لاہور + جھنگ (نیوز رپورٹر+ نامہ نگار) قادر پور اور ساون گیس فیلڈز میں او جی ڈی سی ایل کے جرنیٹرز میں فنی خرابی کے باعث پنجاب کو 440 ملین کیوبک فٹ گیس کی سپلائی کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ ایم ڈی سوئی نادرن عارف حمید کا کہنا تھا بروقت بحالی کا عمل شروع ہونے سے زیادہ نقصان نہیں ہوا ، دونوں پلانٹس آن لائن ہو چکے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز قادر پور اور ساون گیس فیلڈز میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (او جی ڈی سی ایل ) کے جرنیٹرز میں فنی خرابی پیدا ہوئی جس کے باعث دونوں گیس فیلڈز متاثر ہوئیں تاہم ہنگامی بنیادوں پر بحالی کا کام شروع کر دیا گیا۔ گزشتہ رات ساڑھے 7 بجے تک دونوں فیلڈز کو آن لائن کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق فنی خرابی کے باعث پنجاب کو گیس کی سپلائی میں تقریباً440 ملین کیوبک فٹ شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا جس کے باعث پنجاب کے ٹیکسٹائل، کھاد اور دیگر سیکٹرزکی گیس فوری طور پر بند کر دی گئی جبکہ گھریلو صارفین کو ہدایت کی گئی کہ وہ پیک آورز میں گیزر اور ہیٹر کا استعمال کرنے سے گریز کریں۔ دریں اثناءگیس کی بندش کے خلاف سینکڑوں خواتین، مردوں اور بچوں نے روڈ بلاک کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے سوئی گیس حکام کیخلاف زبردست نعرے لگائے۔ تفصیلات کے مطابق محلہ شیخ لاہوری، محلہ بھیبھرانہ ، محلہ بڈھے والا، نائیاں والا چوک، جھنگ بازار محلہ چمیلی مارکیٹ، سیٹلائٹ ٹاﺅن اور دیگر علاقوں کی سینکڑوں خواتین مردوں اور بچوں نے گیس کی مسلسل بندش کے خلاف مختلف مقامات شدید احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دھرنا دیا جبکہ بستی بھر مائی کی رہائشی سینکڑوں خواتین نے ریلوے پھاٹک فیصل آباد کے قریب دھرنا دیکر فیصل آباد روڈ ٹریفک کے لئے بند کر دیا اور سڑک پر ٹائر جلا کر شدید نعرے بازی کی ، احتجاجی خواتین کا کہنا تھا کہ گیس کی مسلسل بندش سے گھروں میں چولہے ٹھنڈے پڑ گئے۔ عرصہ ایک ماہ سے زائد گزر جانے کے بعد بھی گیس نہیں آ رہی تاہم اپنے بچوں اور بزرگوں کے لئے ہوٹلوں سے کھانا لانے پر مجبور ہیں۔ واضح رہے کہ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں سردی کی شدت میں کمی آنے کے ساتھ ہی گیس کی 12 سے 14 گھنٹے کی روزانہ بندش جاری ہے جس سے خواتین کو خصوصاً گھروں میں کھانا پکانے میں شدید دشواری کا سامنا ہے اسی طرح ریسکیو کی طرف سے لاہور میں بجلی 8 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی شیڈول جاری کیا گیا ہے مگر وقتاً فوقتاً 16 گھنٹے تک روزانہ بجلی بند کی جا رہی ہے۔
گیس فیلڈز خرابی