اسلام آباد (شفقت علی/ نیشن رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے سربراہ آصف علی زرداری نے پارٹی کے ارکان اسمبلی کو ہدایت کی ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ الفاظ کی جنگ ایک خاص حد تک جاری رکھیں اور اس حوالے سے لڑائی کو بہت آگے تک نہ لے کر جائیں۔ ”دی نیشن“ کو حاصل اطلاعات کے مطابق دوسری طرف وزیراعظم نواز شریف نے بھی اپنی پارٹی کے رہنماﺅں کو پیپلز پارٹی کی جانب سے شدید تنقید پر مشتمل بیانات کو نظرانداز کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ حال ہی میں پی پی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اور پی پی کے رہنماﺅں کو خصوصی طور پر نشانہ بنائے جانے کے حوالے سے الفاظ کی جنگ شدت اختیار کر گئی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے ایک دوسرے پر الزامات کو روکنے کیلئے مداخلت کی ہے۔ پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے سینئر رہنما نے ”دی نیشن“ کو بتایا کہ آصف زرداری نے اپنے رہنماﺅں کو اگلی صفوں میں آ کر حکومت کی مخالفت کرنے مگر امن اور مفاہمت کیلئے راستہ کھلا چھوڑنے کی ہدایت کی ہے اور لڑائی کو حد سے آگے نہ بڑھانے کا کہا ہے۔ انہوں نے کہا زرداری سمجھتے ہیں حکومت تنقید سے پیغام سمجھ جائے گی اور پیپلز پارٹی کو دوسرے آپشنز کی طرف جانے پر مجبور نہیں کریگی جن کی طرف بلاول پہلے اشارہ کر چکے ہیں۔ اگر حکومت نے اپنی روش نہ بدلی تو پارٹی مستقبل کا لائحہ عمل تشکیل دینے پر مجبور ہو جائیگی مگر فی الحال زرداری گاجر اور چھڑی کی پالیسی جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ 2013ءمیں مسلم لیگ ن کے برسربراقتدار آنے کے بعد مفاہمتی پالیسی جاری رکھنے کے کچھ عرصہ بعد آصف زرداری اپنی مفاہمتی پالیسی ختم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ پی پی کے ایک دوسرے رہنما نے کہا زرداری بات چیت سے مسائل حل کرنے کے خلاف نہیں تاہم حکومت کی جانب سے مثبت اشارے کا انتظار کر رہے ہیں۔ وہ توقع کر رہے ہیں کہ اس موقع پر وزیراعظم جمہوریت کیلئے اپنا تعمیری کردار ادا کرینگے۔
زرداری/ ہدایت