اسلام آباد (مسعود ماجد سید؍ خبرنگار) لاڑکانہ موہنجو داڑو 85 کلومیٹر روڈ منصوبہ آٹھویں سال میں داخل ہو نے کے باوجود تاحال مکمل نہ ہو سکا ،یہ منصوبہ این ایچ اے نے 15 مئی 2009ء کو شروع کیا جس کے 15 مئی 2010ء کو مکمل کیا جانا تھا لیکن اس تاریخ کے بعد بھی ایک اور تاریخ 14 اگست 2010ء مقرر کی گئی لیکن تمام کی تمام تاریخیں گذرنے کے باوجود آج آٹھویں سال میں بھی منصوبہ مختلف مسائل کا شکار ہے۔این ایچ اے ذرائع نے بتایا ہے کہ لاڑکانہ سے موہنجو داڑو شاہراہ کو دو حصوں میں تعمیر کر نے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی جس میں پہلا پیکیج لاڑکانہ سے اریجہ (قلعہ داربدین )کی لاگت 1,300.559ملین روپے جسے 15مئی2009 کو مکمل کر نا تھا اور دوسرا پیکیج اریجہ (قلعہ داربدین سے موہنجوداڑو) تھا جس کی کل لاگت 1,353.685ملین روپے تھی اور اسے مقررہ مدت14اگست2010 میں مکمل کرنا تھا لیکن اس منصوبے کو مینٹی نینس یونٹ لاڑکانہ کو حوالے کر نے کے بعد بھی اسے مکمل نہیں کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں معلوم ہوا ہے کہ ابھی بھی اس شاہراہ کے شولڈرز، بئیرز، ٹریفک سائن، پختگی، ری فلیکٹرز اور لنک شاہراہ کا کام باقی ہے جس سے خدشہ ہے کہ اب مقرر کی گئی تاریخ تکمیل اکتوبر 2017 کی تاریخ سے بھی مزید تاریخ بڑھ جائیگی اور اس تاخیر کی وجہ سے منصوبے کی کل لاگت میں بھی کافی اضافہ متوقع ہے۔ منصوبہ بلڈ،آپریٹ اینڈ ٹرانسفر(BOT)کی بنیاد پر مکمل کیا جارہا ہے جس کا ناصرف کراچی کے عوام بلکہ پورے سندھ کو بہت فائدہ پہنچے گا۔
7سال گزرگئے، لاڑکانہ تا موہنجوداڑو روڈ منصوبہ مکمل نہ ہوسکا
Feb 01, 2017