مارکیٹ کمیٹی گوجرہ کی ناقص کارکردگی

مکرمی! مارکیٹ کمیٹی گوجرہ کے بارے میں اگر یہ کہا جائے کہ یہ بھوکی ہو گئی ہے تو بے جانہ ہوگا عملہ کو مبینہ طور پر مارکیٹ فیس کے نام پر وصولیوں کے ٹارگٹ دئیے گئے ہیں۔ جس کو پورا کرنے کے لئے عملہ نے غلہ منڈی اور سبزی منڈی کے بعد اپنا دائرہ کار پوری تحصیل میں بڑھا کر کریانہ بیکری اور سویٹ وغیرہ کی دکانوں سے بھی مارکیٹ فیس کی وصولی کا مبینہ سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ گلی محلوں میں بھی عملہ اب داؤ لگا رہا ہے۔ غلہ منڈی میں زرعی جنس کے بغیر کوئی ٹرک داخل ہو جائے تو سو سے ایک سو پچاس روپے وصول ہو رہے ہیں جبکہ وصولیوں کے مقابلے میں تاجروں کو سہولت کا ریٹرن زیرو ہے۔ طویل عرصہ سے غلہ منڈی اور سبزی منڈی میں کوئی تعمیری کام نہیں ہوا۔ غلہ منڈی کی نکاسی آب کی نالیاں ہوں زرعی اجناس کے ’’پھڑ‘‘ ہوں سب آڑھتی اپنی مدد آپ کے تحت تعمیر و مرمت کرواتے ہیں جبکہ صفائی کا بھی انتہائی کمزور انتظام ہے۔ کسی زمانہ میں زمینداروں اور مزدوروں کے لئے ٹھنڈے پانی کا انتظام ہوتا تھا۔ عرصہ سے یہ سلسلہ بند ہو چکا ہے اب تو واٹر سپلائی کی ٹینکی بھی گرنے کے قریب ہے اور کسی وقت بھی حادثہ کا موجب ہو سکتی ہے۔ مارکیٹ کمیٹی اس کو گرانے کی اہلیت بھی نہیں رکھتی۔ مارکیٹ کمیٹی کے عملہ کا کام اگر محض وصولیاں کرنا ہی ہے کوئی فلاح و بہبود نہیں تو بے کار ادارے کا کیا فائدہ مارکیٹ فیس بند کر دیں غلہ منڈی کی صفائی کا انتظام بھی تاجر خود ہی کر لیں گے۔ (زاہد رؤف کمبوہ، غلہ منڈی گوجرہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ)

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...