مکرمی! میں آپ کی توجہ ایک اہم مسئلے کی طرف مبذول کروانا چاہتی ہوں جو معاشرے میں بگاڑ اور بے حیائی و عریانی کو ہوا دینے کا باعث ہے۔ اماں حوا سے لے کر امہات المومنین اور صحابیات تک کی سیرت کا مطالعہ کیا جائے تو ہم عورت کو حیاء کا پیکر پائیں گے۔ قرآن کے فیصلے کے مطابق بھی عورت کو پردے اور باحیا لباس زیب تن کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ آج ہمارا میڈیا ہماری نوجوان نسل کو جس ڈگر پر چلانے کی کوشش کر رہا ہے۔ عورت کی عزت تماشا بن کر رہ گئی ہے۔ آج میڈیا کی آنکھوں کو چُُندھیا دینے والی دنیا نے ہماری نوجوان لڑکیوں کو ان کے حقیقی مقصد سے ہٹا کر غلط راستے پر لگا دیا ہے۔ نہ شرعی قوانین کا خیال، نہ تہذیب کی عکاسی، نہ پڑھائی کی لگن اگر دُھن سوار ہوتی ہے تو صرف یہ کہ وہ فلاں کی طرح سپر ماڈل، سنگر، ایکٹریس اور سٹار بن جائیں اور اس کیلئے کسی حد تک بھی جا سکتی ہیں۔ میڈیا معاشرے اور تہذیب کی غلط تصویر پیش کر رہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت وقت میڈیا کے ذریعے ہونے والے ہر پروگرام کی تشہیر اور اس کے اثرات کا بغور جائزہ لے اور ہماری اقدار و روایات کو اجاگر کرنے والے پروگرام کو نشر کرے۔(غازیہ امین…فیصل آباد)
اے بنت حوا تجھے ہوا کیا؟
Feb 01, 2018