ضلع بھرمیں ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد طلبہ طالبات نے پانچویں جماعت کے امتحان میں شرکت کیلئے داخلہ فارم جمع کرائے تھے، محکمہ تعلیم کی طرف اسّی ہزار طلبہ وطالبات کو رول نمبر سلپیں جاری کی گئیں جبکہ پچیس ہزار طلبہ وطالبات کو ڈبل رول نمبر سلپیں جاری کردی گئیں۔ محکمہ تعلیم کی اس لاپرواہی سے طلبہ کے ساتھ ساتھ امتحانی سینٹروں میں موجود عملے کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
پہلے روز متعدد امتحانی سینٹروں میں پیپرتین گھنٹے تک سپلائی نہ ہوسکے،جس سے ہزاروں طلبہ کو شدید پریشانی کاسامنا کرنا پڑا جبکہ فرنیچرکی عدم دستیابی کے باعث طلبہ طالبات کو زمین پر بیٹھایا گیا۔
سیالکوٹ بھر میں پندرہ ہزار طلبہ وطالبات کو تاحال رول نمبرسلپیں جاری نہیں کی جاسکیں، جس کے خلاف طلبہ اور ان کے والدین نے ای ڈی او ایجوکیشن کے دفتر کے باہراحتجاجی مظاہرہ کیا اور ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
پہلے روز متعدد امتحانی سینٹروں میں پیپرتین گھنٹے تک سپلائی نہ ہوسکے،جس سے ہزاروں طلبہ کو شدید پریشانی کاسامنا کرنا پڑا جبکہ فرنیچرکی عدم دستیابی کے باعث طلبہ طالبات کو زمین پر بیٹھایا گیا۔
سیالکوٹ بھر میں پندرہ ہزار طلبہ وطالبات کو تاحال رول نمبرسلپیں جاری نہیں کی جاسکیں، جس کے خلاف طلبہ اور ان کے والدین نے ای ڈی او ایجوکیشن کے دفتر کے باہراحتجاجی مظاہرہ کیا اور ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