گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) جناح ہسپتال کی ملکیتی دکانیں مسمار کرنے کے دوران گرنے والی بلڈنگ کے ملبے تلے دب کر 8 سالہ محنت کش بچہ جاں بحق ہوگیا جبکہ ریسکیو اہلکار سمیت چار افراد زخمی ہوگئے۔ مئیر میونسپل کارپو ریشن اور ممبر صوبائی اسمبلی کی آمد پر شہریوں نے شدید احتجاج کیا۔ پولیس نے ہسپتال ایڈمنسٹریٹر کو حراست میں لے لیا۔ ماڈل ٹائون کے علا قہ مین ما رکیٹ میں جناح ہسپتال کی ملکیتی 19 دکانیں ہسپتال کے صدر خواجہ شیخ انوار نے خا لی کروانے کی ہدایت کی تھی جس پر چار دکانیں خالی ہوئیں جبکہ دیگر دکا نداروں کو جلد دکا نیں خالی کرنے کا نوٹس جا ری کیا گیا۔ ہسپتال انتظا میہ نے خالی دکانوں کو مسمار کرنے کیلئے دیواریں توڑنا شروع کیں تو اس دوران اچانک بلڈنگ زمین بوس ہوگئی جس کے نتیجے میں نان چنے کی ریڑھی پر کام کرنیوالے 8 سالہ فیصل سمیت 4 افراد ملبے کے نیچے دب گئے۔ ریسکیو اہلکا روں نے رکشہ ڈرائیور پرویز، افضال سمیت تین افراد کو زخمی حا لت میں نکال کر ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا۔ واقعہ کی اطلا ع ملتے ہی 8 سالہ بچے کی فیصل کی والدہ بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئی اور اپنے بیٹے کی تلاش کیلئے دہائیاں دیتی رہی تاہم ریسکیو اہلکا روں نے طویل جدوجہد کے بعد فیصل کی نعش ملبے سے نکال لی۔ امدادی کا روائیوں کے دوران ریسکیو اہلکا ر نعمان بھی زخمی ہوا، قبل ازیں سٹی مئیر شیخ ثروت اکرام اور ممبر صوبائی اسمبلی توفیق بٹ کے موقع پر پہنچنے پر شہریوں نے شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ سٹی مئیر شیخ ثروت اکرام ہسپتال کے سرپرست ہیں، ہسپتال انتظامیہ کی غفلت کے باعث حادثہ رونما ہوا تاہم شہر یوں کے احتجاج پر سرپرست ہسپتال و مئیر سٹی گوجرانوالہ شیخ ثروت اکرام نے ایکشن لیتے ہوئے صدر ہسپتال شیخ انوار کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے شیخ سعید کو نیا صدر مقرر کردیا ہے۔ ماڈل ٹائون پولیس نے کارروائی کر تے ہوئے ہسپتال کے ایڈمنسٹریٹر شیخ طارق کو بھی حراست میں لے لیا۔مزید برآں تھانہ ماڈل ٹائون پولیس نے خواجہ انوار، ایم ایس حافظ اکرام، سپروائزر طارق بھٹی، سکیورٹی انچارج خضر حیات کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن نیلم کالونی میں مکان گرنے سے خاتون سمیت دو افراد ملبے تلے دب کر جاں بحق اور 7 زخمی ہو گئے۔