کراچی (وقائع نگار) چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ فخرالدین جی ابراہیم نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کا اپنا ایجنڈا اور ترجیحات ہیں جبکہ تصدیق کے عمل میں ہمارے سامنے کوئی رکاوٹ نہیں آئی۔ ووٹرز کی تصدیق کے عمل میں دو روز باقی ہیں اگر ضرورت پڑی تو شیڈول میں تبدیلی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے مختلف علاقوں میں گھر گھر جا کر ووٹرز کے تصدیق کے عمل کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر فوج رینجرز اور پولیس افسران و اہلکار بھی الیکشن کمشن کے عملے کے ہمراہ تھے۔ فخرالدین جی ابراہیم نے کہا کہ شہر میں امن و امان کی صورتحال مخدوش اور آپ کے سامنے ہے، گھر گھر ووٹوں کی تصدیق کرنا آسان کام نہیں۔ تصدیق کے دوران اس بات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ کس گھر میں کتنے شناختی کارڈ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا فرض ہے کہ جو کام انہیں سونپا گیا ہے وہ درست طریقے سے انجام پائے ہمارے کام میں اب تک ایسی کوئی رکاوٹ نہیں آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا لوگ سمجھدار ہو گئے ہیں اور جانتے ہیں کہ ووٹرز تصدیق کا عمل ان کے مفاد میں ہے۔ ہمارا ٹاسک ہے کہ ووٹرز رجسٹریشن ہو، تصدیق ہو اور ووٹرز ووٹ ڈالنے جائیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے اس موقع پر خود بھی گھر گھر ووٹوں کی تصدیق کے عمل میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ نگران سیٹ اپ کا 3 ماہ سے زیادہ رہنا ملکی مفاد میں نہیں۔ دریں اثناءچیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم نے حیدر آباد کالونی کا دورہ کیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے ووٹرز کی تصدیق کے عمل کا جائزہ لینے کےلئے علاقہ مکینوں سے رابطہ کیا۔ فوج، رینجرز اور پولیس کے افسران و اہلکار بھی چیف الیکشن کمشنر کے ہمراہ تھے۔ جائزہ لے رہے ہیں کسی گھر میں کتنے شناختی کارڈ ہیں۔ کراچی میں سیاسی جماعتوں کی جانب ووٹر فہرستوں کی تصدیق کے عمل میں پائے جانے والے تحفظات کو دور کر دیا گیا ہے۔