حافظ سعید کی نظربندی کے خلاف کئی شہروں میں احتجاج، ریلیاں، پنجاب اسمبلی، اپوزیشن کا علامتی واک آئوٹ

لاہور (خصوصی نامہ نگار++نمائندگان) جماعۃ الدعوۃ تحریک آزادی جموں کشمیر اور المحمدیہ سٹوڈنٹس سمیت مختلف جماعتوں اور سول سوسائٹی کی طرف سے حافظ سعید اور دیگر رہنمائوں کی نظربندیوں کیخلاف گزشتہ روز بھی لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، کراچی، حیدر آباد، مظفر آباد، ننکانہ صاحب، شیخوپورہ، صفدر آباد، شاہ کوٹ، سانگلہ ہل اور مانانوالہ سمیت کئی شہروں میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں۔ لاہور میں جماعۃ الدعوۃکی طرف سے پنجاب اسمبلی کے باہر مال روڈ پر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اسی طرح المحمدیہ سپیشل پرسن کی جانب سے گونگے بہرے افراد بھی مظاہرہ میں شریک ہوئے۔ احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی، قاری یعقوب شیخ، مولانا سیف اللہ خالد، ابوالہاشم ربانی ودیگر نے کہا ہے کہ حافظ محمد سعید ودیگر رہنمائوں کی نظربندی کے باوجود یکجہتی کشمیر کے پروگرام بھرپور انداز میں جاری رکھیں گے۔ احتجاجی مظاہروں میں طلبائ، وکلائ، تاجروں اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس دوران بھارت کے جھنڈے بھی نذر آتش کئے جاتے رہے۔ مظاہروں میں شریک افراد کی طرف سے جماعۃ الدعوۃ کے حق میں جبکہ بھارت اور امریکہ کے خلاف نعرے لگائے جاتے رہے۔ شرکاء نے بینرز و پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر جماعۃ الدعوۃ اورحافظ سعید کے حق میں تحریریں درج تھیں۔ پنجاب اسمبلی کے باہر جماعۃ الدعوۃ لاہور اور المحمدیہ سپیشل پرسن کی جانب سے الگ الگ احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ پروفیسر حافظ عبدالرحمان نے اپنے خطاب میں کہا حافظ سعید کی نظربندی کا حکم نامہ اسلام آباد سے نہیں دہلی اور واشنگٹن سے آیا ہے۔ ملتان میں تحریک آزادی جموں کشمیر کی طرف سے نواں شہر چوک میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ فیصل آباد میں سول سوسائٹی اور جماعۃالدعوۃ کی طرف سے ضلع کونسل چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور کچہری چوک تک ریلی نکالی گئی۔ راولپنڈی میںلیاقت باغ کے سامنے سول سوسائٹی اور جماعۃالدعوۃ کی طرف سے بڑے مظاہرے کئے گئے۔کراچی میں پریس کلب کے باہر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ شاہ کوٹ میں مظلوم کشمیری عوام کے محسن اور جماعتہ الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید کی امریکی و بھارتی دبائو پرنظر بندی کے خلاف شاہکوٹ کی عوام سراپا احتجاج، احتجاجی ریلی سے مختلف مکاتب فکر کے راہنمائوں کا خطاب نظر بندی کا فیصلہ مسترد ، بھارتی اسرائیلی اور امریکی پرچم نذر آتش ،حکومت پاکستان سے ظالمانہ اور غیر منصفانہ فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق جماعۃ الدعوۃ کے امیرحافظ سعید کی امریکی و بھارتی دبائو پرنظر بندی کے خلاف شاہکوٹ کی عوام سراپا احتجاج بن گئی اس فیصلے کی مذمت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جو کہ جامعہ محمدیہ سے شروع ہو کر مرکزی محمدی چوک میںاختتام پذیر ہوئی۔