پیغام پاکستان اعلامیہ کی غیر ملکی ایجنڈا پر مشتمل شقوں کو مسترد کرتے ہیں: خادم رضوی

Feb 01, 2018

لاہور (خصوصی نامہ نگار) تحریک لبیک یارسول اللہ کے مرکزی امیر علامہ حافظ خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری نے کہا ہے پیغام پاکستان کے نام سے جاری کئے گئے اعلامیہ کی بعض شقیں غیر ملکی ایجنڈا پر مشتمل ہیں جنہیں نہ صرف مسترد کرتے ہیں بلکہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگردین پر پابندیاں لگائی گئیں، اسلام مخالف قانون سازی کی گئی تو خیبر سے کراچی تک ملک بھر جام کردیں گے۔ قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پیر اعجاز اشرفی، علامہ غلام عباس فیضی، علامہ عاشق نقشبندی بھی موجود تھے۔ انہو ں نے کہا کہ پیغام پاکستان کے نام سے جو قومی بیانیہ پر جاری کیا گیا ہے اس قومی بیانیہ پر دستخط کرنے والوں میں خودکش حملے کروانے والوں کے دستخظ شامل ہیں۔ کلمہ حق بلندکرنے سے باز نہیں آئیں گے۔ ہم نے وطن عزیز میں دہشت گردی اور خودکش حملوں کو حرام قرار دیا اور اس موضوع پر متعدد فتوے جاری کئے ہیں۔ اور ہمیشہ واضح کیا ہے کہ اسلام میں جہاد کا اختیار ریاست کو حاصل ہے، کسی فرد یا گروہ کو جہادی لشکر بنانے کی قطعاً اجازت نہیں۔ جہاد کے نام پر دہشت گردی در حقیقت فساد فی الارض ہے اور ریاست پر لازم ہے کہ ایسے فسادیوں کی بیخ کنی کرکے ریاست میں امن وامان قائم کرے۔ انہوں نے کہا کہ نہایت افسوسناک امر ہے کہ پہلے انتخابی اصلاحات کے نام پر ختم نبوت قوانین میں ترامیم کی گئیں اور اب نئے بیانیہ کے عنوان سے علمائے حق پر پابندیاں لگانے کی پلاننگ کی گئی ہے تا کہ وہ منکرین ختم نبوت، منکرین ناموس رسالت، منکرین حدیث اور دین کیخلاف فتنوں کی روک تھام نہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں اسلام آباد میں 18 سو سرکاری علماء کو جمع کر کے ’’پیغام پاکستان‘‘ کے عنوان سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے اور تجویز پیش کی گئی ہے کہ کسی کے بارے میں فیصلہ (فتویٰ) دینا کہ اس نے کفر کا رتکاب کیا ہے یا کلمہ کفر کہا ہے اس کا اختیار علماء دین اور مفتیان کرام کی بجائے حکومت اور کورٹ کے پاس ہونا چاہئے۔ نیز اس اعلامیہ میں علمائے حق کی آواز دبانے کیلئے مساجد میں ’’سرکاری خطبات جمعہ‘‘ کے اشارے دیئے گئے ہیں اور کئی ایک غیر مناسب نکات موجود ہیں۔ علامہ خادم حسین رضوی اور پیر محمد افضل قادری نے مزید کہا کہ امر بالمعروف ونہی عن المنکر اور ظالم حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق بلند کرنا علمائے حق کا شرعی منصب ہے۔ جبکہ قرآن مجید سورہ بقرہ آیت نمبر 159میں حق چھپانے والوں پر لعنت بھیجی گئی ہے اور حدیث پاک میں علم کو چھپانے والے علماء کو دوزخ کی آگ کی لگام ڈالنے کی وعید بیان کی گئی ہے۔ اسی طرح صحابہ کبار، تابعین، تبع تابعین اور ائمہ مجتہدین وسلف صالحین نے ہمیشہ فتنوں اور باطل نظریات کا رد بلیغ کیا ہے اور کفر کا ارتکاب کرنے والوں کو ہمیشہ کافر قرار دیا ہے۔ وفاقی وصوبائی حکومت سے پر زور مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ’’دھرنا ختم نبوت فیض آباد‘‘ کے معاہدہ پر عمل درآمدکرے، راجہ ظفر الحق رپورٹ بلا تاخیر شائع کرے، شہدائے ختم نبوت کے ذمہ داران کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جائے اور پنجاب میں چاروں اطراف لائوڈ سپیکر پر اذان کی پابندی ختم کرنے کیلئے قانون سازی کی جائے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ تحریک لبیک یارسول اللہ 5فروری کو ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منائیگی اور شہر شہر جلسے جلوس اور ریلیاں ہونگی۔ 

مزیدخبریں