اسلام آباد (محمد نواز رضا+ وقائع نگار خصوصی) پانامہ پیپرز لیکس میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا وزیراعظم محمد نوازشریف کے بارے میں طرز عمل مسلم لیگ (ن) اور جماعت اسلامی کے درمیان تعلقات کار میں کشیدگی پیدا کرنے کا باعث بن گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ محمد ظفر الحق اور آزادکشمیر حکومت نے جماعت اسلامی کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے انکارکر دیا۔ جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں محمد اسلم اور جماعت اسلامی آزادکشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی کی قیادت میں وفد نے مسلم لیگ کے چیئرمین راجہ محمد ظفر الحق سے ملاقات کرکے انہیں کشمیر پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی۔ راجہ محمد ظفر الحق نے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے وزیراعظم محمد نوازشریف کے خلاف رویہ پر شرکت سے معذرت کر لی۔ اسی طرح حکومت آزادکشمیرکا کوئی نمائندہ اے پی سی میں نہیں گیا۔ جماعت اسلامی کے زیر اہتمام اے پی سی میں عدم شرکت پر بعض رہنماؤں نے مسلم لیگ کی قیادت پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ راجہ محمد ظفر الحق کا کانفرنس میں آنے کا دل چاہتا ہوگا۔ صدر آزادکشمیر مسئلہ کشمیر پر اچھی گفتگو کرنے والے ہیں۔ وہ بھی اور انکی مسلم لیگی حکومت نے بھی کانفرنس میں شرکت نہیں کی۔ پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیر حسین بخاری نے بھی حکومت پاکستان اور آزادکشمیر کی کانفرنس میں عدم شرکت پر نکتہ چینی کی۔