احتجاجی ریلی سے جماعتہ الدعوۃ کے ابو حنظلہ، فلاح انسانیت فائونڈیشن کے مظہر مکی ،کاروان عدل کے چئیرمین ڈاکٹر ہارون اشفاق،تحریک حرمت رسول ﷺ کے انعام اللہ بابر، اہلحدیث یوتھ فورس کے عبدالرئوف مغل، ڈرگ اینڈ کیمسٹ ایسوسی ایشن کے صدر طارق محموداور دیگر نے خطاب میں حکومت کے اس فیصلے کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حافظ سعید اور انکی جماعت نے زلزلے سیلاب جیسی قدرتی آفات میں ہمیشہ پاکستانیوں کو ریلیف فراہم کیا دہشت گردی کے خلاف ضرب عضب کی حمائیت میںسب سے پہلی اور مظبوط آواز بن کر ابھرے،تھر اور بلوچستان میں ریلیف آپریشن کر کے کنویں کھدوائے ملک بھر میں سینکڑوں فری ایمبو لینسز اور ہسپتالوں کا جال بچھایااور مظلوم کشمیری مسلمانوں کی حمائیت میںایک بلند اور موثر آواز بن کر اظہار یکجہتی کرتے رہے اور انکی اخلاقی حمائیت کرتے رہے،امریکی اور بھارتی دبائو پرانسانیت کی خدمت اور مظلوم کشمیری عوام کی حمائیت انکا جرم بن گیا ہے نظر بندی کے فیصلے سے ہر محب وطن پاکستانی پریشان ہے حکومت پاکستان کو فی الفور اس فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہئیے۔ریلی کے شرکاء نے انڈیا اور امریکہ کی جارحیت کے خلاف نعرے بھی لگائے بھارت اسرائیل اور امریکی پرچم نذر آتش کئے گئے۔ شاہ کوٹ سے نامہ نگار کے مطابق شاہکوٹ کے' عوام سراپا احتجاج بن گئے، احتجاجی ریلی سے مختلف مکاتب فکر کے رہنمائوں نے خطاب اور بھارتی اسرائیلی اور امریکی پرچم نذر آتش کئے۔ صفدرآباد سے نامہ نگار کے مطابق صفدرآباد میں زبر دست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ امیر حافظ عباس حیدر کی قیادت میں ایک احتجاجی ریلی نکا لی گئی جو مختلف بازاروں سے ہوتی ہوئی میلاد چوک میں پہنچی۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق تحریک جموںو کشمیر ضلع گوجرانوالہ کے زیر اہتمام مرکز ام القرٰی سے شیرانوالہ باغ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں مذہبی و سیاسی وکلاء ،تاجر،طلباء نے شرکت کی احسان اللہ نے خطاب کرتے ہوئے بھارتی دبائو پر امیر جماعۃالدعوۃ حافظ سعید ودیگر رہنمائوں کی نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے انکی فی الفور رہائی کا مطالبہ کیا۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق پریس کلب ننکانہ صاحب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جبکہ شاہکوٹ اور سانگلہ ہل سمیت مختلف قصبات میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ ابوحنظلہ اوردیگر مذہبی رہنمائوںنے خطاب میں حکومت کے اس فیصلے کی پرزور مذمت کی۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت اور نامہ نگار کے مطابق پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جب کہ مذہبی جماعتوں کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا مقررین نے کہا حافظ سعید کی نظربندی کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق شہر اور گردونواح میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی صورت میں پاکستان کی آزادی و خود مختاری اور سلامتی پر کوئی غیر ملکی دبائو قبول نہیں کریں گے۔ علاوہ ازیں مذہبی تنظیموں کے عہدیداروں اور کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مانانوالہ سے نامہ نگار کے مطابق سینکڑوں لوگوں نے لاری اڈا مانانوالہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جماعۃ الدعوۃ کے حق اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ سانگلاہل سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق مقامی تحریک آزادی جموں کشمیر پاکستان کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی اور ڈاکخانہ چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت قاری ابوزبیر نے کی، مقررین نے کہا ہمیں اپنی خارجہ پالیسی نظرثانی کرنی ہو گی۔
