سرائے عالمگیر میں قتل ہونے والے نوجوان خرم شبیر کے بوڑھے والدین اور فیملی نے پیرس میں ایک احتجاجی آرگنائزر کیا، جس میں سینکڑوں اوورسیز پاکستانیوں نے شرکت کی۔ مقتول خرم شبیر کے بوڑھے والدین نے کہا کہ وزیراعلٰی مریم نواز ہمیں انصاف دلائیں ، اور ہمارے اکلوتے بیٹے کے قاتل کو عبرتناک سزا دلوائیں ، رشوت لیکر ہمارے مقتول بیٹے کا کیس خراب کرنے والے پولیس افسران کو نوکریوں سے فارغ کریں ، مظاہرے کے شرکاء نے قاتلوں کے اثر و رسوخ اور پولیس گردی کی سخت مذمت کی،مظاہرین نے پنجاب پولیس کے ڈی ایس پی حامد باجوہ اور قاتل کے خلاف سخت نعرے بازی کی ،
مظاہرین نے خرم شبیر کو انصاف دو
مقتول خاندان کو انصاف دو
قاتل کلیم اللہ کو پھانسی دو،
کرپٹ ڈی ایس پی حامد باجوہ کو سزا دو جیسے نعرے لگائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس کی تین تفتیشی ٹیموں نے قاتل کلیم اللہ کو گناہ گار قرار دیکر سخت سزا کا مطالبہ کیا۔ قتل کے ڈیڑھ سال کے بعد چوتھی انکوائری میں کروڑوں روپے رشوت لیکر ڈی ایس پی حامد باجوہ نے پہلے مدعی پارٹی اور گواہوں کو ڈرایا دھمکایا اور پھر اور حقائق کے برعکس اْلٹا مدعی پارٹی کے خلاف رپورٹ لکھ کر مقتول خرم شبیر کا کیس خراب کرنے کی گھناؤنی سازش کی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ قاتل کلیم اللہ اور کیس خراب کرنے والے رشوت خور پولیس افسران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور انہیں عبرت کا نشانہ بنایا جائے ، اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو ہم فرانس سمیت یورپ بھر میں پاکستانی سفارتخانوں کے سامنے مظاہرے کریں گے۔