اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں سندھ پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2012ءکے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت آج جمعہ تک ملتوی کردی گئی ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے جمعرات کے روز کیس کی سماعت کی تو انور منصور نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ٹاﺅن اور تعلقہ ایک جیسے ہی ہوتے ہیں۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ تعلقہ تو میٹرو پولیٹن کا حصہ ہوتا ہے، کئی جگہوں پر ٹاﺅن کونسل اور کئی جگہوں پر تعلقہ کے ساتھ میونسپل کونسل کی دم لگائی گئی ہے۔ دوران سماعت ایم کیو ایم کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم بھی روسٹرم پر آئے اور انور منصور نے کہا کہ اس قانون کا مسودہ انہوں نے ڈرافٹ کیا ہے اور یہ اس کی بہتر تشریح کر سکتے ہیں۔ عدالت نے سماعت آج تک ملتوی کر تے ہوئے انور منصور کو آج ہر حال میں اپنے دلائل ختم کرنے کی ہدایت کی، فروغ نسیم نے عدالت کو بتایا کہ وہ علاج کے لئے بیرون ملک جا رہے ہیں اس لئے وہ اس ہفتہ دستیاب نہیں ہیں تو چیف جسٹس نے کہا کہ کیس کے التواءکا معاملہ بھی کل کی سماعت میں دیکھ لیں گے آئین میں ریاست کے تمام شہریوں کی حیثیت برابر ہے اسی طرح ریاست کے وسائل سے استفادہ کرنا اور حقوق بھی برابر ہیں ان میں امتیازی سلوک روا نہیں رکھا جاسکتا۔