لاہور (خصوصی رپورٹر/ خصوصی نامہ نگار/ کامرس رپورٹر/ سپورٹس رپورٹر) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں تحریک انصاف،جماعت اسلامی اور (ق) لیگ نے جماعہ الدعوۃ کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید کو نظربند کیے جانے کیخلاف ایوان کی کارروائی سے علامتی واک آئوٹ کیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز اپنے مقررہ وقت دس بجے کی بجائے ایک گھنٹہ 40 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر ہی قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے جماعۃ الدعوۃ کے امیر حافظ سعید پر پابندی اور انہیں رہائش گاہ پر نظربند کیا گیا ہے، بتایاجائے ان کا جرم کیا ہے اور ایسا کیوں کیا گیا ہے، کیا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امریکہ کو خوش کرنے کے لئے ایسا کیا گیا ہے؟ حکمران اتنے ہی دباؤ میں آگئے ہیں کہ وہ اپنے ہی شہریوں کو پابند سلاسل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ مظلوم کشمیریوں کی آواز کو بلند کرتے ہیں۔ اس پر سپیکر رانا محمد اقبال خان نے کہا کہ کہ جتنے وہ آپ کے لئے محترم ہیں اتنے ہی میرے لئے بھی محترم ہیں انہیں کون نہیں جانتا تاہم ان پر پابندی پنجاب حکومت نے نہیں وفاقی حکومت نے لگائی ہے جس پر قائد حزب اختلاف نے کہا کہ حافظ سعید پاکستان کے شہری ہیں، ہم ان کی کیوں بات نہیںکرسکتے اور انہیں پنجاب حکومت نے 16ایم پی او کے تحت نظر بند کیا ہے۔ سپیکر نے کہا کہ وزیر قانون آئیں گے۔ اس دوران میاںمحمود الرشید ایوان سے باہر چلے گئے۔ جماعت اسلامی کے ڈاکٹر وسیم اختر نے نقطہ اعتراض پر کہا کہ قائد حزب اختلاف نے جو کچھ کہا کہ میںاس کی تائید کرتا ہوں۔ ملک میں جب بھی قدرتی آفات آتی ہیں تو وہاں فلاح انسانیت فائونڈیشن امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے، ان کی ایمبولینسز موجود ہوتی ہیں اور یہ سب کچھ حافظ محمد سعید کرا رہے ہیں، پانچ فروری (یوم کشمیر) آرہا ہے اور ان کو نظربند کر دیا گیا ہے۔ میں اس پر احتجاج کرتا ہوں اور ایوان کی کارروائی سے ٹوکن بائیکاٹ کرتا ہوں۔ سپیکر نے کہا کہ آپ احتجاج اور بائیکاٹ نہ کریں، صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو آنے دیں وہ جواب دیں گے لیکن ڈاکٹر وسیم اختر نے سپیکر کی بات ماننے سے انکار کرتے ہوئے وہاں پر موجود دیگر اپوزیشن جماعتوں کو بائیکاٹ کیلئے اصرار کیا۔ محمود الرشید نے تحریک انصاف کے ارکان کو ٹوکن بائیکاٹ کی اجازت دی اور وہ خود بھی ارکان کے ہمراہ ایوان سے باہر چلے گئے تاہم پیپلز پارٹی اس میں شامل نہیں ہوئی اور فائزہ ملک اپنی نشست پر بیٹھی رہیں ۔ کچھ دیر بعد تینوں جماعتوں کے ارکان ایوان میں واپس آگئے۔ علاوہ ازیںامیر جماعۃ الدعوۃ حافظ محمد سعید کو نظر بند کرنے اور سرکاری دفاتر ،پبلک ٹرانسپورٹ و مقامات پر سیگرٹ نوشی کیخلاف دو قرار داد یں پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئیں۔ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی نبیلہ حاکم علی کی طرف سے جمع کرائی گئی قرارداد کے متن میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ مذہبی رہنما حافظ سعید کو نظربند کرنے کے احکامات فوری واپس لئے جائیں۔ وفاقی حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی رانا منان خان نے سرکاری دفاتر، پبلک ٹرانسپورٹ و مقامات پر سگریٹ نوشی کے خلاف قرارداد اسمبلی میں جمع کرائی۔

ای پیپر دی نیشن