اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر ایم کیو ایم پاکستان کو سندھ حکومت میں شمولیت کی ’’مشروط‘‘ دعوت دے دی ہے اور کہا ہے کہ وفاق نے کراچی کے لئے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ ایم کیو ایم اتحاد چھوڑ دے۔ پاکستان پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے نظریات میں کافی فرق ہے، جہاں تک کراچی کے عوام کے مسائل کا تعلق ہے تو سب کو مل کر ان کو حل کرنا چاہیے۔ ایم کیو ایم کو سوچنا چاہیے کہ کیوں وہ ایسی جماعت کا ساتھ دے رہے ہیں کہ جس نے کراچی کے شہریوں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ ایم کیو ایم وفاقی حکومت اور وزارتیں چھوڑے اور کراچی کے عوام کے مسائل ہمارے ساتھ ملکر حل کرے۔ ایم کیو ایم کراچی کے مسائل کے حل کی دعویدار ہے اور یہ بھی مانتی ہے کہ پی ٹی آئی نے وعدے پورے نہیں کئے۔ یہ ایم کیو ایم کے اختیار میں ہے کہ وہ وفاقی حکومت اور وزارتیں چھوڑے۔ پی ٹی آئی حکومت کے خلاف وفاق، پنجاب اور خیبر پی کے سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ حکومت کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کا سلسلہ یہاں نہیں رکے گا۔ پی ٹی آئی میں صلاحیت نہیں کہ وہ اتحادیوں کو ساتھ رکھ سکے۔ صحافیوں سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک کی سیاسی جماعتوں میں جو بھی اختلاف ہو، سب اس نکتے پر متفق ہیں کہ عمران خان کو گھر جانا چاہئے۔ عمران خان کی غیرسنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ وہ اپنی ہی ٹیم کے ساتھ مل کر کام نہیں کرسکتے۔ عمران خان کے تعینات کردہ بعض افراد اگر چھٹی پر چلے جائیں گے تو ٹیکس اصلاحات کیسے لائیں گے۔ عمران خان خود کہتے ہیں کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا ہے مگر وہ اپنے ایف بی آر سربراہ کو بھگاتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آج تک عوام سے جو وعدے کئے پورے نہیں کئے۔ چینی کے معاملے میں جان بوجھ کر’’ نااہل ڈپٹی وزیراعظم‘‘ کو منافع دینے کیلئے دیگر سرمایہ داروں کو نقصان پہنچایا گیا۔ پرویز مشرف کے دور میں بھی پاکستان میں غذائی بحران تھا۔ پی ٹی آئی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو آٹا بحران کا سامنا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کو دھاندلی کرکے زبردستی عوام پر مسلط کیا گیا۔ ہم چین میں محصور پاکستانیوں کے حوالے سے کافی پریشان ہیں، ہم نے قومی اسمبلی میں چین میں پھنسے پاکستانیوں کے مسئلے کو اٹھایا ہے۔ وزیر نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ چین میں پھنسے پاکستانیوں سے متعلق اقدامات کئے جارہے ہیں، بھارت اور بنگلہ دیش اپنے شہریوں کو واپس لارہے ہیں مگر نجانے پاکستان کو کیا مشکلات ہیں، چین میں پھنسے پاکستانیوں کے حوالے سے کوئی حکومتی ایکشن نظر نہیں آرہا۔ حکومت اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو وطن واپس لائے۔ ہمیں عوام کے مسائل کے حل کی کوشش کرنا چاہئیے۔ ڈی سیلینیشن پلانٹ اور کے فور منصوبوں کے وعدوں پر عمران خان نے یوٹرن لے لیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے نوکریاں دینے اور گھر بنانے کے وعدے بھی پورے نہیں کئے۔ آئی جی سندھ کے حوالے سے وزیراعظم اور وزیراعلی کے درمیان مشاورت ہوئی ہے، آئی جی سندھ کے حوالے سے وزیراعظم اور وزیراعلی کے درمیان اتفاق رائے بھی پیدا ہوا ہے، امید کرتا ہوں کہ وزیراعظم اور وزیراعلی کے اتفاق رائے کے ساتھ سندھ کے آئی جی کا فیصلہ ہوگا، امید کرتا ہوں کہ وزیراعظم سندھ کے آئی جی کے حوالے سے اپنے وعدے پر قائم رہیں گے، مجھے امید ہے کہ سندھ میں قیام امن کے حوالے سے جو مسائل پیش آرہے ہیں، وہ حل ہوسکیں گے، یہ تاثر نہیں آنا چاہیے کہ وفاقی حکومت جان بوجھ کر سندھ میں قیام امن کی صورت حال کو خراب کرنا چاہتی ہے، ملک میں ہمیشہ معاشی طور پر اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ جب سے پی ٹی آئی حکومت آئی ہے، ہمارے کسانوں کا معاشی قتل ہورہا ہے، زراعت ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے مگر حکومت کے پاس زراعت کیلئے کوئی پالیسی نہیں۔
’’عمران کو گھر جانا چاہئے‘‘ تمام سیاسی جماعتیں متفق: بلاول
Feb 01, 2020