ملک کے بیشتر شہروں میں انٹرنیٹ سروس شدید متاثر، وزیر مملکت کا تمام ایپس 100 فیصد فعال ہونیکا دعویٰ

ملک کے بیشتر شہروں میں انٹرنیٹ سروس شدید متاثر  ہونے کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔وائی فائی ہو یا موبائل ڈیٹا سروس کسی بھی صورت انٹرنیٹ کا استعمال ذہنی کوفت کا سبب بنے لگا ہے۔انٹرنیٹ سروس کے متاثر ہونے کی وجہ سے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، صارفین کے لیے واٹس ایپ اور دیگر ایپس پر تصاویر، ویڈیوز اور وائس نوٹ بھیجنا اور وصول کرنا دشوار ہوگیا ہے۔گھروں سے کام کرنے والے ہوں یا فری لانسرز ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ سے وابستہ افراد ہوں یا آن لائن کلاسز لینے والے طالب علم، انٹرنیٹ میں خلل کے باعث سب ہی شدید پریشان ہیں۔دوسری جانب جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا کہ وزارت داخلہ کی ہدایت کے مطابق ایکس کوبند کیا گیا، ایکس پاکستان میں 2 فیصد سے کم لوگ استعمال کرتے ہیں۔شزہ فاطمہ نے کہا کہ ایکس کی بندش کا مطلب اظہار رائے پر پابندی ہرگز نہیں، ملک پر یومیہ سیکڑوں سائبر حملے ہوتے ہیں، سائبر سکیورٹی وقت کی ضرورت ہے، یوٹیوب اور فیس بک سمیت تمام ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر اظہار رائے کی آزادی ہے، جہاں سکیورٹی کی بات ہو وہاں وزارت داخلہ پی ٹی اے کو ہدایات دیتی ہے۔وزیر مملکت برائے آئی ٹی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں انڈسٹری براڈبینڈ استعمال کرتی ہے اور حکومت نے براڈ بینڈ بند نہیں کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں ڈیٹا سروس مکمل فعال ہے، ڈیٹا سروس پر تمام ایپس 100 فیصد درست کام کر رہی ہیں، موبائل ٹاور پاکستان میں ضرورت سے کم ہیں، اس کی بہتری کیلئے کام کر رہے ہیں، گزشتہ سال کی نسبت اس سال آئی ٹی انڈسٹری میں بے پناہ ترقی ہوئی۔

ای پیپر دی نیشن