لاہور (کامرس رپورٹر) ماہرین اقتصادیات اور کاروباری برادری نے وفاقی کابینہ کی جانب سے گوادر پورٹ چین کے حوالے کرنے اور پاکستان، ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی حتمی منظوری دئیے جانے کے فیصلے کو سراہا ہے۔ ماہر اقتصادیات ڈاکٹر قیس اسلم نے کہا کہ حکومت کے دونوں فیصلے ملک کی معیشت کے حق میں ہیں۔ حکومت ان فیصلوں پر سختی سے کاربند رہنا چاہئے۔ ان منصوبوں سے پاکستان کو سیاسی، معاشی اور معاشرتی فائدہ پہنچے گا۔ اربوں ڈالر کی آمدنی ملے گی اور لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔ چین پاکستان کا برادر ملک ہے، جب وہ گوادر پورٹ کو چلائیگا تو اپنی بیشتر تجارت میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے گیس پائپ لائن کے منصوبے کی بدولت ملک میں گیس کی قلت کا مسئلہ حل ہوگا۔ ماہر اقتصادیات پروفیسر میاں محمد اکرم نے کہا کہ گوادر پورٹ چین کو دینے سے ایک جانب تحفظ ملے گا اور دوسری جانب پاکستان کو اقتصادی فائدہ پہنچے گا۔ آل انجمن تاجران پاکستان کے صدر اشرف بھٹی، فلور ملز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر بلال اسلم صوفی، ایگری فورم پاکستان کے چیئرمین ابراہیم مغل، انجمن تاجران آٹو پارٹس مارکیٹ کے صدر وقار اے میاں، انجمن تاجران، لاہور کے صدر میاں طارق فیروز اور جنرل سیکرٹری نعیم بادشاہ نے کہا کہ حکومت کا گوادر پورٹ چین کو دینے اور ایران سے گیس پائپ لائن کے منصوبے کے ملک میں تجارت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