لندن (بی بی سی) پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں امتحانات میں نقل ایک معمول کی بات ہے لیکن اب حکومت نے اسکے خاتمے کیلئے ایک جامع حکمت عملی کی منظوری دیدی ہے۔ اس حکمت عملی کا نفاذ 18 فروری سے شروع ہونیوالے میٹرک کے امتحانات میں ہوگا۔ 1980ء کی دہائی کے آخر تک بلوچستان یونیورسٹی میں قوم پرست طالب علم تنظیموں کی جانب سے نقل کو یقینی بنانے کیلئے باقاعدہ کمیٹیاں تشکیل دی جاتی تھیں۔ اب وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا ہے کہ نقل کو الوداع کہنا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ اگر بلوچستان کو بہتر انسانی وسائل کے حوالے سے خود کفیل بنانا ہے تو نقل کے ناسور کو ختم کرنا پڑیگا۔ نقل کی وجہ سے بلوچستان میں معیاری اساتذہ کا بھی زیادہ تر فقدان ہے۔ محکمہ تعلیم نے نقل کے خاتمے کیلئے جو منصوبہ بنایا ہے اسکی منظوری ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں دی گئی۔ امتحانی مراکز میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے جائیں گے۔