بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشنکو 3 روزہ سرکاری دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم شہباز شریف سے خصوصی بات چیت میں دوطرفہ تعاون اور روابط کے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں تجارت، سرمایہ کاری، دفاعی تعاون اور علاقائی مسائل سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں گزشتہ دہائی کے دوران پاکستان اور بیلاروس تعلقات کے تمام پہلوؤں میں مثبت پیشرفت پر اظہار اطمینان کیا گیا جبکہ وزیراعظم شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے باہمی فائدہ مند تعاون اور اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے عالمی اور علاقائی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے پاکستان بیلاروس کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، آپ کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور شراکت داری کی نئی راہیں کھولنے میں انتہائی مددگار ثابت ہو گا۔ شہباز شریف نے بیلا روس کے صدر کو حکومت پاکستان کی برآمدات پر مبنی نمو اور دوست ممالک سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے ذریعے پاکستان کی اقتصادی بحالی کی پالیسی کے بارے آگاہ کیا قبل ازیں بیلاروس کے صدر الیگزانڈر لوکاشینکو وزیر اعظم ہاؤس پہنچے جہاں شہباز شریف نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں گارڈ آف آنربھی پیش کیا گیا۔بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ گارڈ ا?ف ا?نر کا معائنہ کیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے پرجوش انداز میں مصافحہ بھی کیا۔صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیر اعظم ہائوس کے احاطے میں پودا بھی لگایا اور پاکستان میں پر تپاک استقبال اور میزبانی پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔صدر بیلا روس الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیر اعظم ہائوس کے احاطے میں پودا بھی لگایا بعدازاں دونوں رہنماؤں کی ملاقات بھی ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔پاکستان آمد پر صدر بیلاروس کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی جبکہ مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے سلیوٹ بھی پیش کیا۔ علاوہ ازیں پاکستان اور بیلاروس کی قیادت دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے لیے پر عزم ہے۔قبل ازیں گزشتہ رات بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو 3 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے، نو رخان ایئر بیس پر ان کا تپاک استقبال کیا گیا اور وزیراعظم شہباز شریف نے معزز مہمان کو خوش آمدید کہا۔دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ بیلاروس کے صدر کے دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان کئی معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔صدر الیگزینڈر لوکاشنکو کی آمد سے قبل بیلاروس کا اعلیٰ سطح کا 68 رکنی وفد اتوار کو اسلام آباد پہنچا تھا .جس میں بیلاروس کے وزیر خارجہ، وزیر توانائی، وزیر انصاف، وزیر مواصلات، وزیر قدرتی وسائل، وزیر ہنگامی حالات اور سربراہ ملٹری انڈسٹری کمیٹی شامل تھے جبکہ بیلاروس کی 43 نمایاں کاروباری شخصیات بھی وفد کا حصہ تھیں۔بیلا روس کے وفد کا استقبال وزیر داخلہ محسن نقوی نے کیا تھا , نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے دفتر خارجہ آمد پر بیلا روس کے وزیر خارجہ میکسم رائزن کوف کا استقبال کیا۔ملاقات میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور بیلاروس کے وزیر خارجہ کا اہم دو طرفہ اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال ہوا اور دونوں وزرائے خارجہ نے صدر الیگزینڈر لوکا شنکو کے دورہ پاکستان کے ایجنڈے اور پروگرام کو بھی حتمی شکل دی۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور بیلاروس کے وزیرخارجہ نے دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ اور دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیشرفت اور اعلیٰ سطح کے دوروں پر اظہار اطمینان کیا۔ توقع ظاہر کی گئی کہ صدر لوکا شنکو کے دور پاکستان سے دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔پاک بیلاروس وزرا نے اہم علاقائی و عالمی امور بشمول مشرق وسطی کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا. دونوں جانب سے اہم علاقائی امور میں تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا۔پاکستان اور بیلاروس نے تنازعات کے حل کے لیے پرامن راستہ اختیار کرنے اور غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی پر زور دیا۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا کہ بیلاروس کے صدر کا دورہ بڑی اہمیت کا حامل ہے،پاکستانی عوام اور حکومت کی طرف سے الیگزینڈر لوکاشنکو کو خوش ا?مدید کہتے ہیں۔اسلام ا?باد میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دوست ملک کے صدر کا پاکستان آنا خوش آئند ہے.یہ بڑا تاریخی دورہ ہے۔انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں کے حوالے سے مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں جس میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھایا جائے گا. بیلاروس پاکستان کو بہت زیادہ قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے. نواز شریف کے دور حکومت میں صدر الیگزینڈر لوکاشنکو کا دورہ بڑا سود مند رہا تھااس دورے سے پاکستان معیشت پر بڑے مثبت نتائج مرتب ہوں گیہ ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔ ملکی معیشت کے بہتر ہونے سے سرمایہ کاری اور ترقی میں اضافہ ہوگا. یہ سارے مثبت نتائج ہیں اور دوست ممالک کی طرف سے کئی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی .جس میں ا?نے والے دنوں میں مزید اضافہ ہوگا پاکستان کے لیے یہ دورہ سنگ میل ثابت ہوگا،پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نوازشریف نے مری میں بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شنکو کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔ محمد نوازشریف کے اہل خانہ بھی ظہرانے میں شریک ہوئے ، ظہرانہ ذاتی حیثیت میں دیا گیا تھا۔ پرتپاک ملاقات کے بعد بیلاروسی صدر وطن واپس روانہ ہوگئے ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیراعلی پنجاب مریم نواز، سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے بھی ظہرانے مین شرکت کی۔ بیلا روس کے صدر نے محمد نوازشریف، وزیراعظم شہبازشریف کے ساتھ ماضی کی خوش گوار یادوں کا تبادلہ کیا۔ بیلاروس کے صدر نے نوازشریف سے اپنی گفتگو میں کہا کہ مئی 2015 میں چھانگلہ گلی، مری آیا تھا۔ آپ اگست 2015 میں بیلا روس تشریف لائے تھے۔ آپ سے ذاتی تعلق ہے، ناقابل فراموش خوشگوار یادیں وابستہ ہیں۔ آپ سے ہمیشہ بھائی والا احترام ملا، آپ سے ملاقات کی بے حد خوشی ہے۔ نوازشریف نے بھی اپنے دورہ بیلا روس کی یادوں کا ذکر کیا۔ اپنے بیان میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے دور میں بیلاروس سے تعاون میں اضافہ ہوا۔ دونوں ممالک میں تجارت، سرمایہ کاری اور دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانا چاہیے۔ ایسے منصوبوں پر کام کیا جاسکتا ہے جس سے دونوں ممالک اور ان کے عوام کو فائدہ مل سکتا ہے۔ قائدین کا پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ بیلا روس کے صدر نے زراعت،زرعی مشینری، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں بیلاروس کے تعاون کی پیشکش کردی۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف کی حکومت اور پنجاب حکومت دونوں کے ساتھ تعاون میں اضافہ چاہتے ہیں۔ بیلا روس کے صدر نے محمد نوازشریف، وزیراعظم شہبازشریف اور وزیراعلی پنجاب مریم نواز کو بیلاروس کے دورے کی دعوت دے دی۔ بیلاروس کے صدر ایلیگزینڈر لوکاشینکو پاکستان کا تین روزہ دورہ مکمل کر کے اپنے وطن روانہ ہوئے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیلاروس کے صدر کو الوداع کیا۔ دورے کے دوران متعدد مفاہمتی یاداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں اضافہ ہوگا۔ بیلا روس کے صدر کے ہمراہ بیلا روس کی اہم کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں وفد بھی پاکستان آیا۔ وفد کی پاکستانی کاروباری شخصیات کے ساتھ کامیاب اور نتیجہ خیز ملاقاتیں ہوئیں۔ وزیراعظم نے بیلاروس کے صدر کو ان کے تین روزہ دورے کا فوٹو البم بھی پیش کیا۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی اس موقع پر موجود تھے۔