اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقات ہونی چاہئے۔ بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو کوئی خطرہ نہیں۔ عدالتوں نے جیل میں بانی پی ٹی آئی کو فائیو سٹار سہولیات دیں۔ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت کی ذمے داری جیل انتظامیہ کی ہے۔ فیصل واوڈا کی بانی پی ٹی آئی کی جان کو خطرے سے متعلق اپنی رائے ہے۔ خیبر پی کے میں صورتحال خراب ہے تاہم گورنر راج کسی قیمت پر نہیں لگانا چاہئے۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور بڑھکیں ماریں گے۔ بشریٰ بی بی اور گنڈا پور نے راہ فرار اختیار کی، اس پر تنقید ہو رہی ہے۔ مظاہرین میں زیادہ تر شرپسند تھے۔ حکومت کی ترجیح تھی مظاہرین ریڈ زون میں نہ آ کر رکیں۔ حکومت اور پی ٹی آئی قیادت کے درمیان کوئی مفاہمت نہیں تھی۔ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی فرار ہوئے تو ان کے ساتھ کافی تعداد میں گاڑیاں تھیں۔ دونوں کے جانے سے آسانی ہوئی، اگر علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی رکتے تو زیادہ نقصان ہوتا۔ ڈی چوک جانے کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کا تھا۔ پی ٹی آئی ڈی چوک آنے کی کوئی تیاری نہیں تھی، اگر انہیں ڈی چوک پر رات گزارنی پڑتی تو کیا انتظامات تھے؟ جب یہ آ رہے تھے تو 15 سے 20 ہزار مظاہرین تھے۔ آنسو گیس کی شیلنگ ہوئی تو اس وقت دو‘ ڈھائی ہزار افراد تھے۔ احتجاج کیلئے پی ٹی آئی کی کوئی ورکنگ نہیں تھی۔
بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو خطرہ نہیں‘ وکلاء سے ملاقات ہونی چاہئے: رانا ثناء
Dec 01, 2024