وہ اسلحہ امانتاً انتظامیہ اپنے پاس رکھے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے والوں کے خلاف مقدمے درج کر کے گرفتار کیا جائے۔ فریقین فوری سیز فائر کریں اور سابق امن معاہدوں پر عمل کریں۔

مزیدخبریں