اسلام آباد (آئی اےن پی) قائم مقام محتسب اعلیٰ سلمان فاروقی نے کہا ہے کہ محتسب کے وفاقی کابینہ کے منظور کیے گئے نئے مجوزہ قانون کے تحت تمام سرکاری ادارے اور محکمے محتسب کے فیصلوں پر عمل درآمد کے پابند ہونگے محتسب کے فیصلوں کے خلاف نظرثانی کی اپیل صرف صدر مملکت کو کی جائے گی، تمام شہری آن لائن یا خط کے ذریعے کسی بھی سرکاری ادارے کے خلاف اپیل کر سکیں گے، محتسب اس شکایت کو 24گھنٹے میں رجسٹر کرنے اور 45دنوں میں فیصلہ سنانے کا پابند ہو گا، سرکاری ادارے 21دن کے اندر جواب دینے کے پابند ہونگے، جواب نہ دینے پر متعلقہ سرکاری افسران کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی، محتسب کی مدت ملازمت چار سال ہو گی اور محتسب کا عہدہ خالی نہیں رہے گا، محتسب کو سول کورٹ کے تمام اختیارات اور توہین عدالت کے تحت نوٹس کا اختیار بھی حاصل ہوگا ۔ وہ جمعرات کو محتسب سیکرٹریٹ میں وفاقی ٹیکس محتسب شعیب سڈل کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ وفاقی سیکرٹری محتسب امتیاز قاضی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ شعیب سڈل نے اس موقع پر سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ متحسب ایکٹ میں ترمیم لائی جا رہی ہیں ملک میں گیارہ محتسب ہیں 1983میں سب سے پہلے یہ ادارہ بنایا گیا پھر فیڈرل ٹیکس محتسب پھر بینکنگ انشورنش اور قوانین کے محتسب مقرر ہوئے اس کے علاوہ چاروں صوبوں میں بھی محتسب کے ادارے بنائے گئے ۔ 1983میں تشکیل کے وقت بنایا گیا قانون آج تک تبدیل نہیں ہوا اب تبدیلیاں وقت کی ضرورت ہیں ایسا قانون ہی موجود نہ تھا کہ ادارہ سرکاری ملازمین کی شکایات پر متعلقہ محکموں کو جوابدہ بنا سکے ۔ اکثر نچلے درجے کے اہلکار بھیجے جاتے تھے ۔ قانون میں شہریوں کے خلاف فیصلے کی صورت میں انہیں نظرثانی کا حق حاصل نہ تھا یہ محتسب کی توہین ہے کہ اس کے فیصلوں پر نظر ثانی نچلے درجے کے افسر کریں اور فیصلوں کی کوئی ٹائم فریم مقرر نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ 1990اور 1995کے محتسب کے فیصلے موجود ہیں جن پر آج تک عمل درآمد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ اصلاحات ڈاکٹر شعیب سڈل نے تجویز کی ہیں جنہیں قانونی ڈرافٹ کی شکل وزارت قانون نے دی گزشتہ روز کابینہ نے اس کی منظوری دی۔