اسلام آباد + لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے + نوائے وقت رپورٹ + نامہ نگار + نمائندہ خصوصی+کامرس رپورٹر) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لاشوں پر جھوٹا پروپیگنڈا کر رہی ہے، پی ٹی آئی نے ہمیشہ انتشار کی سیاست کی ہے،ہمیں اپنے دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانا ہے، موجودہ اور سابقہ نگران حکومت کے دور میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے اٹھائے گئے اہم و ٹھوس اقدامات سے مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہو چکے ہیں اور وزیراعظم محمد شہباز شریف کی کاوشوں سے پی آئی اے بہتری کی جانب گامزن ہے۔ یورپی یونین اور امریکہ میں پرواز کی اجازت ملنے سے پی آئی اے کی بلندیوں کے نئے سفر کا آغاز ہو گا، ہمیں ملکی معیشت کھنڈرات کی صورت میں ملی۔ شہباز شریف اور سعد رفیق سمیت دیگر تمام لوگ جنہوں نے اس نیک کام میں کاوشیں کیں ان سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو جو کیا وہ سب جانتے ہیں، پی ٹی آئی لاشوں پر جھوٹا پروپیگنڈا کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی نے پولیس اور رینجرز اہلکاروں کو شہید کیا جن کے باقاعدہ جنازے بھی پڑھے گئے لیکن پی ٹی آئی اپنے ورکرز کی لاشوں پر جھوٹا پروپیگنڈا نہ کرے، میں پولیس اور رینجرز سمیت تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے وطن عزیز کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے سے بھی گریز نہیں کیا جس پر ہم پولیس اور رینجرز سمیت تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں واضح کردوں کہ اب خیبر پی کے سے کوئی حملہ آور نہیں آئے گا، بڑے بڑے دعوے کرنے والے پہلی رکاوٹ آنے پر میدان چھوڑ کر بھاگ نکلے۔ دنیا کی تاریخ میں کسی جنگ میں ایسے دم دبا کر بھاگنے کی مثال نہیں ملتی، پی ٹی آئی کا احتجاج سانحہ 9مئی کا پارٹ ٹو تھا۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی جس طریقے سے اپنے کارکنوں کو چھوڑ کر وہاں سے بھاگے اس کی ماضی میں کوئی مثال ہی نہیں ملتی۔ لطیف کھوسہ سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنما اپنے شہداء کے مختلف نمبرز بتا رہے ہیں، پہلے ہزاروں پھر سینکڑوں اور اب یہ لوگ 10 کے فگر پر آ گئے ہیں لیکن پھر بھی کسی ایک بندے کے جنازے یا اس کے ورثاء کی جانب سے اس بارے کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی، ہمیں بھی تو بتایا جائے کہ یہ کون لوگ ہیں جن کو یہ شہید کہہ رہے ہیں ہمیں بھی تو پتہ چلے۔ عمر ایوب کہتے ہیں مجھے سینے میں فائر لگا، سینے پر فائر لگنے کے بعد عمر ایوب نے پریس کانفرنس بھی کر ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے کہا ہزاروں لاشیں گریں۔ پی ٹی آئی نے ہمیشہ انتشار کی سیاست کی ہے، گنڈا پور بڑھکیں مار رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ دھرنا ابھی بھی جاری ہے لوگ چاہے ہوں یا ناں لیکن دھرنا جاری ہے، سمجھ سے بالاتر ہے کہ یہ کیسا دھرنا ہے، افغانستان سے حملہ آور سرحد عبور کر کے خیبر پی کے میں آکر حملے کر رہے ہیں، طالبان سرحد پار کر رہے ہیں یہ سب اس سازش کا حصہ ہے جو پاکستان کے دشمنوں نے خواب دیکھ رکھا ہے کہ خیبر پی کے کو پاکستان سے الگ کیا جا سکے اور اس سازش کی سیاسی سہولت کار پی ٹی آئی ہے، یہ صورت حال ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ ایک لاکھ سے اوپر کراس کر چکی ہے جو انتہائی خوش آئند ہے جو ملکی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پی ٹی آئی پہلے دن سے آئی ایم ایف کو خطوط لکھتی رہی ہے لیکن پاکستان کو بدنام کرنے کی کسی کو ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی۔ پاکستان میں رہنے والوں کا اوڑھنا بچھونا یہ پاک مٹی ہے اور ہمارے پولیس، رینجرز، ایف سی اور پاک فوج کے جوان ہمارا فخر ہیں جو ہر حالت میں ہمارے تحفظ اور دفاع کے لیے تیار رہتے ہیں۔ اب کے پی کے سے کوئی حملہ نہیں ہو گا اور وہیں کے لوگ ان شر پسندوں کا قلعہ قمع کریں گے۔ اچھے برے لوگ ہر جگہ موجود ہوتے ہیں لیکن سبھی ایک جیسے نہیں ہوتے۔ 24 نومبر اصل میں 9 مئی ٹو تھا جسے ہمارے دفاعی اداروں نے ناکام بنایا، پہلے بھی علی امین گنڈا پور اسلحہ لیکر آئے انہوں نے کہا کہ ملک کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر بیٹھنا چاہئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لاشوں سے متعلق سوشل میڈیا پر جعلی تصاویر اور ویڈیوز استعمال کر رہی ہے۔ نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی فوٹیج اور 2019ء میں اپنے ہی دور کے ایک واقعہ کی تصاویر کو ڈی چوک سے جوڑ دیا گیا۔ اپنے احتجاج سے فرار اور شرمندگی چھپانے کے لئے پی ٹی آئی والے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔ فیک نیوز، ڈس انفارمیشن اور جھوٹا پروپیگنڈا ان کا وطیرہ ہے۔ انتشار اور تشدد کی سیاست کی اجازت نہیں دی جا سکتی، گرفتار شرپسندوں کا سپیڈی ٹرائل ہو گا اور انہیں منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ وزیراعظم نے گزشتہ روز امن و امان کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں تمام سکیورٹی ایجنسیوں کے سربراہان، پنجاب اور سندھ حکومتوں کے چیف سیکرٹریز اور آئی جیز شریک ہوئے۔ فیصلہ کیا گیا کہ کسی کو انتشار اور تشدد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے، معاشی اشاریے مثبت ہو رہے ہیں۔ سٹاک ایکسچینج ایک لاکھ پوائنٹس عبور کر گئی ہے، ترسیلات زر میں اضافہ اور مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں، سات ماہ کے اندر کئی ممالک کے وفود پاکستان آئے، پاکستان نے ایس سی او سمٹ کی میزبانی کی، بیلاروس کے صدر آئے، ان کے ساتھ کئی معاہدوں پر دستخط کئے۔ گزشتہ روز پی آئی اے کے یورپی روٹس کھلنے کی خوشخبری آئی جس سے پی آئی اے کا ریونیو بڑھے گا اور پی آئی اے اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج سے افغان شہری بھی گرفتار ہوئے، جدید اسلحہ سے لیس 45 افراد کو گرفتار کیا گیا، ان تمام لوگوں کو سزائیں ہوں گی۔ اموات کے حوالے سے فیک نیوز کا سلسلہ چلایا گیا، یہ سب جھوٹ کا پلندا ہے۔ کہاں ہیں شواہد؟ یہ تو سڑک پر جاتا جنازہ دیکھ کر اس پر اپنی پارٹی کا جھنڈا لگا دیتے ہیں۔ ان کے پاس ابھی تک کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج، کیمرہ فوٹیج یا کوئی تفصیلات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی اہلکاروں کو کسی بھی احتجاج میں لائیو ایمونیشن کی اجازت نہیں ہوتی، ان کے پاس شواہد نہیں ہیں تو یہ جھوٹی ویڈیوز کا سہارا لے رہے ہیں۔ ہم نے سی سی ٹی وی فوٹیج دکھائی ہے جس میں ان کے لوگوں کو فائرنگ کرتے اور ٹیئر گیس شیلز چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے بلیو ایریا میں ایک خون کا قطرہ نظر نہیں آیا، پوری قوم نے ان کی بھاگتے ہوئے فوٹیج دیکھی ہے۔ جھوٹ کے پیر نہیں ہوتے، یہ لوگ اپنی خفت مٹانے کے لئے جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ ان کی قیادت احتجاج سے غائب تھی، شیخ وقاص اکرم، عاطف خان، شہرام ترکئی، اسد قیصر سمیت کوئی لیڈر دھرنے میں نہیں آیا۔ ایک علیمہ گروپ ہے اور دوسرا بشریٰ گروپ۔ بشریٰ بی بی چاہتی تھیں کہ ڈی چوک کے کنٹینر پر چڑھ جائیں، وہ علی امین گنڈاپور سے لڑتی رہیں کہ تم آگے جائو، بشریٰ بی بی کی ترجمان مشال یوسفزئی کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے جس سے سمجھ آ گئی ہے کہ پارٹی اندرونی خلفشار کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریاست کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے، انہوں نے اپنا کنٹینر جلایا، خیبر پختونخوا کے عوام ملک سے محبت کرنے والے لوگ ہیں، خیبر پختونخوا کے عوام نے بھی اس احتجاج کی کال کو مسترد کیا۔ دریں اثناء ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ اور گولیوں کے زخم کی خبریں من گھڑت اور غلط ہیں۔ یہ بتایا جائے کہ میتیں کہاں گئیں اور قبریں کہاں ہیں۔ نام نہاد احتجاجی مظاہرین بھاری ہتھیاروں اور آنسو گیس کے شیلز کے ساتھ حملہ آور ہوئے، جتھہ انارکی پھیلانے اور مار دھاڑ کے لئے تیار تھا، ہماری سکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنے ساتھیوں کی اموات کے باوجود صبر اور تحمل سے کام کیا۔ ڈپٹی وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اپنے کارکنوں کو تنہا چھوڑ کر اور اب ریاستی بربریت کا مضحکہ خیز اور جھوٹ پر مبنی بیانیہ بنا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ جو لوگ اسمبلیوں سے ڈی اے، ڈی اے لے رہے ہیں وہ سڑکوں پر غل غپاڑہ کیوں کر رہے ہیں۔ لاہور میں آئی ٹی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا 24 نومبر انتشار کی سیاست کا واٹر لو ثابت ہو چکا ہے۔ قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا اور فساد اور انتشار کی سیاست کو نو کہنا ہو گا۔ اس طرح کے دھرنوں سے سٹاک مارکیٹ نیچے آتی ہے ہمیں اس کو اوپر لے کر جانا ہے۔ ایک سازش کے ذریعے 2018ء میں تبدیلی لائی گئی۔ آر ٹی ایس سسٹم بٹھایا گیا۔ اس تبدیلی نے سب سے پہلا کلہاڑا سی پیک پر چلایا۔ ہم نوجوانوں کو گالیاں اور پگڑیاں اچھالنا نہیں سکھاتے بلکہ لیپ ٹاپ دیتے ہیں تاکہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔ اگلے 30 برسوں میں اپنی ایکسپورٹ کو 30 ارب ڈالر سے 100 ارب ڈالر تک نہ پہنچایا تو ملک کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
دشمن خیبر پی کے کی علیحدگی چاہتا، پی ٹی آئی سہولت کار: وفاقی وزراء
Dec 01, 2024